وزارات ثقافت
چنئی میں نیشنل کمیٹی آف آرکائیوسٹس کی 50 ویں گولڈن جوبلی میٹنگ اختتام پذیر
Posted On:
19 SEP 2025 4:05PM by PIB Delhi
نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی)، جن پتھ، نئی دہلی اور تمل ناڈو آرکائیوز اینڈ ہسٹوریکل ریسرچ، چنئی کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر آرکائیوز آف انڈیا (این سی اے) کی دو روزہ 50 ویں گولڈن جوبلی میٹنگ 19 ستمبر 2025 کو چنئی میں واقع تمل ناڈو آرکائیوز میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ یہ چوتھا موقع تھا جب چنئی میں این سی اے میٹنگ کی میزبانی کی گئی، جس سے ہندوستان کے آرکائیو کے سفر میں اہم سنگ میل کی نشاندہی ہوتی ہے۔

اس تقریب کا افتتاح تمل ناڈو حکومت کے اعلی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر گووی چیزیان کے ہمراہ دیگر سینئر حکام بشمول جناب سنجے رستوگی ، آئی اے ایس ، آرکائیوز کے ڈائریکٹر جنرل ، این اے آئی اور چیئرمین ، این سی اے ، جناب ہر سہائے مینا ، آئی اے ایس ، پرنسپل سکریٹری/کمشنر ، تمل ناڈو آرکائیوز اور لوکل سکریٹری ، این سی اے ، نیہا بنسل ، آئی اے ایس ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ، این اے آئی ، ڈاکٹر ڈی پی شنکر ، آئی اے ایس ، سکریٹری ، محکمہ اعلی تعلیم ، تمل ناڈو ، اور جناب نوروبم راجو سنگھ ، ڈپٹی ڈائریکٹر (آئی/سی) این اے آئی اور ممبر سکریٹری ، این سی اے کی سہولت کاری سے ہوا۔

ڈاکٹر گووی چیزیان نے اپنے افتتاحی خطاب میں آرکائیو کے تحفظ کے تئیں تمل ناڈو حکومت کی عہد بندی پر روشنی ڈالی، جس میں انہوں یہ ذکر کیا کہ جاپانی ٹشو مینڈنگ تکنیک کو اپنانے کے لیے پچھلے سال 10 کروڑ روپےمختص کیے گئے تھے، اس سال اضافی 10 کروڑ روپےمختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے تمل ناڈو کی تاریخ پر مطالعہ اور اشاعت کی حوصلہ افزائی کے واسطے نوجوان محققین کے لیے ماہانہ 25,000 روپے کے وظیفے کا اعلان کیا۔ وزیر موصوف نے تمل ناڈو آرکائیوز کے سرکاری ویب پورٹل کا بھی آغاز کیا اور دو اشاعتیں جاری کیں جن کا عنوان تھا:
جناب ہر سہائے مینا نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی سال کے دس لاکھ ہدف میں سے آٹھ لاکھ آرکائیو دستاویزات جاپانی ٹشو مینڈنگ تکنیک کے تحت محفوظ کیے جا چکے ہیں۔ جب کہ زیادہ تر فوجی ریکارڈ کے دستاویزات محفوظ کر لیے گئے ہیں، اگلے مرحلے میں محصولات کے ریکارڈ پر توجہ دی جائے گی۔

جناب سنجے رستوگی، ڈی جی، این اے آئی نے اپنے خطاب میں ادارے کی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ این اے آئی کا اہم ڈیجیٹل پلیٹ فارم ابھیلیک پٹل اب تقریباً 14 ملین صفحات پر مشتمل پبلک ریکارڈز، پرائیویٹ پیپرز اور مخطوطات پر مشتمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این اے آئی کا مقصد اگلے دو سالوں کے اندر اپنے پورے مجموعہ کو ڈیجیٹل کرنا ہے۔ مرکز-ریاست کے تعاون کی خلا کو دور کرتے ہوئے، انہوں نے آرکائیوز کے لیے مرکزی فنڈ یافتہ اسکیم کی عدم موجودگی کا ذکر کیا اور اعلان کیا کہ ایک نئی اسکیم، ابھیلیک-سمپدا، تیار کی جا رہی ہے، جس پر میٹنگ کے دوران اس کی شکلوں پر مزید غور و خوض کی دعوت دی جائے گی۔

ڈاکٹر ڈی پی شنکر ، سکریٹری ، محکمہ اعلی تعلیم ، تمل ناڈو نے دو نئی اشاعتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا ، جو تمل ناڈو کے اولین ہیروز جیسے پلی تھیور ، ویراپندیہ کٹابومن ، مارودوپندیہ برادران ، رانی ویلو ناچیار ، حیدر علی اور ٹیپو سلطان کی بہادری اور عظیم قربانیوں کو اجاگر کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آرکائیوز صرف ماضی کے ریکارڈ نہیں ہیں ، بلکہ وہ ملک کی یاد ، معاشرے کی آواز اور انسانیت کا آئینہ ہیں ۔
دو روزہ اجلاس میں تکنیکی ترقی کے ذریعے آرکائیول علم اور ثقافتی وراثت کو جوڑنے پر بھی بات چیت کی گئی۔ تکنیکی اجلاسوں میں آرکائیو کے وسائل کے استعمال کو بہتر کرنے کے لیے جدید تکنیکوں کے ساتھ ڈیجیٹائزڈ آرکائیول مواد تک رسائی بڑھانے میں اے آئی کے استعمال اور صلاحیت سازی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
تمل ناڈو آرکائیوز کے پرنسپل سکریٹری/کمشنر جناب ہر سہائے مینا نے ‘‘آرکائیول اداروں کو درپیش چیلنجز اور مسائل’’ پر مقالے پیش کیے ۔ تکنیکی اجلاسوں کے دوران ، پیشکشوں میں حسب ذیل شامل تھے: ٹی ایم ٹی ۔ وبھا سدرشن ، چیف لائبریریرین ، دی ہندو ، ‘‘دی ہندو آرکائیوز میں لیمینیشن پروسیس’’ پر ؛ نیشنل آرکائیوز آف انڈیا سے ، جے ڈی جی (آئی ٹی) ‘‘بورن ڈیجیٹل ریکارڈز’’ پر ؛ اے ڈی اے (پب/ایی ایس ایچ) ‘‘ہندوستانی نسب اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذرائع’’ پر ؛ اور سائنسی افسر ‘‘ریکارڈ کی بحالی اور حل میں درپیش مسائل’’ پر ۔ مزید برآں ، ڈاکٹر مانش رنجن ، اے ڈی اے (آئی/سی) نے دو مقالے پیش کیے: ‘‘ابھیلکھ سمپدا (این اے آئی گرانٹس اسکیم کی تشکیل)’’ اور ‘‘این اے آئی کی سوشل میڈیا اور آؤٹ ریچ مہمات’’ ۔
آخر میں ، مندوبین نے تمل ناڈو اسٹیٹ آرکائیوز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ان طریقوں پر دو تفصیلی پریزنٹیشنز کے ساتھ ساتھ تحفظ اور ڈیجیٹلائزیشن کے جاری اقدامات کا مشاہدہ کیا ۔ 50 ویں این سی اے میٹنگ میں 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرگرم شرکت بھی دیکھی گئی ، جو اس کے حقیقی قومی کردار کی عکاسی کرتی ہے ۔
1953 میں قائم ہونے والی نیشنل کمیٹی آف آرکائیوسٹس پیشہ ور آرکائیوسٹس کے ایک کل ہند فورم کے طور پر کام کرتی ہے ، جس کی صدارت ڈی جی آف آرکائیوز ، این اے آئی کرتے ہیں ، اور اس میں تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آرکائیوز کے نمائندے شامل ہوتے ہیں۔ اس کی پہلی میٹنگ 1954 میں حیدرآباد میں ہوئی تھی ۔ حالیہ میٹنگوں میں جموں و کشمیر میں 47 ویں این سی اے (مارچ 2024) ، 48 ویں میٹنگ، کیوڈیا ، گجرات (نومبر 2024) اور 49 ویں میٹنگ جموں (اپریل 2025) شامل ہیں ۔ چنئی میں 50 ویں گولڈن جوبلی میٹنگ ہندوستان میں آرکائیوز کے اغراض ومقاصد کو آگے بڑھانے میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م ش ع۔ م الف)
U. No. 6293
(Release ID: 2168686)