عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
چیف جسٹس آف انڈیا 20؍ ستمبر کو بھارت منڈپم میں
سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل کے 10ویں آل انڈیا کانفرنس کا افتتاح کریں گے
خدمات سے متعلقہ معاملات میں انصاف کی فراہمی کو مزید تیز اور مؤثر بنانے کے لیے اصلاحات پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا
Posted On:
19 SEP 2025 4:37PM by PIB Delhi
مرکزی انتظامی ٹربیونل(سی اے ٹی) اپنی 10ویں آل انڈیا کانفرنس 20 ستمبر 2025 کونئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد کرے گا۔ کانفرنس کا افتتاح چیف جسٹس آف انڈیابھوشن رام کرشن گوئی کریں گے۔ اس موقع پرجسٹس جے کے مہیشوری، جسٹس تیش چندر شرما، جسٹس بی ورالے اور جسٹس وجے بشنوئی اورہندوستان کی عدالت عظمیٰ کے ججز صاحبان اور معزز شخصیات موجود ہوں گی۔
اس تقریب میں ڈاکٹر جیتندر سنگھ، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج)،؛ علوم ارضیات؛وزیر اعظم کے دفتر ، عملہ، عوامی شکایات، پنشن؛ محکمہ خلاء اور ایٹمی توانائی اور وزارت قانون و انصاف و وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور جناب ارجن رام میگھوال کے علاوہ جناب آر وینکٹ رمانی، اٹارنی جنرل آف انڈیا بھی شرکت کریں گے ۔ ہائی کورٹ کے ججز، سینئر سرکاری اہلکار اور سینئر وکلاء بھی کانفرنس میں حصہ لیں گے۔
ایڈمنسٹریٹیو ٹربیونلز ایکٹ 1985 کے تحت قائم کی گیا، سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹربیونل(سی اے ٹی) 42ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں آرٹیکل 323A کے نفاذ کے بعد یکم نومبر 1985 کو قائم ہوا۔ یہ ٹربیونل عوامی خدمات اور سرکاری عہدوں پر مقرر کیے گئے افراد کی تقرری اور سروس کے حالات سے متعلق تنازعات اور شکایات کا فیصلہ کرتا ہے، جو مرکز، ریاستوں اور دیگر مقامی حکام کے امور سے متعلق اور حکومت ہند کے تحت ہیں۔ ٹربیونل 230 پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگز اور حکومت کی طرف سے نوٹیفائی کی گئی تنظیموں کے ملازمین پر بھی دائرہ اختیار رکھتا ہے۔
ٹربیونل کا مرکزی بینچ نئی دہلی میں واقع ہے اور ملک بھر میں 18 ذیلی بینچ موجود ہیں۔ اس کی قیادت چیئرمین کرتے ہیں—جو عام طور پر کسی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ چیف جسٹس ہوتے ہیں—اور اس میں 69 ارکان (چیئر مین سمیت35 عدالتی، اور 34 انتظامی) شامل ہیں۔
گزشتہ 39 سالوں کے دوران ٹربیونل نے قابل رسائی اور فوری انصاف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 1985 سے جولائی 2025 تک تقریباً 9,72,720 کیسز ٹربیونل میں دائر کیے گئے، جن میں سے 9,03,617 معاملات نمٹائے جا چکے ہیں، جو 92.89؍فیصدکی متاثر کن حل کرنے کی شرح ظاہر کرتا ہے۔ ٹربیونل فطری انصاف کے اصولوں کی رہنمائی میں کام کرتا ہے،سی پی سی کے سخت طریقہ کار سے پاک اور متاثرہ سرکاری ملازمین کو صرف 50؍روپےکی معمولی فیس پر درخواستیں دائر کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
دسویں آل انڈیا کانفرنس کا مقصد عدالتی اور انتظامی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے آئندہ کے اقدامات پر غور کرنا ہے، خاص طور پر کارکردگی کو بڑھانے، معاملات کے نمٹانے کی شرح میں بہتری لانے اور سرکاری ملازمین کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا جائے گا۔ متوقع غور و خوض سے ٹربیونل کے کردار کو سروس سے متعلق شکایات کے لیے ایک کم لاگت، قابل رسائی اور مؤثر فورم کے طور پر مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
***********
ش ح۔م ع ن۔ش ب ن
U-6303
(Release ID: 2168656)