وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

کینٹونمنٹ بورڈز کو اسمارٹ، جدید اور پائیدار شہری ماحولیاتی نظام میں تبدیل کیا جائے تاکہ حکومت کے ‘‘وکسِت بھارت وژن’’ کے ساتھ ہم آہنگی قائم ہو اور 2035 تک اس ہدف کے حصول کی کوشش کریں: رکشا منتری  راج ناتھ سنگھ نےآئی ڈی ای ایس کے افسران سے اپیل کی 

Posted On: 18 SEP 2025 6:04PM by PIB Delhi

رکھشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے انڈین ڈیفنس اسٹیٹس سروس (آئی ڈی ای ایس) کے افسران سے اپیل کی  ہے کہ وہ کنٹونمنٹ بورڈز کو اسمارٹ، سبز اور پائیدار شہری ماحولیاتی نظام میں تبدیل کرنے کے لیےبھرپور کوشش کریں تاکہ یہ حکومت کے  ویژن کے مطابق ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک میں بنانے کے مقصد کے ساتھ ہم آہنگ ہو اور2035 تک اس ہدف  کے حصول کی کوشش کریں۔ انہوں نے یہ باتیں 18 ستمبر 2025 کو نئی دہلی میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیفنس اسٹیٹس (ڈی جی ڈی ای) کے زیر اہتمام دو روزہ قومی کانفرنس ‘منتھن 2025’ سے  کلیدی خطاب کےدوران کہی۔ کانفرنس کا موضوع ‘ترقی یافتہ ہندوستان @2047 کے لیے اسٹریٹجک روڈ میپ’ تھا۔

1.jpg

اٹھارہ لاکھ ایکڑ سے زیادہ دفاعی اراضی کا انتظام کرنے اور پورے ہندوستان میں 61 چھاؤنیوں میں رہنے والے شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی دوہری ذمہ داری کو کامیابی کے ساتھ نبھانے کے لیے آئی ڈی ای ایس افسران کی تعریف کرتے ہوئے، رکشا منتری نے خدمات کی فراہمی کو مزید موثر اور شفاف بنانے کے لیے نظام اور عمل کو مسلسل اپ گریڈ کرکے جدید شہروں کی طرح چھاؤنیوں کو  بھی فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمیں ڈیجیٹل سروسز کو بڑھانا چاہیے تاکہ لوگ گھر بیٹھے شفاف اور بروقت خدمات حاصل کر سکیں۔ ہمیں شہریوں کی شراکت میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ رہائشی کنٹونمنٹس کی مستقبل کی منصوبہ بندی میں شراکت دار بن سکیں۔ انہوں نے مزید کہا،‘‘یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ کینٹونمنٹ کے رہائشیوں کو بہترین شہری سہولیات فراہم کی جائیں اور شکایات کے تدارک کے لیے فوری اور مؤثر نظام یقینی بنایا جائے۔’’

2.jpg

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے رہائشیوں کی زندگی کی آسانیوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے ای-چھاؤنی 2.0 کو آگے بڑھانے کے لیے اے آئی پر مبنی  شکایات کے ازالے، کثیر لسانی خدمات، اور سمارٹ ہیلتھ کو شامل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹس میں غریبوں، معذوروں، بزرگ شہریوں اور بچوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کی کنٹونمنٹس کو اسمارٹ،ا سمارٹ پاور سسٹم، قابل تجدید توانائی کے گرڈز، ای وی چارجنگ ہب، اسمارٹ ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس اور سرویلنس سسٹم سے لیس ہونے کی ضرورت ہے۔

رکشا منتری نے مالی طور پر خود مختار آئی ڈی ای ایس اور کنٹونمنٹ بورڈز کی تائید کی اور کہا کہ وہ اس موضوع پر غوروفکر کریں اور وژن کی تکمیل کے لیے ایک فریم ورک تیار کریں۔ انہوں نے اس کوشش میں حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے چھاؤنیوں میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے ڈی جی ڈی ای کی کوششوں کا اعتراف کیا، جس میں چھوٹے کاروباروں، کاروباریوں اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے ای کنیکٹ جیسے پلیٹ فارم کا آغاز بھی شامل ہے۔ انہوں نے ماحول دوست کنٹونمنٹ بورڈز بنانے کے ان کے عزم کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا، ‘‘آج جب ہریالی کم ہو رہی ہے،تو ان چھاؤنیوں کو دیکھ کر ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ ترقی اور ماحول ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔’’

ٹکنالوجی اور اختراع کے میدان میں مسلسل ترقی کے پیش نظر، رکشا منتری نے افسروں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارتے ہوئے اور اپنے علم میں اضافہ کرتے ہوئے خود کو مسلسل اپ گریڈ کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ‘‘ کام کو محض نوکری نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہ قوم کی تعمیر کا ایک ذریعہ ہے۔ اپنی صلاحیت، توانائی اور وقت کا بہترین استعمال کریں۔ ہر روز اپنے آپ کو بہتر بنائیں اور نئی مہارتیں سیکھیں۔ آپ کی ہر کوشش قوم کو مضبوط بناتی ہے۔’’

فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، دفاعی سکریٹری جناب راجیش کمار سنگھ، ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس اسٹیٹس (ڈی جی ڈی ای) جناب شیلیندر ناتھ گپتا اور ڈی جی ڈی ای کی منتخب رکن محترمہ شوبھا گپتا سمیت دیگر معززین  اس تقریب میں موجود تھے۔

3.jpg

افتتاحی اجلاس میں ڈیفنس لینڈ گورننس کے ڈومین میں گزشتہ ایک سال کے دوران ڈی جی ڈی ای کے شاندار اقدامات اور کامیابیوں کے ساتھ ساتھ 2047 کے وکست بھارت کے لیے اسٹریٹجک روڈ میپ کے بارے میں خصوصی پریزنٹیشن پیش کی گئیں۔ کانفرنس کے دوسرے دن سیشنز میں سکریٹری، ڈیپارٹمنٹ آف لینڈ ریسورسز جناب منوج جوشی، اٹارنی جنرل آف انڈیا جناب آر وینکٹ رمن، ڈپٹی کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا جناب سوبیر ملک اور دیگر ممتاز ماہرین اور فکری رہنماؤں کے لیکچرز شامل ہوں گے۔

یہ کانفرنس ڈی جی ڈی ای کے ارتقاء پذیر کردار پر مرکوز ہے، جس میں دفاعی زمین کے انتظام کی نئی تصور سازی، جدید ڈیجیٹل ٹولز اور ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانا، اور گورننس فریم ورک اور پائیداری کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ اس میں سینئر سرکاری اہلکاروں اور شعبے کے ماہرین کے ذریعہ ایسے بصیرت افروز سیشنز اور لیکچرز پیش کیے جا رہے ہیں جو دفاعی شعبے میں زمین کے انتظام کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم موضوعات پر مبنی ہیں۔

***

ش ح۔  ک ا۔ رض

U.NO.6265


(Release ID: 2168361) Visitor Counter : 13