سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی سائنسدانوں نے لچکدار، محفوظ اور ماحول دوست بیٹری تیار کی: پائیدار توانائی کی سمت میں ایک بڑا قدم

Posted On: 15 SEP 2025 4:31PM by PIB Delhi

  بھارتی سائنسدانوں نے ایک جدید بیٹری ٹیکنالوجی تیار کی ہے ، جو اتنی لچکدار ہے کہ اسے کاغذ کی طرح موڑا جا سکتا ہے اور اتنی محفوظ بھی کہ اسے بغیر کسی فکر کے چھوا جا سکتا ہے۔

عام طور پر استعمال ہونے والی لیتھیم-آئن بیٹریاں میں زیادہ گرم ہونے اور دھماکے کا خطرہ رہتا ہے ۔

حکومت ہند کے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے تحت بنگلورو میں واقع ایک خود مختار انسٹی ٹیوٹ سینٹر فار نینو اینڈ سافٹ میٹر سائنسز (سی ای این ایس) کے محققین نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) میں سینٹر فار نینو سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ای این ایس ای) کے تعاون سے ایک نئی بیٹری ٹیکنالوجی تیار کی ہے ، جو عام طور پر فون ، لیپ ٹاپ ، الیکٹرک گاڑیوں اور پہننے کے قابل آلات میں استعمال ہونے والی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے متبادل کے طور پر کام کر سکتی ہے ۔

اس نئی بیٹری میں زمین پر سب سے زیادہ وافر مقدار میں موجود دھاتوں میں سے ایک ایلومینیم اور پانی پر مبنی حل کا استعمال ہوتا ہے۔ یہ امتزاج اسے محفوظ، سستا اور ہمارے ماحول کے لیے بہت زیادہ موزوں بناتا ہے ۔ یہ بیٹری سے متعلق دھماکوں اور ماحولیاتی خطرات سے بچا سکتا ہے  اور ہمارے آلات کی بجلی کی ضرورت کو بھی کم کر سکتا ہے ۔

اگرچہ ایلومینیم میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے کیونکہ یہ توانائی کو مؤثر طریقے سے ذخیرہ اور جاری کر سکتا ہے ، لیکن سائنس دانوں کو اس کی پیچیدہ کیمسٹری کی وجہ سے اسے عملی طور پر استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ بنگلورو کے سائنسدانوں نے خوردبین کی سطح پر مواد کو تبدیل کرکے ، ان مسائل کو حل کیا ۔ انہوں نے ایک خاص مواد سے ایک منفرد کیتھوڈ (پوزیٹیو  حصہ) ڈیزائن کیا ، جسے کاپر ہیکسا سیانو فریٹ (سی یو  ایچ سی ایف ای) کہا جاتا ہے ، جو ایلومینیم آئنوں سے پہلے سے بھرا ہوا ہے ۔ انہوں نے اسے مولیبڈینم ٹرائی آکسائیڈ (ایم او او 3) سے بنی ایک انوڈ (نیگیٹیو  حصہ) کے ساتھ جوڑا بنا کر ایک طاقتور بیٹری بنائی ، جو نہ صرف موثر ہے بلکہ اتنی لچکدار بھی ہے کہ بغیر ٹوٹے مڑ سکتی ہے ۔

 

image001KA2U.jpg

 

شکل: لچکدار آبی ایلومینیم-آئن بیٹری کا تصور — بیٹری کی تشکیل، الیکٹروڈ کے کرسٹل ڈھانچے، ڈیوائس آرکیٹیکچر اور مڑنے کی حالت میں مستحکم کارکردگی کے ساتھ اس کی لچک دکھانے کی خاکہ وار نمائندگی

یہ جدید بیٹری توانائی کو موثر اور قابل ِاعتماد طریقے سے اسٹور کرتی ہے ، 150 چارج ڈسچارج سائیکل کے بعد اپنی طاقت کا 96.77 فی صد برقرار رکھتی ہے ، جس سے روزانہ طویل استعمال پر بیٹری کی زندگی میں کمی کو محدود کیا جاتا ہے ۔

یہ موڑنے یا مکمل طور پر آدھے میں جوڑنے پر بھی فعال رہتی ہے ۔ اسے ظاہر کرنے کے لیے ، سائنسدانوں نے ایک ایل سی ڈی ڈسپلے کو مسلسل چلایا ، یہاں تک کہ جب بیٹری انتہائی زاویوں پر مڑی ہوئی تھی ۔ اس سے مستقبل میں ایسے گیجٹ تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے ، جنہیں لباس میں بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط پہننے کے قابل آلات بنانے کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے ۔

سائنس دانوں نے الیکٹران خوردبین اور اسپیکٹرو اسکوپک تکنیکوں سمیت جدید خوردبین آلات کا استعمال کیا ، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بیٹری کے اجزاء اعلیٰ کارکردگی کے لیے بالکل متوازن رہیں ۔ انہوں نے بیٹری کی کارکردگی ، استحکام اور لچک کی تصدیق کے لیے  اوراس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ حقیقی دنیا کے استعمال کے لیے موثر  ثابت ہو سکتی ہے  ، اس کا سخت تجربہ کیا  ۔  اس اختراع کے روزمرہ کے استعمال کے لیے امید افزا نتائج ہیں ۔ ممکنہ پیش رفت میں لچکدار اسمارٹ فونز ، محفوظ برقی گاڑیاں  اور لباس میں مربوط پہننے کے قابل آلات شامل ہو سکتے ہیں ۔ مزید برآں ، ایلومینیم کا استعمال ، جو ایک وافر اور ماحول دوست وسیلہ ہے ، پائیداری کے وسیع تر اہداف کے حصول میں معاون ہو سکتا ہے ۔

یہ کام ملٹی ویلینٹ آئن بیٹری ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے ۔ جاری بہتریوں کے ساتھ ، ایسی بیٹریاں جلد ہی ہماری روزمرہ کی زندگی کے بہت سے پہلوؤں میں معیاری بن سکتی ہیں  اور ملک کو محفوظ ، پائیدار  اور اگلی نسل کے توانائی ذخیرہ کرنے کے حل تیار کرنے میں سب سے آگے رکھ سکتی ہیں ، جو عالمی ماحولیاتی اہداف کے مطابق ہوں ۔

 

.................. . ............................................. . ......................

( ش ح ۔ م م  ۔ ع ا )

U. No. 6030


(Release ID: 2166882) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Marathi