ٹیکسٹائلز کی وزارت
این آئی ایف ٹی پٹنہ اور اے بی ایف آر ایل نے ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ کی موجودگی میں اپنی مدد آپ گروپ (ایس ایچ جی) جیویکا سے وابستہ دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے
اس تعاون کا مقصد ‘جیویکا دیدیوں’ کو خصوصی مہارت کی تربیت فراہم کرنا ہے اور یہ پہل خطے میں خواتین کو بااختیار بنانے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کی طرف ایک بڑا قدم ہے
Posted On:
12 SEP 2025 5:23PM by PIB Delhi
وزارت ٹیکسٹائلز کے تحت ادارہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی) پٹنہ نے آج آدتیہ برلا فیشن اینڈ ریٹیل لمیٹڈ(اے بی ایف آر ایل) کے ساتھ ایک اہم شراکت داری کا اعلان کیا، جس کے تحت ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیرجناب گری راج سنگھ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ اس اقدام کا مقصد دیہی خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی لانا ہے، انہیں صنعت سے متعلق مہارتیں فراہم کر کے بہار کے فروغ پاتے ٹیکسٹائل سیکٹر میں براہِ راست روزگار کے مواقع تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
اس شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائلز جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ ‘‘ این آئی ایف ٹی پٹنہ نے بیگوسرائے میں جیویکا دیدیوں کے لیے پہلے ہی کئی کامیاب تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں، جن سے ان کی سلائی کی مہارتوں اور آمدنی کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ اس مفاہمت کے یادداشت (ایم او یو) کے تحت این آئی ایف ٹی ایکسٹینشن سینٹر میں تربیت یافتہ جیویکا دیدیوں کو اب اے بی ایف آر ایل کی فیکٹری میں براہِ راست رسمی صنعتی ملازمتوں تک رسائی حاصل ہو گی۔ ابتدائی طور پر اس خطے کی 3.5 لاکھ خواتین اس سے مستفید ہوں گی اور مستقبل میں ملحقہ اضلاع کی خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا۔’’
اس اشتراک کے تحت اپنی مدد آپ گروپ وابستہ خواتین، جنہیں عام طور پر‘جیویکا دیدیاں‘ کہا جاتا ہے، کواین آئی ایف ٹی پٹنہ میں ملبوسات کی تیاری کی تکنیک، کوالٹی کنٹرول اور مشینری کے استعمال کی تربیت دی جائے گی۔ یہ جامع تربیتی پروگرام خاص طور پر بیگوسرائے ضلع میں اے بی ایف آر ایل کے آئندہ ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ یونٹ میں روزگار کے لیے شرکاء کو تیار کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ مہارت کے فروغ سے لے کر باوقار روزگار تک ایک منظم راستہ فراہم کیا جا سکے۔
جیویکا دیدیاں بہار کے جیویکا پروگرام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو بہار رورل لائیولی ہُڈز پروموشن سوسائٹی(بی آر ایل پی ایس) کے تحت حکومتِ ہند اورعالمی بینک کی مدد سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران اس پروگرام کے ذریعے 1.4 کروڑ سے زائد دیہی خواتین کواپنی مدد آپ گروپس(ایس ایچ جی ایز) کے ذریعے منظم کیا گیا ہے، جس سے انہیں مائیکروفائنانس تک رسائی، گھریلو آمدنی میں بہتری اور سماجی طور پربااختیاری حاصل ہوئی ہے۔
یہ مفاہمت نامہ جیویکا دیدیوں کو ٹیکسٹائل اور فیشن کے شعبے میں باضابطہ روزگار کے مواقع سے براہ راست جوڑ کر ان کے کردار کو مقامی کاروباری اداروں سے آگے بڑھا کر مرکزی دھارے کی صنعتی معیشت تک رسائی فراہم کی جو کہ ایک اہم نئی جہت کا اضافہ کرتا ہے ۔
ہندوستان کی ممتاز فیشن اور ریٹیل کمپنیوں میں سے ایک اے بی ایف آر ایل کے ساتھ یہ شراکت داری اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ فراہم کی جانے والی مہارتیں جدید ٹیکسٹائل صنعت کی عملی ضروریات سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہوں گی۔ این آئی ایف ٹی کی تعلیمی مہارت اور اے بی ایف آر ایل کی صنعتی بصیرت کو یکجا کر کے یہ اقدام تعلیمی اداروں اور صنعت کے مابین ایک مؤثر اور مربوط تعاون کا ماڈل پیش کرتا ہے۔یہ ماڈل مستقبل میں پورے ہندوستان میں ایسی شراکت داریوں کے لیے ایک قابلِ تقلید نمونہ ثابت ہو سکتا ہے، بالخصوص ان ریاستوں میں جہاں خواتین کی اجتماعی تنظیمیں اور دیہی معیشت مقامی ترقی کا بنیادی ستون ہیں۔
یہ پروگرام صرف فوری روزگار تک محدود نہیں، بلکہ اس سے حاصل ہونے والے سماجی و معاشی فوائد طویل المدتی اور دور رس ہوں گے۔ خواتین کو پائیدار روزگار فراہم کر کے، یہ اقدام نہ صرف مالی خودمختاری کو فروغ دے گا بلکہ گھریلو سطح پر ان کے فیصلہ سازی کے اختیار میں اضافہ کرے گا اور ان کے وقار و خوداعتمادی میں بھی بہتری لائے گا۔بیگوسرائے میں اے بی ایف آر ایل کی مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام سے بہار میں صنعتی ترقی کو تقویت ملے گی، جو نہ صرف خواتین بلکہ وسیع تر مقامی افرادی قوت کے لیے بھی روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
لہذا یہ مفاہمت نامہ ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتاہے، جو حکومتی وژن، علمی مہارت اور صنعتی قیادت کو یکجا کرتے ہوئے جامع اور پائیدار ترقی کے وعدے کو عملی شکل دینے کی جانب ایک مؤثر قدم ہے۔یہ اس بات کا عملی مظاہرہ ہے کہ جب مہارتوں کی تربیت کو روزگار کی ضمانت کے ساتھ مربوط کیا جائے تو نہ صرف انفرادی زندگیوں میں تبدیلی آتی ہے بلکہ ایسے ترقیاتی ماڈلز بھی تشکیل پاتے ہیں جو ملک بھر میں وسعت اختیار کر سکتے ہیں اور کامیابی کے ساتھ دوہرائے جا سکتے ہیں۔
**************
(ش ح۔م ع ن ۔ش ب ن)
U. No. 5946
(Release ID: 2166100)
Visitor Counter : 2