امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
قومی ٹیسٹ ہاؤس نے 114 سال مکمل ہونے کا جشن منایا
قومی ٹیسٹ ہاؤس اے آئی پر مبنی جانچ کی سہولیات پر توجہ مرکوز کرے گا: مرکزی خوراک اور صارفین کے امور کے وزیر
این ٹی ایچ نے نئی جانچ کی سہولیات کا آغاز کیا، پہلا ڈرون سرٹیفکیٹ جاری کیا اور اسٹریٹجک معاہدوں پر دستخط کئے
Posted On:
10 SEP 2025 7:37PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج یہاں این ٹی ایچ کے 114 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیسٹ ہاؤس (این ٹی ایچ ) جدید کاری، عالمی سطح پر مشغولیت اور نئے شعبوں جیسے ہائیڈروجن توانائی، سمارٹ میٹریل، جدید ترین الیکٹرونک پاور اور ڈیجیٹل ٹیسٹنگ اے آئی کی تلاش جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مستقبل کے اقدامات آتم نر بھر بھارت کے وژن اور 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے ہندوستان کے ہدف کے مطابق ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ این ٹی ایچ ڈیجیٹل اقدامات کے ذریعے اپنے کاموں کو جدید بنا رہا ہے۔ لیبارٹری ڈیٹا آٹومیشن سسٹم (ایل ڈی اے ایس ) دستی غلطیوں کو کم کرے گا، ٹرناراؤنڈ ٹائم کو کم کرے گا اور کوالٹی ٹیسٹوں کی تیزی سے تکمیل کو قابل بنائے گا، اس طرح صلاحیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ مزید برآں، ایک نئی موبائل ایپلیکیشن صنعت اور صارفین کو این ٹی ایچ کی لیبارٹری خدمات تک آسانی سے رسائی اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کو ہموار کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔
جناب جوشی نے حالیہ برسوں میں این ٹی ایچ کی مضبوط ترقی کی تعریف کی اور 2024-25 میں 45,926 نمونوں کی جانچ کے ساتھ نمونے کی جانچ میں 60.36 فیصد اضافہ اور گزشتہ سال 29.66 کروڑ روپے سے 2024-25 میں آمدنی میں 49.89 فیصد اضافہ روپے 44.45 کروڑ ہو گیا۔ پہلی بار، این ٹی ایچ نے اپنے سائنسدانوں اور عملے کی شاندار شراکت کو تسلیم کرنے کے لیے سالانہ ایوارڈز بھی متعارف کرائے ہیں، جو اس کی عمدگی اور حوصلہ افزائی کے لیے وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔
مرکزی وزیر نے ہائی ویلیو کلائنٹس کو خصوصی شناخت کے ساتھ این ٹی ایچ سالانہ ایکسی لینس ایوارڈز 2025 پیش کیے ۔ اس سال کے ایوارڈ یافتگان میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) مشرقی علاقائی دفتر ، کولکتہ ؛ میسرز کنسائی نیرولاک پینٹس ، ممبئی ؛ تمل ناڈو ٹیکسٹ بک اینڈ ایجوکیشن سروسز کارپوریشن (ٹی این ٹی بی ای ایس سی) پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ (پی ایچ ای ڈی) راجستھان ؛ اتر پردیش جل جیون مشن (یو پی جے جے ایم) اور این بی سی سی (انڈیا) لمیٹڈ ، گوہاٹی شامل ہیں ۔ ان تنظیموں کو ہندوستان کے ٹیسٹنگ اور کوالٹی اشورینس فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے اعتماد ، تعاون اور تعاون کے لیے اعزاز سے نوازا گیا ۔
اس موقع پر جناب جوشی نے کئی جدید ترین جانچ سہولیات کا افتتاح کیا جس کا مقصد ہندوستان کے صنعتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانا اور مستقبل کے لیے تیار خدمات فراہم کرنا ہے ۔ ان میں این ٹی ایچ (ای آر) کولکتہ میں الیکٹرک وہیکل ٹیسٹنگ سہولت شامل ہے ، جو ای وی بیٹریوں ، چارجنگ سسٹم اور گاڑیوں کی جانچ کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے ، جو ہندوستان کے صاف نقل و حرکت کے مشن کے مطابق حفاظت ، کارکردگی اور مسابقت کو یقینی بناتی ہے ۔ این ٹی ایچ (این آر) غازی آباد میں ڈرون ٹیسٹنگ سہولت ، جو دفاع ، زراعت ، لاجسٹکس اور نگرانی کے لیے ڈرون کی جانچ اور تصدیق کے لیے ون اسٹاپ حل فراہم کرے گی ؛ اور این ٹی ایچ (این آر) غازی آباد میں کیمیائی ٹیسٹنگ لیبارٹری ، جو کیمیائی حفاظت ، صنعتی مواد کی جانچ اور ماحولیاتی نگرانی میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو بڑھائے گی ، اور مستقبل میں کسانوں اور برآمد کنندگان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نامیاتی خوراک کی جانچ میں مدد کرے گی ۔
وزیر موصوف نے دو ہندوستانی مینوفیکچررز کو پہلا ڈرون سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا ، جس سے ملک میں ڈرون سرٹیفیکیشن میں ایک نیا باب شروع ہوا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرٹیفیکیشن کی خدمات برائے نام قیمت پر فراہم کی جا رہی ہیں ، جو ابھرتی ہوئی گھریلو ڈرون صنعت کی حمایت کرنے اور اس کی عالمی مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے این ٹی ایچ کے گہرے عزم کی عکاسی کرتی ہیں ۔
اپنے باہمی تعاون کے فریم ورک کو وسیع کرنے کے لیے، این ٹی ایچ نے سرکردہ تنظیموں کے ساتھ مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ ان میں پلاسٹک اور پیٹرو کیمیکل ٹیسٹنگ کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے سی آئی پی ای ٹی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت؛ ہندوستان کی سبز توانائی کی منتقلی کی حمایت کرتے ہوئے سولر پینلز، ونڈ ٹربائنز اور قابل تجدید توانائی کے آلات کی تصدیق اور جانچ کو آگے بڑھانے کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی (این آئی ایس ای ) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ونڈ انرجی (این آئی ڈبلیو ای ) کے ساتھ مفاہمت نامے؛ کوالٹی پر مبنی انفراسٹرکچر فنانسنگ کو فروغ دینے اور پاور سیکٹر میں قابل بھروسہ، ثابت شدہ ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے پاور فنانس کارپوریشن (پی ایف سی ) کے ساتھ مفاہمت نامے؛ انفراسٹرکچر اور رئیل اسٹیٹ میں کوالٹی ایشورنس کو یقینی بنانا اور پائیدار تعمیراتی طریقوں کو فروغ دینے کے لئے کاسا گرانڈے کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت؛ اور اکادمی صنعت تعاون کو گہرا کرنے ، مشترکہ تحقیق، مہارت کی ترقی اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے لئے جے پور یونیورسٹی کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوئے ہیں۔
یہ تعاون اختراع ، معیار اور پائیداری میں ایک قومی شراکت دار کے طور پر این ٹی ایچ کے ابھرتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتے ہیں ، جو ہندوستان کے معیار اور تکنیکی ترقی کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے حکومت ، صنعت ، تعلیمی اداروں اور مالیاتی اداروں کو اکٹھا کرتے ہیں ۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ جولائی 2025 میں 1.55 فیصد پر خوردہ افراط زر کی شرح جون 2017 کے بعد سب سے کم افراط زر کی شرح ہے ، جس کا مطلب ہے کہ تقریبا 8 سالوں میں سب سے کم افراط زر ہے ۔
جناب جوشی نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے "صفر عیب ، صفر اثر" کے واضح مطالبے کے بارے میں بات کی جس کا مطلب ہے "معیار میں کوئی سمجھوتہ نہیں اور ماحولیات پر کوئی منفی اثر نہیں" ۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا ، جس سے عالمی معیار کی جانچ خدمات کو راہ ملے گی جس کے لیے این ٹی ایچ کو تیار کیا جانا چاہیے ۔
اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ این ٹی ایچ کا 114 سالہ سفر قومی فخر کی بات ہے ۔ اپنے معمولی آغاز سے لے کر آج کی جدید سہولیات اور عالمی نقطہ نظر تک ، یہ ادارہ اعتماد ، معیار اور سائنسی ترقی کے ستون کے طور پر کھڑا ہے ۔ آج شروع کیے گئے نئے اقدامات ایک محفوظ ، زیادہ اختراعی اور خود کفیل ہندوستان کی تعمیر کے لیے این ٹی ایچ کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں ۔
1911میں علی پور ، کولکتہ میں گورنمنٹ ٹیسٹ ہاؤس کے طور پر قائم کیا گیا ، این ٹی ایچ ٹیسٹنگ ، سرٹیفیکیشن اور کوالٹی اشورینس میں ہندوستان کا سب سے قدیم اور سب سے قابل اعتماد ادارہ بن گیا ہے ۔ ایک صدی سے زیادہ کے اپنے سفر کے دوران ، اس میں سر سی وی رمن ، ڈاکٹر ایس وینکٹیشورن ، ڈاکٹر شانتی سوروپ بھٹناگر ، اور ڈاکٹر کرشنن سمیت نامور سائنسدانوں کی ایسوسی ایشن رہی ہے ، جنہوں نے اس کی سائنسی ترقی اور قومی مطابقت میں اہم کردار ادا کیا ۔
اس موقع پر، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل۔ ورما، سکریٹری، محکمہ امور صارفین محترمہ ندھی کھرے اور دیگر افسران موجود تھے۔




*******
U.No:5865
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2165447)
Visitor Counter : 2