عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی سی ایس یو پی ایس قوانین 2025 ملازمین کو باخبر انتخاب کرنے کے قابل بنائیں گے


وزیر موصوف نے وزارتوں میں نئے پنشن قوانین کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے منصوبہ بندی پر روشنی ڈالی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی سی ایس یو پی ایس قوانین 2025 اور متعلقہ ایف اے کیو فلم جاری کی

Posted On: 10 SEP 2025 6:55PM by PIB Delhi

عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں وگیان بھون میں منعقدہ 14ویں پنشن عدالت کے دوران سی سی ایس (نیشنل پنشن سکیم کے تحت متحدہ پنشن سکیم کے نفاذ) قوانین، 2025 جاری کیے، جو مرکزی حکومت کے ملازمین کو نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) اور نئی متعارف کرائی گئی متحدہ پنشن سکیم (یو پی ایس) کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار فراہم کرتے ہیں۔

نئے قوانین کے اجراء کے ساتھ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یو پی ایس کے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات پر مبنی ایک مختصر فلم بھی جاری کی، جس کا مقصد ملازمین اور پنشنرز کے لیے اسکیم کے اہم پہلوؤں کی وضاحت کرنا تھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن مرکزی حکومت کے ملازمین کو زیادہ لچک دینے میں ایک اہم قدم ہے، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ملازمین کے پاس این پی ایس اور یو پی ایس  کے درمیان انتخاب کرنے کے لیے دو ہفتوں کی مدت ہوگی۔

وسیع تر بیداری کو یقینی بنانے کے لیے، محکمہ پنشن و پنشنرز کی فلاح و بہبود (ڈی او پی پی ڈبلیو) نے ایک جامع بیداری مہم کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس میں سوشل میڈیا مہمات، محکمہ کے سرکاری یوٹیوب چینل پر مواد، اور وزارتوں و محکموں میں آن لائن و آف لائن ورکشاپس شامل ہیں۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے تقریب کے بعد صحافیوں سے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ اس سکیم میں تمام متعلقہ فریقین کی دلچسپی ہوگی۔‘‘

حکام کے مطابق، سی سی ایس (این پی ایس  کے تحت  یو پی ایس کے نفاذ) قوانین، 2025 — جو 2 ستمبر کو نوٹیفائی کیے گئے تھے — کئی اہم امور کو شامل کرتے ہیں۔

یو پی ایس میں شامل ہونے والے ملازمین کے لیے قوانین واضح طور پر بیان کرتے ہیں کہ وہ کس طرح رجسٹریشن کر سکتے ہیں اور اپنا انتخاب کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ جو لوگ بعد میں اپنا فیصلہ بدلنا چاہیں، انہیں مستقل طور پر پابند نہیں کیا گیا — وہ ریٹائرمنٹ سے ایک سال قبل یا رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے سے تین ماہ قبل دوبارہ این پی ایس میں واپس جا سکتے ہیں۔

یہ قوانین اس بات کی بھی وضاحت کرتے ہیں کہ یو پی ایس کے تحت شراکتیں کس طرح کام کریں گی، چاہے وہ ملازمین کی ہوں یا حکومت کی، تاکہ کٹوتیاں اور مساوی جمع رقوم شفاف رہیں۔ اگر کسی ملازم کو یو پی ایس میں رجسٹریشن یا بروقت شراکت کی منتقلی میں حکومتی انتظامات کی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے، تو ملازم کو معاوضہ دیا جائے گا — تاکہ وہ انتظامی کوتاہیوں کی وجہ سے نقصان نہ اٹھائے۔

ایک اور اہم پہلو ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی غیر متوقع حالات میں تحفظ ہے۔ اگر کوئی سرکاری ملازم خدمات کے دوران انتقال کر جائے یا معذور ہو جائے، تو اہل خانہ کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ فوائد یا تو روایتی سی سی ایس (پنشن) قوانین کے تحت یا یو پی ایس کے ضوابط کے تحت وصول کریں، جو بھی زیادہ فائدہ مند ہو۔

یہ قوانین یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ مختلف ریٹائرمنٹ کے حالات میں کون سے فوائد ادا کیے جائیں گے — چاہے یہ عام ریٹائرمنٹ، رضاکارانہ ریٹائرمنٹ، قبل از وقت ریٹائرمنٹ، صحت کی وجہ سے ریٹائرمنٹ، استعفٰی، یا کسی پی ایس یو یا خودمختار ادارے میں شمولیت کی صورت ہو۔ ہر ایک منظرنامے کو واضح طور پر شامل کیا گیا ہے تاکہ فوائد کے بارے میں کسی قسم کا شبہ نہ رہے۔

حکام کے مطابق، ان قوانین کا نوٹیفکیشن یو پی ایس کے نفاذ کے لیے ایک واضح طریقہءکار فراہم کرتا ہے اور ملازمین کو دونوں پنشن سسٹمز کے درمیان باخبر انتخاب کرنے میں مدد دے گا۔

***

ش ح ۔   م د   ۔  م  ص

(U :  5861 )


(Release ID: 2165429) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi