کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ای پی ایف اے نے’’غیردعوے شدہ اثاثوں کا دعویٰ:بھارت میں غیرفعال مالی اثاثوں کی صلاحیت کواجاگرکرنا‘‘کے موضوع پرگول میز کانفرنس کے ساتھ اپنا9 واں یوم تاسیس منایا


اس اجلاس میں مختلف شعبوں کے سینئر پالیسی سازوں، ضابطہ کاروں اور ماہرین نے شرکت کی

Posted On: 09 SEP 2025 2:29PM by PIB Delhi

بھارتی حکومت کے کارپوریٹ امور کےمحکمے کے تحت انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے) نے اپنی 08 ستمبر 2025 کو نئی دہلی میں راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کے ساتھ اپنا 9 واں یومِ تاسیس منایا۔اس کانفرنس کا موضوع تھا: ’’غیر دعوے شدہ اثاثوں کا دعویٰ: بھارت میں غیر فعال مالی اثاثوں کی صلاحیت کو اجاگر کرنا۔‘‘

کانفرنس میں وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن جناب سنجیو سانیال نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے کلیدی خطبہ دیا ۔  جناب سنجیو سانیال نے اختراعی پالیسی فریم ورک اور بین ایجنسی ہم آہنگی کی اہم ضرورت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ قومی ترقی کے لیے فرسودہ مالیاتی اثاثوں کو پیداواری طور پر استعمال کیا جائے۔انہوں نے آئی ای پی ایف اےکی جانب سے کیے گئے اہم عمل کے اصلاحاتی اقدامات کی بھی تعریف کی۔

image0010S7E  11.jpg

افتتاحی تقریرکرتے ہوئےمحترمہ انیتا شاہ اکھیلا،سی ای او، آئی ای پی ایف اےاور جوائنٹ سکریٹری، محکمہ کارپوریٹ افیئرز نے آئی ای پی ایف اے کی ان پہل قدمیوں کو اجاگر کیا جو سرمایہ کار کے تحفظ کو مضبوط بنانے،دعوؤں کے عمل کو آسان بنانے اور پورےبھارت میں مالی خواندگی کو فروغ دینے کے لیے کی گئی ہیں۔

گول میز کانفرنس کی صدارت ڈاکٹر سی.ایس.موہاپاترا،آئی ای پی ایف چیئر پروفیسر،این سی اے ای آر نے کی، جنہوں نے دعوؤں کی ٹائم لائن کو کم کرنے، شفافیت کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے باہمی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔

کانفرنس میں مختلف شعبوں کے سینئر پالیسی سازوں، ضابطہ کاروں اور ماہرین نے شرکت کی۔ کیپیٹل مارکیٹ اور بینکنگ شعبے سے جناب سنیل کدم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر،ایس ای بی آئی؛ جناب سنیل نائر، چیف جنرل منیجر، آربی آئی؛ اور سی ایس بی.نرسمہن، سابق صدر،آئی سی ایس آئی شامل تھے۔ انشورنس، پنشن اور پروویڈنٹ فنڈز کی نمائندگی میں محترمہ سمت کور کپور، ایگزیکٹو ڈائریکٹر،پی ایف آرڈی اے اور جناب آر.کے.نائر، سابق ممبر،آئی آرڈی اے آئی شامل تھے۔‘‘پیراڈائم شفٹ پر’’غیر فعال اثاثوں کی صلاحیت کو اجاگر کرنا اور مؤثر خدمات فراہم کرنا‘‘ کے موضوع پرمنعقد اجلاس می جانب دھیرندرا کمار، بورڈ ممبر، آئی ای پی ایف اےاور سی ای او، ویلیو ریسرچ؛ جناب ششی کرشنن، ڈائریکٹر،این آئی ایس ایم اور محترمہ ساوتھری پاریخ، کمپنی سیکرٹری اور کمپلائنس آفیسر، ری لائنس انڈسٹریز لمیٹڈ نے شرکت کی اوراپنے بصیرت افروز خیالات پیش کیے۔

image00231FG  22.jpg

گول میز کانفرنس کا اختتام تمام متعلقہ فریقوں کے اس مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا کہ وہ غیر دعوی شدہ اثاثوں کی صلاحیت کو اجاگر کریں، مالی شمولیت کو مضبوط بنائیں اور بھارتی مالیاتی نظام میں سرمایہ کار کے اعتماد کو فروغ دیں۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے محترمہ انیتا شاہ اکیلا، سی ای او، آئی ای پی ایف اےاور جوائنٹ سیکرٹری، ایم سی اے نےشفافیت، ٹیکنالوجی اور اعتماد پر مبنی اصلاحات کے ذریعے سرمایہ کاروں کے مفادات کی معتبر حفاظت کے لیےکئے جا رہے اتھارٹی کے سفر پر زور دیا۔ انہوں نے اہم اقدامات اجاگر کیے جن میں دعوؤں اور ریفنڈز کے لیے انٹیگریٹڈ پورٹل، کم مالیت والے دعوؤں کو آسان بنانا اور’نویشک دیدی‘اور’نویشک شیویرز‘ جیسی مالی خواندگی کی مہمات شامل ہیں۔ آئندہ ’نویشک سمادھان – ڈائل یورسی ای او‘ پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے، انہوں نے آئی ای پی ایف اےکے  پنچ تتو وژن کی تفصیل پیش کی، جس کا مقصد تیز تر ریفنڈز فراہم کرنا، اے آئی پر مبنی حل اپنانا اور آئی ای پی ایف اےکو بھارت کے مالی نظام کے اعتماد کے ستون کے طور پر قائم کرنا ہے اور اس بات کو اجاگر کیا کہ زندگیوں میں مثبت تبدیلی کے ذریعےاس کے حقیقی اثرکاپتہ لگایا جاتا ہے۔

آئی ای پی ایف اےکے بارے میں:

انویسٹر ایجوکیشن اینڈ پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی (آئی ای پی ایف اے) 7 ستمبر 2016 کو بھارتی حکومت کے کارپوریٹ امور کے محکمےتحت قائم کی گئی۔ آئی ای پی ایف اےسرمایہ کار تعلیم اور تحفظ فنڈ کے انتظام کی ذمہ دار ہے، جس کا مقصد سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے، جس میں شیئرز، دعوؤں کے بغیر ڈیویڈنڈز اور میچور ہونے والے ڈیپازٹس/ڈیبینچرز کی واپسی کو آسان بناناشامل ہیں۔ اپنی پہل قدمیوں کے ذریعے، آئی ای پی ایف اےشفافیت کو یقینی بنانے، سرمایہ کاروں کے حقوق کے تحفظ اور ملک بھر میں مالی خواندگی کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔

مزیدجانکاری اس لنک کے ذریعہ حاصل کریں: www.iepf.gov.in

******

ش ح ۔ ش م ۔ م ا

Urdu No-5796


(Release ID: 2164940) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu