صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
جی ایس ٹی اصلاح: سب کے لیے قابل استطاعت حفظانِ صحت کی جانب ایک قدم
وسیع پیمانے پر جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنانے اور عمل میں اصلاحات کی تفصیلی تجویز کا مقصد عام آدمی کی زندگی میں آسانی پیدا کرنا اور معیشت کو مضبوط کرنا ہے: جناب نریندر مودی
متعدد ضروری مصنوعات پر ٹیکس کی شرح میں کمی سے زندگی گزارنے میں آسانی ہوگی، خاندانوں کو اخراجات کا انتظام کرنے میں مدد ملے گی اور مختلف شعبوں کو راحت ملے گی: جناب جے پی نڈا
ان اصلاحات میں کثیر شعبہ جاتی اور متعدد موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ، جس کا مقصد تمام شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی اور سب کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانا ہے: محترمہ نرملا سیتارمن
علاج کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ادویات، آلات اور تشخیص پر جی ایس ٹی کم کی گئی
وسیع تر احاطے کی حوصلہ افزائی کے لیے صحت اور جیون بیمہ پریمیم پر رعایت
صحت مند طرز حیات کے لیے سستی عینکیں، ذیابیطس والے کھانے اور تندرستی کی خدمات
تمباکو، پان مسالہ اور میٹھے مشروبات پر جی ایس ٹی میں کوئی کمی نہیں؛ تدارکی صحت کو ترجیح دی گئی
دودھ ، پنیر اور خشک میوے ٹیکس سے مبر رکھے گئے یا ان پر کم شرحیں عائد کی گئیں
Posted On:
04 SEP 2025 6:04PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے صحت کے لیے مثبت ٹیکس نظام کو فروغ دینے کے لیے دور رس جی ایس ٹی کو معقول بنانے کے اقدامات کی ایک سیریز کا اعلان کیا ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد نقصان دہ استعمال کی حوصلہ شکنی، ادویات اور طبی آلات کی قیمت کو کم کرنا، احتیاطی صحت کی دیکھ بھال کی حوصلہ افزائی کرنا اور انشورنس کوریج کو بڑھانا ہے۔ یہ اصلاحات قومی اقدامات جیسے آیوشمان بھارت، پوشن ابھیان اور فٹ انڈیا موومنٹ کے ساتھ مضبوطی سے ہم آہنگ ہیں، جبکہ "سب کے لیے قابل استطاعت حفظانِ صحت " کے وژن کی حمایت کرتی ہیں۔
ترقی کا اشتراک کرتے ہوئے، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ٹویٹ کیا، "مرکزی حکومت نے وسیع پیمانے پر جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنانے اور عمل میں اصلاحات کے لیے ایک تفصیلی تجویز تیار کی ہے، جس کا مقصد عام آدمی کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی اور معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔"
مرکزی وزیر صحت جناب جگت پرکاش نڈا نے بھی اس اصلاحات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ "متعدد ضروری مصنوعات پر ٹیکس کی شرح میں کمی سے زندگی میں آسانی پیدا ہوگی، خاندانوں کو اخراجات کا انتظام کرنے میں مدد ملے گی، اور مختلف شعبوں کو راحت ملے گی۔"
مرکزی وزیر خزانہ، محترمہ نرملا سیتارمن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "ان اصلاحات میں کثیر شعبہ جاتی اور کثیر موضوعاتی توجہ ہے، جس کا مقصد تمام شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی اور سب کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانا ہے۔"
ڈاکٹروں، ہسپتالوں اور تشخیصی مراکز کے ذریعہ فراہم کردہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات موجودہ جی ایس ٹی نظام کے تحت پہلے ہی مستثنیٰ ہیں۔ اس کی بنیاد پر، درج ذیل کلیدی اصلاحات کی منظوری دی گئی ہے۔
ادویات اور دواسازی پر راحت
ضروری ادویات پر جی ایس ٹی 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد یا صفر کر دیا گیا، مریضوں پر مالی بوجھ کم ہو گیا۔
• ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، اور کینسر جیسی دائمی بیماریوں کے طویل مدتی علاج کے لیے زیادہ استطاعت۔
بائیو میڈیکل ویسٹ کے علاج یا ٹھکانے کے لیے خدمات 12% سے کم کر کے 5% کر دی گئیں۔
• فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ میں ملازمت کے کام کو 12% سے کم کر کے 5% کر دیا گیا، پیداواری لاگت کو کم کیا گیا اور الٹے ڈیوٹی ڈھانچے کو حل کیا گیا۔
گھریلو مریضوں کے لیے سستی کو یقینی بناتے ہوئے "دنیا کی فارمیسی" کے طور پر ہندوستان کے کردار کو مضبوط کرتا ہے۔
طبی آلات اور ساز و سامان پر تخفیف
• کلیدی طبی مصنوعات جیسے اینستھیٹکس، میڈیکل گریڈ آکسیجن، گوز، پٹیاں، تشخیصی کٹس، سرجیکل دستانے، گلوکوومیٹر، تھرمامیٹر اور دیگر آلات پر جی ایس ٹی 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا۔
• اس سے ہسپتالوں، تشخیصی مراکز اور کلینکس کے لیے صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کی لاگت کم ہو جائے گی۔
• جدید تشخیصی آلات کو وسیع پیمانے پر اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، خاص طور پر زمرہ 2 اور زمرہ 3 کے شہروں میں۔
وژن کیئر
چشموں، چشموں کے لینز اور کانٹیکٹ لینز پر جی ایس ٹی 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔
• طالب علموں، بزرگ شہریوں اور کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے بصارت کی اصلاح کو مزید سستی بناتا ہے۔
• پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے اور اپنانے کو فروغ دینے کی توقع ہے، کیونکہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً 10 کروڑ لوگوں کے پاس مناسب چشمے نہیں ہیں۔
بیمہ احاطہ
انفرادی ہیلتھ انشورنس پالیسیاں (بشمول فیملی فلوٹرز اور سینئر سٹیزن پلان) کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔
• یہ متوسط طبقے کے گھرانوں کے لیے پریمیم کو زیادہ سستی بنائے گا اور وسیع تر بیمہ کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
• نجی کوریج کو بڑھا کر، جیب سے باہر ہونے والے اخراجات کو کم کر کے، اور سب کے لیے صحت کے مشن کو آگے بڑھا کر آیوشمان بھارت اور پی ایم جے اے وائی کی تکمیل کرتا ہے۔
ضروری غذائیت اور کلی صحت
• یو ایچ ٹی دودھ اور پنیر (برانڈڈ اور غیر برانڈڈ) کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ روزانہ کی غذائیت ٹیکس سے مبرا رہے۔
خشک میوہ جات اور ذیابیطس والے کھانے کو 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا، صحت مند غذائی عادات کو فروغ دینا۔
• تیار یا محفوظ مچھلی، پھلوں کا گودا یا جوس پر مبنی مشروبات، اور مشروبات جن میں دودھ شامل ہے 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔
• یہ اقدامات گھریلو غذائیت کو بہتر بنائیں گے، خاص طور پر خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو فائدہ پہنچے گا۔
چا ق و چوبند اور تدارکی صحت
• جم اور فٹنس مراکز پر جی ایس ٹی 18فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دی گئی۔
• نوجوانوں اور کام کرنے والے پیشہ ور افراد کے لیے فٹنس کو مزید سستی بناتا ہے۔
• فٹ انڈیا موومنٹ کی تکمیل کرتا ہے اور تدارکی حفظانِ صحت کو مضبوط کرتا ہے۔
صحت کے لیے مضمر اشیاء کے لیے کوئی رعایت نہیں: ذیابیطس، موٹاپے اور کینسر جیسی غیر متعدی بیماریوں سے لڑنے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کے مطابق، تمباکو کی مصنوعات، پان مسالہ، اور میٹھے مشروبات سمیت وسیع پیمانے پر نقصان دہ کے طور پر پہچانی جانے والی اشیا پر ٹیکس میں کوئی کمی تجویز نہیں کی گئی ہے۔
جی ایس ٹی اصلاحات پیکج ٹیکس لگانے کے لیے ایک متوازن، شہریوں پر مبنی نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہیں ۔ ادویات، طبی آلات، غذائیت اور بیمہ پر بوجھ کو کم کرکے، نقصان دہ استعمال کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے، حکومت نے حفظانِ صحت کو مزید قابل رسائی، قابل استطاعت ، اور حفاظتی نوعیت کا بنانے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔
******
(ش ح –ا ب ن)
U.No:5679
(Release ID: 2163944)
Visitor Counter : 5