وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

قومی آیوش مشن اور صلاحیت سازی کے موضوع پر محکمے کی سطح کا دو روزہ اجلاس دہلی میں اختتام پذیر ہوا


تبادلہ خیال کے دوران آیوش شعبے کے لیے ارتباط، اختراع اور ادارہ جاتی مضبوطی پر توجہ مرکوز کی گئی

ماہرین اور متعلقہ فریقوں نے آیوش خدمات میں نمو اور کوالٹی میں اضافے  کے لیے چھ موضوعاتی شعبوں پر بات چیت کی

प्रविष्टि तिथि: 04 SEP 2025 6:04PM by PIB Delhi

آیوش کی وزارت کے زیر اہتمام "ریاستوں میں قومی آیوش مشن اور صلاحیت سازی" پر دو روزہ محکمے کی سطح کا سربراہ اجلاس آج آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے)، سریتا وہار، نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس سربراہ اجلاس نے قومی اور ذیلی قومی سطح پر آیوش سیکٹر کو مضبوط بنانے پر غور و خوض کرنے کے لیے ملک بھر سے سینئر پالیسی سازوں، ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے صحت کے حکام، شعبے کے ماہرین اور متعلقہ فریقوں کو ایک اسٹیج پر اکٹھاکیا۔

اس سربراہ اجلاس کا آغاز 3 ستمبر کو وزارت آیوش کے محترم مرکزی وزیر  مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرتاپ راؤ جادھو  کے ذریعہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ، اور ویدیہ راجیش کوٹیچا، سکریٹری، وزارت آیوش بھی موجود تھے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب جادھو نے عزت مآب وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں قابل استطاعت اور جامع آیوش حفظانِ صحت کی خدمات کو وسعت دینے میں قومی آیوش مشن (این اے ایم) کے تبدیلی کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اے آئی آئی اے میں دو اہم سہولیات کا بھی افتتاح کیا: ایک پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو ) انشورنس کے دعووں میں عوام کی مدد کرنے کے لیے، اور دوسری ایڈوانسڈ سینٹر فار آیوروید ڈیجیٹل لرننگ اینڈ کمیونیکیشن، جس کا مقصد اس شعبے میں صلاحیت کی تعمیر، پیشہ ورانہ ترقی، اور ڈیجیٹل اختراع کو بڑھانا ہے۔

ڈاکٹر وی کے پال نے قومی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے قومی صحت مشن (این ایچ ایم ) اور قومی آیوش مشن (این اے ایم) کے درمیان ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

سربراہ اجلاس میں چھ موضوعاتی شعبوں میں وسیع پیمانے پر شرکت اور شدید بات چیت کا مشاہدہ کیا گیا، بشمول:

• مالیاتی انتظام اور پروجیکٹ کی نگرانی

• جدید حفظانِ صحت اور صحت عامہ کے پروگراموں کے ساتھ آیوش کا انضمام

• انسانی وسائل کی مضبوطی اور صلاحیت کی تعمیر

• بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور خدمات کی فراہمی

اے ایس یو اینڈ ایچ ادویات بشمول برانڈنگ اور پیکیجنگ کی کوالٹی اشورینس

• آیوش سیکٹر کے لیے آئی ٹی سے چلنے والی ڈیجیٹل سروسز

اختتامی اجلاس کو آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے خطاب کیا، جس نے ہر گھر آیور یوگ پہل کے ذریعے بڑے پیمانے پر رویے میں تبدیلی کے مواصلات اور آیوروید میں جڑے وسیع طرز زندگی کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ آنے والے مالیاتی دور میں قومی آیوش مشن کو مضبوط بنانے کے لیے اختراعی تجاویز پیش کریں، جس میں ہندوستان کے تنوع کو وکست بھارت@ 2047 کے ساتھ منسلک توسیع پذیر صحت کے ماڈل تیار کرنے کے لیے ایک اہم طاقت کے طور پر اجاگر کیا جائے اور صحت کے لیے جی ڈی پی کا 5فیصدحصہ  مختص کرنے کا قومی ہدف ہے۔

انہوں نے اہم ترجیحات کا خاکہ پیش کیا، جن میں 10 مزید اے آئی آئی اے جیسے اداروں کا قیام، آیوش ریسرچ کونسلوں کے ساتھ تعاون کو بڑھانا، اور 16 ویں مالیاتی کمیشن کے مطابق ریاستی سطح کے بجٹ کے انتظامات کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ شہریوں میں آیوش کے بارے میں 95 فیصد بیداری کی نشاندہی کرنے والے این ایس ایس او سروے کا حوالہ دیتے ہوئے، سکریٹری نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بیداری کو عملی شکل دیں- بنیادی ڈھانچے، اختراعات اور شراکت داری کے ذریعے- آیوش کو احتیاطی صحت کی دیکھ بھال اور مجموعی فلاح و بہبود کے سنگ بنیاد کے طور پر جگہ دیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (آیوش ورٹیکل) ڈاکٹر اے راگھو نے غور و خوض اور اہم سفارشات کا خلاصہ پیش کیا، ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں مربوط اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص آیوش وزارتوں یا محکموں کے قیام پر غور کریں۔

سربراہ اجلاس میں معروف معززین اور پیشہ ور افراد کے کلیدی خطابات اور ماہرانہ بصیرتیں شامل ہیں۔ ان میں جناب ہویدا عباس، ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر، وزارت آیوش اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود؛ محترمہ اندرانی کوشل، سینئر اقتصادی مشیر، صحت و خاندانی بہبود کی وزارت؛ ڈاکٹر بی این گنگادھر، نیشنل میڈیکل کمیشن کے سابق چیئرمین؛ ڈاکٹر آر بالسبرامنیم، اہلیت سازی کمیشن کے رکن؛ ڈاکٹر وی ایم کٹوچ، آئی سی ایم آر کے سابق ڈائریکٹر جنرل؛ جناب راجیو واسودیون، آیوروید ہسپتالوں کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او؛ ڈابر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سنٹر کے ڈاکٹر جے ایل این  ساسٹری ؛ جناب دھوتپاپیشور لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب رنجیت پرانک؛ جناب ابھیشیک سنگھ، این آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل اور انڈیا اے آئی مشن کے سی ای او؛ پروفیسر بیجون کمار مشرا، کور گروپ آف ایکسپرٹس برائے انشورنس کے چیئرمین؛ ڈاکٹر بھاونا پراشر، انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بائیولوجی کے سینئر پرنسپل سائنسدان؛ اور شری بھوشن پٹوردھن، پروفیسر، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی، شامل تھے۔

یہ سربراہ اجلاس پورے آیوش ماحولیاتی نظام میں صلاحیت سازی، انضمام اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک نئے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس سے ہندوستان کی صحت اور تندرستی کے اہداف کو حاصل کرنے میں اس کے اہم کردار کو تقویت حاصل ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GM34.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KCTU.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036LQE.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ZIE6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/SAU007513IK0.JPG

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:5678


(रिलीज़ आईडी: 2163918) आगंतुक पटल : 17
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी