کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مسابقتی معیشت، ترقی پذیر ایم ایس ایم ایز اور صارفین کی فلاح کے لیے جی ایس ٹی  کومعقول بنانا


کم مالیت کی ای۔کامرس برآمدات کے لیے جی ایس ٹی ریفنڈز کو مزید آسان بنایا گیا

جی ایس ٹی میں کمی سے ان پٹ لاگت گھٹتی ہے، ورکنگ کیپیٹل پر دباؤ کم ہوتا ہے اور ایم ایس ایم ایز و مینوفیکچرنگ کی مسابقت بڑھتی ہے

معقولیت   انورٹیڈ  ڈیوٹی اسٹرکچر کو حل  کرتی ہیں، اہم شعبوں کو مضبوط بناتی ہیں اور بھارت کو ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ اور ہینڈی کرافٹس میں ایک عالمی مرکز کے طور پر فروغ دیتی ہے

Posted On: 04 SEP 2025 7:17PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے جی ایس ٹی  شرح  میں اصلاحات کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے جس کا مقصد لاگت کو کم کرنا، ڈیوٹی سے متعلق  نقائص کو دور کرنا اور کاغذ، چمڑا، لکڑی، ہینڈی کرافٹس، کمرشل گاڑیاں، ٹریکٹرز، فوڈ پروسیسنگ، ٹیکسٹائل، کھلونے اور پیکیجنگ میٹریل جیسے مختلف شعبوں میں مسابقت کو بڑھانا ہے۔

ای۔کامرس برآمدکنندگان کے لیے راحت کے طور پر جی ایس ٹی کونسل نے ڈی جی ایف ٹی کی تجویز (آفس میمورنڈم مؤرخہ 8 مئی 2025) کو منظور کر لیا ہے، جس کے تحت کم مالیت والے سامان پر جی ایس ٹی ریفنڈ کے لیے مقررہ ویلیو کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ 56ویں جی ایس ٹی کونسل میٹنگ کے پریس نوٹ (اینیگزور-وی، پیرا 3) کے مطابق سی جی ایس ٹی ایکٹ 2017 کی دفعہ 54(14)میں ترمیم کی جائے گی تاکہ ٹیکس کی ادائیگی کے ساتھ کی گئی برآمدات کے لیے ویلیو سے قطع نظر ریفنڈ کی اجازت دی جا سکے۔ یہ طویل عرصے سے انتظار کی جانے والی اصلاح چھوٹے برآمدکنندگان کے خدشات کو دور کرتی ہے، بالخصوص ان لوگوں کے لیے جو کوریئر یا ڈاک کے ذریعے سامان بھیجتے ہیں، اور اس سے طریقۂ کار میں نمایاں آسانی پیدا ہوگی اور کم مالیت کی ای۔کامرس برآمدات کو سہولت ملے گی۔

کم مالیت والے سامان پر جی ایس ٹی ریفنڈ کی حد ختم کرنے سے چھوٹے اور ای۔کامرس برآمدکنندگان کو بہت فائدہ ہوگا کیونکہ اب کم مالیت کی ترسیلات بھی ریفنڈ کے اہل ہوں گی۔ اس سے کیش فلو بہتر ہوگا، ورکنگ کیپیٹل پر دباؤ کم ہوگا، کمپلائنس آسان ہوگی اور ریفنڈ کا طریقۂ کار ہموار ہوگا، خصوصاً کوریئر یا ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے سامان کے لیے۔ اس کے نتیجے میں ایم ایس ایم ایز اور چھوٹے فروخت کنندگان عالمی تجارت میں زیادہ مؤثر طریقے سے حصہ لے سکیں گے، اور کم مالیت کی ای۔کامرس برآمدات کی ترقی کو فروغ ملے گا۔

صنعتی اداروں نے ان اصلاحات کا خیرمقدم کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ برآمدات کے لیے تیز تر ریفنڈز، الٹی ڈیوٹی اسٹرکچر کے تحت عبوری ریلیف، اور اہم شعبوں میں شرحوں کی اصلاح جیسے اقدامات لیکویڈیٹی کے دباؤ کو کم کریں گے، ورکنگ کیپیٹل کے مسائل کو حل کریں گے اور سپلائی چین کو مضبوط بنائیں گے۔ یہ اقدامات مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے، ایم ایس ایم ایز کی مدد کرنے، برآمدی مسابقت بڑھانے اور صارفین تک لاگت میں کمی کے فوائد پہنچانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

برآمدکنندگان کے لیے جی ایس ٹی اصلاحات کے اہم نکات

  1. کم لاگت اور عالمی مسابقت:جی ایس ٹی میں کمی — مثلاً کاغذی پیکیجنگ، ٹیکسٹائل، چمڑا اور لکڑی پر شرح 12–18 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کر دی گئی — پیداواری لاگت کم کرتی ہے، جس سے برآمدکنندگان زیادہ مسابقتی قیمتیں پیش کر سکتے ہیں۔
  2. ایم ایس ایم ایز اور برآمدی شعبوں کو سہارا:ٹیکسٹائل، ہینڈی کرافٹس، چمڑا، فوڈ پروسیسنگ اور کھلونوں میں تیز تر ریفنڈ اور شرحوں کی اصلاح ایم ایس ایم ایز اور زیادہ طلب والے برآمدی شعبوں کو سہولت فراہم کرتی ہے۔
  3. مؤثر سپلائی چین اور لاجسٹکس:ٹرکوں اور ڈلیوری وین پر جی ایس ٹی 28 فیصد سے گھٹا کر 18 فیصد کر دیا گیا، اور پیکیجنگ میٹریل پر کم شرحیں فریٹ اور لاجسٹکس کی لاگت گھٹاتی ہیں، جس سے مسابقت میں اضافہ ہوتا ہے۔
  4. جدت اور نئے مصنوعات کی حوصلہ افزائی:کھلونوں اور اسپورٹس گُڈز پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کر دیا گیا، جو گھریلو پیداوار کو ترغیب دیتا ہے، سستے درآمدی سامان کا مقابلہ کرتا ہے اور بڑھتی ہوئی عالمی  مانگ سے فائدہ اٹھاتا ہے۔
  5. پائیدار اور منظم ترقی:ٹیکسٹائل اور فوڈ پروسیسنگ میں الٹی ڈیوٹی اسٹرکچر کی درستگی کے ساتھ ساتھ ماحول دوست مصنوعات (بانس، بیگاس، جوٹ بورڈز) پر جی ایس ٹی میں کمی، ہموار ریفنڈز، بہتر کیش فلو اور عالمی پائیداری کے معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بناتی ہے۔

جی ایس ٹی میں اصلاحات سے توقع ہے کہ یہ ایم ایس ایم ایز اور برآمدکنندگان کے لیے ان پٹ لاگت کو کم کریں گی، صارفین پر مہنگائی کے دباؤ کو گھٹائیں گی اور ساختی بگاڑ جیسے الٹی ڈیوٹی اسٹرکچر کو درست کریں گی۔ لیکویڈیٹی کے مسائل کو کم کرکے اور ریفنڈ کے عمل کو آسان بنا کر یہ اصلاحات ورکنگ کیپیٹل کو آزاد کریں گی، سپلائی چین کو مضبوط بنائیں گی اور بھارتی صنعت کی مجموعی مسابقت کو بڑھائیں گی۔ یہ اقدامات ووکل فار لوکلکو بھی فروغ دیں گے، گھریلو مینوفیکچرنگ کو تقویت بخشیں گے اور بھارت کی اس خواہش کی حمایت کریں گے کہ وہ ٹیکسٹائل، ٹریکٹرز، فوڈ پروسیسنگ، آٹو کمپوننٹس اور ہینڈی کرافٹس جیسے شعبوں میں عالمی مرکز کے طور پر ابھرے، جبکہ یہ بھی یقینی بنائیں گے کہ لاگت میں کمی کے فوائد بالآخر صارفین تک پہنچیں۔

کامرس سیکریٹری نے جی ایس ٹی شرحوں کی اصلاح کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے بھارت کے مینوفیکچرنگ بیس کو مضبوط بنانے، ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے اور گھریلو و عالمی منڈیوں میں بھارتی مصنوعات کی مسابقت بڑھانے کی ایک فیصلہ کن پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ اصلاحات آتم نربھر بھارت کے ویژن کو مزید تقویت دیتی ہیں اور ملک بھر میں پیدا کنندگان، تاجروں اور برآمدکنندگان کے لیے ٹھوس فوائد فراہم کرتی ہیں۔

***

ش ح ۔   ف ا  ۔  م  ص

(U :5689)


(Release ID: 2163910) Visitor Counter : 5