کامرس اور صنعت کی وزارتہ
حکومت پابندیاں ہٹاکر، طریقہ کار میں کمی، پالیسیوں میں آسانی اور قوانین کو غیر مجرمانہ بنا کر کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے:جناب پیوش گوئل
مینوفیکچرنگ پی ایم آئی جو 17.5 سال کی بلند ترین سطح پر ہے میک ان انڈیا پروگرام میں زیادہ سرمایہ کاری کے ذریعے اس کوبرقرار رکھنے کی ضرورت ہے ۔جناب پیوش گوئل
Posted On:
02 SEP 2025 8:17PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج 21ویں سالانہ عالمی سرمایہ کار کانفرنس 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہبھارت کی ایک مشکل صورتحال کو موقع میں تبدیل کرنے کی تاریخ ہے۔ انہوں نے بھارت کی قابل ذکر اقتصادی کارکردگی، بنیادی اصولوں کو مضبوط کرنے اور وکست بھارت 2047 کے تئیں قوم کے وژن پر روشنی ڈالی۔ یہ یاد کرتے ہوئے کہ بھارت کس طرح کے بحران 1990اور2008 کے بحرانوں اور وبائی امراض سے مضبوط ہوا،جناب گوئل نے کہا کہ ملک ایک بار پھر چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے وکست بھارت 2047 کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں حکومت اور صنعت کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔
وزیر موصوف نے بھارت کے مینوفیکچرنگ پی ایم آئی کو 17.5 سال کی بلند ترین سطح پر اجاگر کیا اور میک ان انڈیا میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کے کردار پر زور دیا جو کہ ایسی قوت ہے جوکھپت اور معیشت کو فروغ دیتی ہے۔
وزیر نے مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 7.8 فیصد جی ڈی پی کی شرح نمو کو اجاگر کیا جو کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ایک سہ ماہی میں سب سے تیز ترین ترقی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نجی سرمایہ کاری میں 66 فیصد اضافہ ہوا ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور ہر ماہ لاکھوں نئے ڈیمیٹ اکاؤنٹس کھولے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط میکرو اکنامک بنیادی اصول، بہت طویل عرصے میں سب سے کم سی پی آئی افراط زر، اور اہم گھریلو سرمائے کی آمد بھارت کی ترقی کی کہانی پر نئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
جناب گوئل نے کہا کہبھارت کے بینکنگ سیکٹر نے کئی سالوں میں اپنی اعلیٰ ترین کارکردگی حاصل کی ہے، جس سے جمع کرنے والوں اور قرض لینے والوں کو یکساں تحفظ اور اعتماد ملتا ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ بھارت کی خودمختار درجہ بندی کوبی بی بی سے بی بی بی میں ایک مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس کی حمایت مضبوط ترقی اور مضبوط بیرونی مالی استحکام ہے۔
تجارت کے بارے میں وزیرموصوف نے ماریشس، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ایف ٹی اے کا ذکر کیا اور ای ایف ٹی اے بلاک، یورپی یونین اور برطانیہ کے ساتھ جاری مصروفیات کو نوٹ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین کے ساتھ بات چیت آگے بڑھ رہی ہے، دونوں طرف سے سینئر وفود کا دورہ کیا جا رہا ہے۔ جناب گوئل نے امید ظاہر کی کہ نومبر تک امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدہ ہو جائے گا، جیسا کہ اس سال کے شروع میں دونوں لیڈروں نے کیا تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند، ڈی ریگولیٹ، طریقہ کار کو کم کرنے، پالیسیوں کو آسان بنانے اور قوانین کو مجرمانہ بنا کر کاروبار کرنے میں آسانی اور زندگی میں آسانی پیدا کرنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے صنعت کے رہنماؤں سے سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید بہتر بنانے، نقل سے بچنے، ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے اور بازاروں میں اخلاقیات اور انصاف پسندی کو مضبوط بنانے کے لیے تجاویز طلب کیں۔
وزیر نے کہا کہ آنے والی جی ایس ٹی ٹواصلاحات، جوجی ایس ٹی کونسل کی آئندہ میٹنگوں میں متوقع ہیں، صارفین کے جذبات کو فروغ دیں گی، مطالبہ کو فروغ دیں گی، اور تعمیل کو آسان بنائیں گی۔ انہوں نے کارپوریٹ اور ذاتی ٹیکس کی شرحوں میں حکومت کی نمایاں کمی کو بھی اجاگر کیا، جس میںآربی آئی کی پالیسی ریٹ اورسی آر آر میں کمی کے ساتھ ساتھ افراط زر کو 1.5فیصد پر برقرار رکھا گیا۔
جناب گوئل نے بین الاقوامی مشغولیت کے دروازے بند کرکئے بغیر اورکسی ایک جغرافیہ پر انحصار سے بچنے کے لیے لچکدار سپلائی چین بنا کرآتم نربھر بھارت کے لیےبھارت کی وابستگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ڈرون، سیمی کنڈکٹرز، اور سی آر جی او اسٹیل سمیت اہم شعبوں میں مینوفیکچرنگ کے لیے حکومت کے دباؤ کا حوالہ دیا، جس میںبھارتیہ صنعت اور خریداروں کی طرف سے مقامی طور پر ذرائع حاصل کرنے کے بڑھتے ہوئے وعدوں کو نوٹ کیا گیا۔
پائیداری پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے صنعت کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ایل ای ڈی بلب اور 5 اسٹار آلات جیسی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے توانائی کی کارکردگی اور قابل تجدید توانائی کی حمایت کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے زیرو ڈیفیکٹ، زیرو ایفیکٹ کے مطالبے کو یاد کرتے ہوئے معیاری مینوفیکچرنگ پر زور دیا جو نہ تو ماحول کو نقصان پہنچاتا ہے اور نہ ہی معیارات پر سمجھوتہ کرتا ہے۔
سال 1991ور 2008 میں بحرانوں اور وبائی امراض کے دوران بھارت کی مضبوطی سے ابھرنے کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے وکست بھارت 2047 کی طرف سفر کو حقیقت بنانے میں حکومت اور صنعت کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔
ہم یہاں بڑھتی ہوئی تبدیلی کے لیے نہیں ہیں،ہم یہاں بڑی چھلانگ کے لیے ہیں۔ آئیے بڑے خواب دیکھیں، بڑی خواہش کریں، اور بڑا حاصل کریں۔ یہ میرے خوابوں کابھارت ہے، 140 کروڑ لوگوں کا بھارت، ایک ایسی قوم جو دنیا میں اہمیت رکھتی ہے اور باقی دنیا کو روشنی دکھاتی ہے۔جناب گوئل کہا۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 5590
(Release ID: 2163193)
Visitor Counter : 5