کامرس اور صنعت کی وزارتہ
تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (سی ای پی اے )کو مضبوط بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کے غیر ملکی تجارت کے وزیر کے ساتھ باہمی میٹنگ کا اہتمام کیا
بھارت اور یو اے ای نے سی ای پی اے پیشرفت کا جائزہ لیا؛ 2030 تک 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی تیل کے بغیر تجارت کا ہدف مقرر کیا
بھارت 1200 مربع میٹر پویلین کے ساتھ گلف فوڈ 2026 میں خوراک، سمندر، چائے، کافی اور مسالوں کی نمائش کرے گا
Posted On:
01 SEP 2025 6:54PM by PIB Delhi
تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے 29 اگست 2025 کو متحدہ عرب امارات کے غیر ملکی تجارت کے وزیر عزت مآب ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی کے ساتھ باہمی میٹنگ کا اہتمام کیا، جس کا مقصد بھارت – متحدہ عرب امارات جامع اقتصادی شراکت داری (سی ای پی اے) کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ دونوں وزراء نے باہمی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے موجودہ عالمی منظرنامے میں مل جل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ جناب گوئل نے بھارتی معیشت کی مضبوطی اور موروثی قوتوں کو اجاگر کیا جنہوں نے اسے چنوتی بھرے دور میں آگے بڑھنے میں مدد فراہم کی۔ دونوں وزراء نے باہمی مفاد کے لیے متنوع شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
میٹنگ کے دوران سی ای پی اے کے تحت ہوئی پیشرفت کا جائزہ لیا اور 2030 تک 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تیل کے بغیر، قیمتی دھاتوں کے بغیر کاروبار کے ہدف کی جانب باہمی تجارت کی توسیع کی ساجھا تصوریت کی ازسر نو تصدیق کی۔ جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں ابھرتے ہوئے شعبے مثلاً قابل احیاء توانائی، ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ، سپلائی چین کی مضبوطی، اور حفظانِ صحت شامل ہیں۔ طرفین نے سی پی اے کے تحت بہتر نگرانی ک ےلیے بروقت تجارتی اعدا و شمار ساجھا کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور اس امر پر اتفاق کیا کہ خدمات سے متعلق ذیلی کمیٹی دو مہینوں کے اندر طلب کی جائے گی۔ بھارت کی جانب سے امارات ادویہ جاتی ادارے کے قیام اور بھارتی ادویہ ساز کمپنیوں کے خدشات کے ازالے میں اس کے کردار کی ستائش کی گئی۔ منڈی رسائی اور ضابطے سے متعلق مسائل پر، دونوں وزراء نے سی ای پی اے مشترکہ کمیٹی میں ان مسائل کے جلد حل پر اتفاق کیا۔
جناب گوئل نے ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے، لاجسٹکس اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا، اور کثیر الجہتی تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے میں ڈاکٹر ثانی کی قیادت کی تعریف کی۔ وزراء نے تجارت میں سہولت فراہم کرنے والوں کے طور پر متحدہ عرب امارات میں مقامی کرنسی سیٹلمنٹ سسٹم (آئی این آر – اے ای ڈی) اور بھارت مارٹ جیسے اقدامات کی اہمیت کا ذکر کیا۔ میٹنگ کے دوران 21 ویں صدی کے ایک متعین اتحاد کے طور پر ہندوستان- متحدہ عرب امارات کی شراکت داری پر زور دیا گیا، جس کی جڑیں جدت، پائیداری اور مشترکہ خوشحالی سے مربوط ہیں۔
30 اگست 2025 کو، جناب پیوش گوئل اور ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے دواسازی اور خوراک کے شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ شراکت داروں کی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔ فارما سیکٹر میں، ابھرتے ہوئے ارضیاتی سیاسی چنوتیوں کی روشنی میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ طرفین نے دواسازی اور حفظانِ صحت کی مصنوعات میں تجارت کو مزید آسان بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے رجسٹریشن کے عمل کو تیز کرنے اور ریگولیٹری سہولت فراہم کرنے کے بارے میں مثبت نقطہ نظر کا اظہار کیا گیا، جبکہ ہندوستانی فریق نے متحدہ عرب امارات کے حکام کی طرف سے معائنہ اور آڈٹ کے لیے اپنی کھلے پن اور تیاری کو اجاگر کیا۔ ہندوستان-یو اے ای شراکت داری کے تحت آیورویدک مصنوعات پر خصوصی زور دینے کے ساتھ روایتی ادویات میں ابھرتے ہوئے مواقع پر بھی بات چیت ہوئی۔
خوراک کے سیکٹر میں، اے پی ای ڈی اے نے خوراک اور زرعتی تکنالوجی سے وابستہ اسٹارٹ اپ اداروں کو پروان چڑھانے کرنے کے لیے بھارتی اسکیم کا آغاز کیا، جس کے تحت 100 سے زائد کمپنیوں کو برانڈز بنانے اور اسکیل کرنے اور کاروبار سے کاروبار کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے لیے تعاون کیا جائے گا۔ اے پی ای ڈی اے نے ڈی ڈبلیو ٹی سی کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ ہندوستان کو گلف فوڈ، دبئی کے 2026 ایڈیشن میں شراکت دار ملک کے طور پر رکھا جائے۔ نمائش کے لیے 1200 مربع میٹر سے زیادہ جگہ ہندوستانی کمپنیوں کو خوراک، سمندری، چائے، کافی اور مسالوں کے حصوں میں مختص کی جائے گی۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اعلی خوردہ قیمتوں، قیمت کے اصولوں اور چاول کی کھیپ کے لیے لازمی جانچ سے متعلق مسائل سمیت ہندوستانی خوراک اور مشروبات کی صنعت کے خدشات کو دور کیا گیا۔
اسی دن بعد میں، جناب پیوش گوئل اور ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ کاروباری بات چیت میں حصہ لیا۔ طرفین نے سی ای پی اے پر دستخط کے بعد تین سالوں میں حاصل ہونے والی تاریخی پیشرفت کو سراہا، سرمایہ کاری کے گہرے بہاؤ کے عزم کا اعادہ کیا، اور مستقبل کے لیے ایک جرات مندانہ روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا۔ جناب گوئل نے اس سہ ماہی میں ہندوستان کی 7.8 فیصد کی مضبوط اقتصادی ترقی کو اجاگر کیا اور 2027 تک 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت اور 2047 تک 32-35 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کے ملک کے ہدف کو دہرایا۔ انہوں نے زور دیا کہ ٹیکس لگانے، تجارتی پالیسی، کاروبار کرنے میں آسانی، اور ریگولیٹی کو منظم کرنے کے عمل میں مسلسل اصلاحات کو فروغ ملے گا۔ ڈاکٹر تھانی بن احمد الزیودی نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی ہنگامہ آرائی کے باوجود، ہندوستان-متحدہ عرب امارات کی شراکت داری ترقی کے ایک لچکدار ڈرائیور کے طور پر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، جو اب دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ زرعی پاور ہاؤس ہے، متحدہ عرب امارات میں افریقہ، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے لیے ایک اہم داخلی دروازہ تلاش کر رہا ہے۔
****
(ش ح –ا ب ن- ن ع)
U.No:5552
(Release ID: 2162867)
Visitor Counter : 2