وزارتِ تعلیم
جناب دھرمیندر پردھان نے آئی آئی ٹی دہلی میں منعقدہ کونسل آف انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹیز) کی 56 ویں میٹنگ کی صدارت کی
آئی آئی ٹی کونسل نے وزیر اعظم کے 'آتم نربھرتا سے سمردھ بھارت' کے وژن کو آگے بڑھایا
وزیر تعلیم نے آئی آئی ٹیز سے اختراع اور خود کفالت میں بڑی چھلانگ لگانے کی اپیل کی
آئی آئی ٹی 6000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس ، 56 یونیکورن اور تقریبا 5000 پیٹنٹ کے ساتھ ترقی کے انجن کے طور پر ابھر رہے ہیں: جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
25 AUG 2025 7:15PM by PIB Delhi
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹیز) کی کونسل کی 56 ویں میٹنگ 25 اگست 2025 کو آئی آئی ٹی دہلی میں مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔

کونسل نے متفقہ طور پر اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز میں وزیر اعظم کے 'آتم نربھرتا سے سمردھ بھارت' کے وژن کو آگے بڑھانے کا عزم کیا ۔
جناب دھرمیندر پردھان نے آئی آئی ٹی کی تعلیم کو آتم نربھر اور سمردھ بھارت کے لیے ایک محرک کے طور پر قائم کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر زور دیا کہ ملک کا مقصد اضافی تبدیلی نہیں بلکہ بڑی چھلانگ ہے اور انہوں نے آئی آئی ٹیز کو اس سمت میں قیادت کرنے کی ترغیب دی ۔ انہوں نے خاص طور پر آئی آئی ٹیز پر زور دیا کہ وہ جامع ترقی کے لیے کورسز کی تعلیم کے ذریعہ کے طور پر انگریزی کے علاوہ علاقائی زبانوں کو متعارف کروا کر ہندوستانی زبانوں کو فروغ دیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی آئی ٹیز کو حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کرکے اور قومی اہمیت کی حامل اہم ٹیکنالوجیز میں ٹرانسلیشنل ریسرچ کو فروغ دے کر نوکری کے متلاشیوں کے بجائے روزگار پیدا کرنے والے پیدا کرنے چاہئیں ۔
IOEJ.jpeg)
تکنیکی خود انحصاری اور عالمی قیادت کو آگے بڑھانے میں آئی آئی ٹیز کے تبدیلی لانے والے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے ، وزیر موصوف نے وزیر اعظم کے اصلاح ، کارکردگی ، تبدیلی کے وژن کے مطابق صنعت کاری اور اختراع پر ان کے بڑھتے ہوئے اثرات کی طرف اشارہ کیا ۔ 6000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس ، 56 یونیکورن اور تقریبا 5,000 پیٹنٹ کے ساتھ ، آئی آئی ٹی اقتصادی ترقی کے انجن اور امرت کال میں ہندوستان کی امنگوں کی علامت کے طور پر ابھرے ہیں ۔ پی ایم ریسرچ فیلوشپ ، سینٹرز آف ایکسی لینس ان اے آئی ، اور متحرک ریسرچ پارکس جیسے اقدامات کی مدد سے آئی آئی ٹی عالمی معیار کی تحقیق اور صنعتی شراکت داری کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے تعلیم اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر سوکانت مجمدار نے ہندوستان کی اعلی تعلیم اور اختراعی ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں آئی آئی ٹی کے اہم کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آئی آئی ٹی صرف سیکھنے کے مراکز نہیں ہیں بلکہ اختراع ، شمولیت اور تبدیلی کے انجن ہیں ، جو 2047 تک وکست بھارت کی طرف ہندوستان کے سفر کو آگے بڑھاتے ہیں ۔ ان کے عالمی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آئی آئی ٹیز نے عالمی معیار کے تکنیکی ماہرین ، کاروباری افراد اور قائدین پیدا کیے ہیں جو دنیا بھر میں صنعتوں اور معاشروں کو تبدیل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 23 آئی آئی ٹیز ، بین الاقوامی کیمپس اور ایک فروغ پزیر اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ساتھ ، آئی آئی ٹیز تحقیق ، اختراع اور قوم کی تعمیر میں سب سے آگے ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستان ۔ تحقیق ، اختراع ، ہنر مندی اور صنعت کاری کے ذریعے R.I.S.E کو جاری رکھے ۔
TSIQ.jpeg)
اجلاس میں معزز شخصیات نے بھی شرکت کی، جن میں اراکین پارلیمنٹ ڈاکٹر رابندر نارائن بیہرا اور جناب تنوج پونیا شامل تھے۔ ان کے علاوہ ممتاز شخصیات ڈاکٹر کے رادھاکرشنن، سابق چیئرمین اسرو، ڈاکٹر سری دھر ویمبو، سی ای او، زوہو کارپوریشن، جناب سناپتی ’کرس‘ گوپال کرشنن،چیئرمین، کونسل آف آئی آئی ایس سی بنگلور، پروفیسر انیل ڈی، چیئرمین، ایگزیکٹیو کمیٹی این اے اے سی اور چیئرمین این ای ٹی ایف ، پروفیسر ایم۔ جگدیش کمار، سابق چیئرمین یو جی سی، جناب چمو کرشنا شاستری، بانی، سنسکرت بھارتی، محترمہ دیبجانی گھوش، ممتاز فیلو، نیتی آیوگ، جناب دیپک باگلا، سی ای او، اٹل انویشن مشن، ڈاکٹر وِنے جوشی، سیکریٹری، شعبہ اعلیٰ تعلیم، جناب نیرج مِتل، سیکریٹری، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن، پروفیسر ابھی کارندیکر، سیکریٹری، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی، ڈاکٹر راجیش ایس۔ گوکھلے، شعبہ بایو ٹیکنالوجی، جناب ایس۔ سوم ناتھ، سابق سیکریٹری اسرو اور سیکریٹری، محکمہ خلائی سائنس، ڈاکٹر شیکھر سی۔ مونڈے، سابق سیکریٹری ڈی ایس آئی آر اور ڈائریکٹر جنرل سی ایس آئی آر، ، پروفیسر ٹی۔ جی۔ سیتارام، چیئرمین اے آئی سی ٹی ای، جناب ٹی۔ وی۔ نریندرن، چیئرمین آئی آئی ٹی کھڑگپور، ڈاکٹر پون گوئنکا، چیئرمینآئی آئی ٹی مدراس، جناب عدیل سراج زین العابدین، چیئرمین آئی آئی ٹی روپڑ، جناب اے۔ ایس۔ کرن کمار، چیئرمین آئی آئی ٹی جودھپور، جناب ڈاکٹر بی۔ وی۔ آر۔ موہن ریڈی، چیئرمین آئی آئی ٹی حیدرآباد، جناب سنجیو پوری، چیئرمین آئی آئی ٹی گاندھی نگر، ایڈووکیٹ ہریش سالوے، چیئرمین آئی آئی ٹی دہلی، پروفیسر پریم ورت، چیئرمین آئی آئی ٹی (آئی ایس ایم) دھنباد، ڈاکٹر راجندر پرساد سنگھ، چیئرمین آئی آئی ٹی بھونیشور، جناب رمیش وینکٹیشورن، چیئرمین آئی آئی ٹی پلکّڈ، جناب شرد کمار سراف، چیئرمین آئی آئی ٹی جموں، ڈاکٹر سریش ہوارے، چیئرمین ٓئی آئی ٹی بھیلائی۔ اس کے علاوہ تمام آئی آئی ٹیز کے ڈائریکٹرز اور وزارت تعلیم کے سینئر افسران شامل ہیں ۔
اس یوم آزادی کے موقع پر عزت مآب وزیر اعظم کے وژن سے سیکھنے کے لیے 5 منٹ کی ایک مختصر فلم پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کس طرح ٹیکنالوجی ، تحقیق اور صنعت کاری ، آتم نربھرتا کو آگے بڑھا سکتی ہے اور سمردھ بھارت کے حصول میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے ۔
اس کے بعد کونسل نے آئی آئی ٹیز کے مستقبل کی تشکیل کرنے والے اہم اسٹریٹجک امور اور قومی ترقی میں ان کے کردار پر غور کیا ۔
معیار ، عالمی مطابقت اور تحقیقی نتائج کو بڑھانے ، عالمی درجہ بندی کو فروغ دینے ، اعلی درجے کی صلاحیتوں کو راغب کرنے اور جدید تحقیق کے مراکز کے طور پر آئی آئی ٹی کی ساکھ کو مستحکم کرنے کے لیے پی ایچ ڈی کی تعلیم میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اعلی تعلیمی اداروں کے اندر تحقیق کو تجارتی بنانے پر وسیع غور و خوض کیا گیا ۔
کونسل نے مصنوعی ذہانت کی آمد کے ساتھ حقیقی وقت کی بنیاد پر نصاب اور تدریس کو اپنانے پر بھی روشنی ڈالی ۔ ملک کے لیے اعلی اور اسکولی تعلیم کے لیے تفصیلی ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔
مزید برآں ، آئی آئی ٹیز کے سماجی و اقتصادی اور عالمی اثرات کو تسلیم کیا گیا ، خاص طور پر ان کے سابق طلباء کے ذریعے ، جو عالمی رہنماؤں ، اختراع کاروں اور دولت کے تخلیق کاروں کے طور پر تیار ہوئے ہیں ۔ کونسل نے سرپرستی ، صنعتی روابط اور طلباء کی ترقی کے لیےسابق طلباء کے نیٹ ورک سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا ۔
ذہنی تندرستی کی اہمیت پر زور دیا گیا ، اور مختلف آئی آئی ٹیز کے ذریعہ اپنائے گئے مختلف ماڈلز کا اشتراک کیا گیا ۔ کیمپس کے اندر صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سالانہ صحت کی جانچ کرنے کی بھی تجویز دی گئی ۔
قومی ترجیحات اور سماجی ضروریات کے مطابق ٹرانسلیشنل ریسرچ میں آئی آئی ٹیز کے کردار کو اجاگر کیا گیا ۔ صنعت ، تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں کے درمیان مضبوط روابط کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ مختلف تجاویز اور طریقوں کا ذکر کیا گیا ۔ ایک ماہ کی مدت کے اندر ایک پالیسی لانے کا فیصلہ کیا گیا ، جس میں مختلف عملی طریقے تجویز کیے جائیں ، تاکہ بھارت کو آتم نربھر بنانے کے لیے بھارتی کیمپس میں ٹرانسلیشنل تحقیق اور مصنوعات کی ترقی ہو سکے ۔
’’IITs @2047‘‘ کے عنوان سے ایک اسٹریٹجک روڈ میپ پر غور کیا گیا تاکہ ابھرتے ہوئے اور ترقی یافتہ بھارت (وِکست بھارت) کی امنگوں کے مطابق آئی آئی ٹیز کی مستقبل کی ترقی کی رہنمائی کی جا سکے۔مزید برآں ، آئی آئی ٹیز کے اندر سی ای آئی ایکٹ کے مطابق بھرتی کو آگے بڑھانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔ کونسل نے اختراع کی حوصلہ افزائی ، صنعت اور بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے آئی آئی ٹی آر اینڈ ڈی میلے کو عالمی سطح پر معروف پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا ۔ بات چیت میں آئی آئی ٹیز میں انٹرن شپ پروگراموں میں حصہ لینے والے بین الاقوامی طلباء کی معاونت اور غیر ملکی فیکلٹی ممبروں کو درپیش چیلنجوں کا حل بھی زیر بحث آیا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ آئی آئی ٹیز شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کورسز ، ترجمہ شدہ مواد ، رہنمائی اور شیوانی جیسے معاون مراکز کے ساتھ ساتھ بھاشنی جیسے ٹولز کے ذریعے علاقائی اور ہندوستانی زبانوں کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں ۔ کونسل نے مختلف بھاشا پس منظر کے سیکھنے والوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر قدم اٹھانے کا عزم کیا تاکہ وہ مؤثر طریقے سے سیکھ سکیں ۔
******
ش ح۔ف ا۔ م ر
U-NO.5294
(Release ID: 2160752)