لوک سبھا سکریٹریٹ
قانون ساز اداروں کے وقار میں کمی تشویشناک ہے: لوک سبھا اسپیکر
تقریر کی آزادی کو ایوان کے وقار کو کم کرنے کی آزادی کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے: لوک سبھا اسپیکر
قانون سازوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی زبان، خیالات اور تاثرات جمہوریت کی مضبوطی ہیں: لوک سبھا اسپیکر
قانون سازوں کو قانون ساز اداروں میں آزادانہ، منصفانہ اور باوقار مباحثے کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عہد کی تجدید کرنی چاہیے: لوک سبھا اسپیکر
وٹھل بھائی پٹیل کی میراث نہ صرف قوم کو متاثر کرے گی بلکہ اسے ایک نئی سمت کی طرف رہنمائی بھی کرے گی: لوک سبھا اسپیکر
لوک سبھا کے اسپیکر نے وٹھل بھائی پٹیل کی وراثت کی صد سالہ تقریب کے موقع پر ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران کی کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا
Posted On:
25 AUG 2025 7:14PM by PIB Delhi
لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا نے آج کہا کہ قانون ساز اداروں کے وقار میں بتدریج گراوٹ تمام قانون سازوں کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آزادی اظہار اور ارکان کے استحقاق کو ایوان کے وقار کو کم کرنے کی آزادی کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ جناب برلا نے یہ باتیں آج دہلی ودھان سبھا میں ممتاز آزادی پسند، اسکالر اور ماہر قانون وٹھل بھائی پٹیل کے مرکزی قانون ساز اسمبلی کے پہلے بھارتیہ صدر منتخب ہونے کی صد سالہ تقریب کے موقع پر ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پریزائیڈنگ افسران کی کانفرنس میں اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
جناب برلا نے زور دیا کہ قانون سازوں کو وٹھل بھائی پٹیل کی وراثت کے صد سالہ جشن کے موقع پر قانون ساز اداروں میں آزادانہ، منصفانہ اور باوقار بات چیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عہد کی تجدید کرنی چاہیے۔جناب برلا نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے کہ قانون ساز اداروں میں خیالات کا صریح اظہار جاری رہے، معاہدے اور اختلاف دونوں کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کیا جائے۔
قانون سازوں کے طرز عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب برلا نے نوٹ کیا کہ قانون ساز اداروں کے اراکین کو قانون ساز اداروں کے قواعد، کنونشن اور روایات کو برقرار رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین کے بنانے والوں نے ارکان اسمبلی اور قانون ساز اسمبلیوں کو استحقاق کے طور پر ایوان کے اندر حکومت پر تنقید کرنے کی مکمل آزادی دی۔ تاہم انہوں نے نوٹ کیا کہ، اس استحقاق کو مناسب طرز عمل کے ساتھ ملحوظ رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون ساز اداروں کے اندر اظہار رائے کی آزادی کی اہمیت پر غور کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کو ہمیشہ عوام کی آواز ہونا چاہیے اور بنائے گئے قوانین عوامی مفاد میں ہونے چاہئیں۔ جناب برلا نے مشاہدہ کیا کہ اس سلسلے میں پریذائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری بہت اہم ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ موجودہ اور مستقبل کے پریزائیڈنگ افسران ایوان کی کارروائی کو آزادانہ، منصفانہ اور باوقار رکھیں گے۔
دہلی ودھان سبھا بلڈنگ کے تاریخی کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب برلا نے نوٹ کیا کہ چیمبر ان لیڈروں کی آواز اور اظہار کا گواہ رہا ہے جنہوں نے قانون سازی کے ذریعے آزادی کی جنگ لڑی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیمبر ان تمام عظیم مجاہدین آزادی کی گواہی دیتا ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صد سالہ سال پر، وٹھل بھائی پٹیل کی ذاتی اور عوامی زندگی، اسپیکر کے طور پر کردار، اور جدوجہد آزادی میں ان کا کردار ہر ہندوستانی کو متاثر کرتا ہے۔جناب برلا نے کہا کہ وٹھل بھائی پٹیل نے ایک آزاد سیکرٹریٹ اور سپیکر کے ماتحت دفاتر کے قیام کو یقینی بنایا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ آزادانہ اظہار رائے عوام تک صحیح طریقے سے پہنچ سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام آج بھی رہنمائی کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔
وٹھل بھائی پٹیل کی وراثت کا ذکر کرتے ہوئے، جناب برلا نے کہا کہ ان کی قائم کردہ روایات کو بعد میں بھارت کے آئین میں شامل کیا گیا اور راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں کے اپنے خود مختار سیکرٹریٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صد سالہ سال کے موقع پر وٹھل بھائی پٹیل کی وراثت نہ صرف قوم کو تحریک دے گی بلکہ ایک نئی سمت کی طرف رہنمائی بھی کرے گی۔
ہاؤسنگ اور شہری امور اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال، مواصلات اورڈی اواین ای آر کے وزیر جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیا، دہلی کے وزیر اعلیٰ، محترمہ ریکھا گپتا، دہلی ودھان سبھا کے اسپیکر، جناب وجیندر گپتا اس موقع پر مختلف ریاستی اسمبلیوں اور کونسلوں کے پریزائیڈنگ آفیسرز، ایم پیز، ایم ایل ایز اور دیگر معززین موجود رہے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 5296
(Release ID: 2160737)