قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

قومی انسانی حقوق کمیشن نے لکھنؤ، اتر پردیش کے ایک سرکاری اسپتال کی طرف سےایک بیمار لڑکی کو مبینہ طور پر علاج فراہم کرنے سے انکار کرنے کی رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا


بیمار لڑکی کی حالت بگڑنے پر اس کے والد کو اسے پرائیویٹ اسپتال لے جانے پر مجبور ہونا پڑا

کمیشن نے ریاست کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے دو ہفتوں میں اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے

تفصیلی رپورٹ میں بیمار لڑکی کی صحت کی موجودہ حالت کے سلسلے میں معلومات شامل کرنے کی توقع کی گئی ہے

Posted On: 22 AUG 2025 6:43PM by PIB Delhi

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے اس میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک بیمار لڑکی کے والدین کو اسے نجی اسپتال لے جانے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے دو گھنٹے تک بار بار کی درخواست کے باوجود بیمار لڑکی کو علاج فراہم نہیں کیا۔ میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب لڑکی کی حالت بگڑ گئی تو اس کے والد اسے اپنی موٹر سائیکل پر نجی اسپتال لے گئے کیونکہ سرکاری اسپتال نے ایمبولینس تک فراہم نہیں کی۔

کمیشن نے کہا کہ اگر یہ خبر درست ہے تو یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سنگین معاملہ ہے۔ اس لیے کمیشن نے اس معاملے پر اترپردیش کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے دو ہفتے کے اندر بیمار لڑکی کی صحت کی موجودہ حالت سمیت تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔

واضح رہے کہ 14 اگست 2025 کو شائع ہونے والی ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، متاثرہ کا خاندان ضلع سیتا پور کے اپنے گاؤں سے یرقان میں مبتلا لڑکی کا علاج کرانے کے لیے لکھنؤ کے بخشی کا تالاب (بی کے ٹی) علاقے میں واقع 100 بستروں والے سرکاری رام ساگر مشرا اسپتال میں پہنچا تھا۔

********

ش ح۔م ش ع۔ ش ہ ب

U-5257


(Release ID: 2160470)
Read this release in: English , Hindi