قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

قومی انسانی حقوق کمیشن نے مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں ایک شخص کی عوامی تشدد کے بعد موت کے مبینہ واقعے کا ازخود نوٹس لیا


ریاستی چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو دو ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے

رپورٹ میں تفتیش کی پیش رفت کے ساتھ ساتھ متاثرہ کے قریبی رشتہ داروں کو دیے گئے معاوضے، اگر کوئی ہو، کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں

Posted On: 22 AUG 2025 6:33PM by PIB Delhi

قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)، بھارت نے اس میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 11 اگست 2025 کو مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے ایک گاؤں میں ایک 21 سالہ شخص کی ایک گروہ کی جانب سے عوامی تشدد کے بعد موت ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق، متاثرہ ایک کیفے میں دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے ساتھ بیٹھا تھا جب 8-10 افراد کے ایک گروہ نے اس سے جگھڑا شروع کیا اور اس کے موبائل فون میں ایک تصویر دیکھنے کے بعد اس پر حملہ شروع کر دیا۔ حملہ آوروں نے اس شخص کو اس کے گاؤں تک گھسیٹا اور گلیوں میں گھماتے ہوئے مارپیٹ جاری رکھی، پھر اسے اس کے گھر کے قریب شدید زخمی حالت میں چھوڑ دیا۔

کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ اگر خبروں میں صداقت ہے تو اس سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مسائل اٹھتے ہیں۔ لہٰذا، اس نے مہاراشٹر کے چیف سیکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کیے ہیں، جن میں دو ہفتوں کے اندر اس معاملے پر مفصل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ رپورٹ میں تفتیش کی پیش رفت کے ساتھ ساتھ متاثرہ کے قریبی رشتہ داروں کو دیے گئے معاوضے، اگر کوئی ہو، کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔

13 اگست 2025 کو شائع ہونے والی میڈیا رپورٹ کے مطابق، متاثرہ کے اہلخانہ پر بھی اسے بچانے کی کوشش کے دوران حملہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، شدید زخمی متاثرہ کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

***

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :5211    )


(Release ID: 2159941)
Read this release in: English , Hindi