قبائیلی امور کی وزارت
اجرت کے ڈی بی ٹی کے لیے این ای ایف ایم ایس کا نفاذ
Posted On:
21 AUG 2025 4:08PM by PIB Delhi
آج لوک سبھا میں ایک غیر ستارے دار سوال کا جواب دیتے ہوئے، قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگاداس اُیکے نے ڈاکٹر گما تھانوجا رانی کے سوال کے جواب میں ایوان کو مطلع کیا کہ جہاں تک قبائلی امور کی وزارت کی جانب سے درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے طلبا کے لیے چلائی جانے والی وظائف کی اسکیموں کا تعلق ہے، وزارت کو ڈی بی ٹی طریقہ کار کی رسائی اور کارکردگی سے متعلق کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
اس کے علاوہ، دیہی ترقیات کی وزارت نے مطلع کیا کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (مہاتما گاندھی نریگا) 2005 ایک ایسا قانون ہے جس کا مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والے گھروں کو روزگار کے ذریعے ذریعہ معاش کی سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔ اس قانون کے تحت ہر مالی سال میں ایسے ہر گھر کو، جس کے بالغ افراد غیر ہنر مند محنت کا رضاکارانہ طور پر کام کرنے کو تیار ہوں، کم از کم 100 دن کا ضمانت شدہ روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ اس اسکیم کے تحت ان تمام درج فہرست قبائلی گھرانوں کو، جو جنگلاتی علاقوں میں رہتے ہیں اور جن کے پاس نجی ملکیت نہیں ہے (سوائے ان زمینوں کے جن کے حقوق فارسٹ رائٹس ایکٹ 2006 کے تحت حاصل کیے گئے ہوں)، اضافی 50 دن کا روزگار فراہم کرنے کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، خشک سالی یا قدرتی آفات سے متاثرہ دیہی علاقوں میں ایک مالی سال کے دوران مزید 50 دن تک اضافی اجرتی روزگار فراہم کرنے کی بھی گنجائش موجود ہے۔ ایکٹ کی دفعہ 3(4) کے مطابق، ریاستی حکومتیں اپنے وسائل سے قانون میں متعین مدت سے زیادہ روزگار فراہم کرنے کا بھی انتظام کر سکتی ہیں۔
اس اسکیم کے تحت، اجرتوں کی ادائیگی مکمل طور پر مرکزی حکومت کی جانب سے براہ راست مستفیدین کے بینک اکاؤنٹس میں ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے کی جاتی ہے۔
دیہی ترقیات کی وزارت نے مزدوروں کو بروقت اجرت کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں نیشنل الیکٹرانک فنڈ مینجمنٹ سسٹم (این ای۔ ایف ایم ایس) کی بہتری، ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھرپور مشاورت، معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کی تیاری، اور بروقت ادائیگی کے عمل کا مسلسل جائزہ شامل ہیں۔
مزید برآں، وزارت نے ٹیکنالوجی کے مختلف طریقوں کے ذریعے، جیسے کہ ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) اور آدھار پیمنٹ برج سسٹم (اے پی بی ایس)کے نفاذ سے، ان کوششوں کو مزید مؤثر بنانے کے اقدامات جاری رکھے ہیں۔
******
( ش ح۔ اس ک ۔ ش ب ن)
U.No.5193
(Release ID: 2159846)
Visitor Counter : 5