خلا ء کا محکمہ
پارلیمانی سوال: خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپس
Posted On:
21 AUG 2025 5:45PM by PIB Delhi
خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اسکیموں/مراعات/امداد کا اعلان/نفاذ کیا گیا ہے:
- نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے 1000 کروڑ روپے کا انترکش وینچر کیپیٹل (وی سی) فنڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔
- اسٹارٹ اپس کو ترغیب دینے کے لیے مختلف قیمتوں کی پالیسی۔
- ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس میں تجارت کی شمولیت کو فعال بنانے کے لیے 500 کروڑ روپے کا ٹیکنالوجی ایڈاپشن فنڈ (ٹی اے ایف)۔
- خلائی ٹیکنالوجیوں اور ایپلی کیشنز کی ترقی کے لیے اسٹارٹ اپس اور این جی ایز کی حوصلہ افزائی کے لیے سیڈ فنڈ اسکیم۔
- نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے، تکنیکی مرکز قائم کرنے اور رہنمائی کے ذریعے مدد فراہم کرنا۔
- اسرو سے نجی شعبے کو جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فعال بنانا۔
- پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت ارتھ آبزرویشن سسٹم قائم کرنا۔
- آئی این-اسپیس کے ذریعے رہائشی ماہرین کے ذریعے صنعت کو بلا معاوضہ تکنیکی امداد فراہم کرنا۔
- پری-انکیوبیشن انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام۔
- اسپیس مینوفیکچرنگ کلسٹر قائم کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کو تعاون فراہم کرنا اور مشترکہ تکنیکی سہولیات قائم کرنے کے لیے مالی امداد۔
ہندوستانی صنعت کو آئی ایس آر او/ڈی او ایس کی سہولیات تک رسائی کے لیے ایک میکانزم قائم کیا گیا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کی ترقی کی جائے اور آئی ایس آر او کی ٹیکنالوجیز کی کمرشلائزیشن کے لیے لائسنس کے معاہدے کے تحت منتقلی کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
اسٹارٹ اپس کو آر اینڈ ڈی گرانٹس فراہم کرنے کے لیے درج ذیل اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں:
i. ٹیکنالوجی ایڈاپشن فنڈ (ٹی اے ایف) - خلائی شعبے میں جدت کو فروغ دینے اور جدید ٹیکنالوجیوں کو کاروبار میں شامل کرنے کو تیز کرنے کے لیے ڈیزائن کردہ ایک فنڈنگ اسکیم جس کے لیے کل 500 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
ii. سیڈ فنڈ اسکیم - خلائی شعبے میں آر اینڈ ڈی کے لیے اسٹارٹ اپس کو 1 کروڑ روپے تک کی گرانٹ۔
iii. سیٹلائٹ بس ایز اے سروس (ایس-باس) - خلائی جہاز کے بس کی ترقی کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ چار ہندوستانی صنعتوں (بشمول اسٹارٹ اپ) کو 5 کروڑ روپے فی صنعت کے حساب سے دی جائے گی۔
یہ معلومات ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز، ایم او ایس پی ایم او، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، جوہری توانائی کے محکمے اور خلائی محکمہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U :5128 )
(Release ID: 2159523)