قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انصاف کے نظام میں معذور افراد کی رسائی

Posted On: 21 AUG 2025 5:08PM by PIB Delhi

 معذور افراد دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ لیگل سروسز اتھارٹیز (ایل ایس اے) ایکٹ 1987 کی دفعہ 12 کے تحت قانونی امداد کے حقدار ہیں۔ معذور افراد سمیت فراہم کی جانے والی قانونی خدمات سے مستفید ہونے والوں کا ڈیٹا نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کے ذریعے باقاعدگی سے ملک بھر میں لیگل سروسز انسٹی ٹیوٹس (ایل ایس آئیز) سے موصول ہ رپورٹس کے ذریعے مرتب کیا جاتا ہے۔ سال 2023-24 میں 15,50,164 مستحقین نے این اے ایل ایس اے کے زیر اہتمام ریاستی قانونی خدمات اتھارٹیز کے ذریعہ فراہم کردہ ایل ایس اے ایکٹ، 1987 کے تحت فراہم کردہ قانونی امداد کا فائدہ اٹھایا، جس میں سے 11،591 مستحقین معذور افراد تھے جو کل فائدہ اٹھانے والوں کا 0.74 فیصد ہے۔

این اے ایل ایس اے معذور افراد کے لیے مخصوص اسکیمیں بھی نافذ کر رہا ہے جس میں این اے ایل ایس اے (ذہنی طور پر بیمار اور دانشورانہ معذور افراد کے لیے قانونی خدمات) اسکیم، 2024 شامل ہے۔ اس اسکیم کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ قانونی خدمات ذہنی بیماری میں مبتلا افراد اور ذہنی معذور افراد کی مخصوص قانونی اور معاشرتی ضروریات کے لیے جوابدہ ہیں۔ اس اسکیم کے ذریعے یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ اس طرح کی قانونی خدمات تمام سول، انتظامی، فوجداری یا متعلقہ معاملات میں معذور افراد تک رسائی حاصل کریں۔ اس اسکیم کا مزید مقصد ہر ضلع میں پینل وکلاء اور پیرا لیگل رضاکاروں کا ایک خصوصی یونٹ تشکیل دینا ہے، جو ذہنی بیماریوں اور ذہنی معذور افراد کی خصوصی ضروریات کے بارے میں مطلوبہ معلومات رکھتے ہیں اور ایسے افراد کو اسکیموں، پروگراموں، سہولیات یا خدمات تک مساوی رسائی حاصل ہے۔ اس اسکیم کے تحت زیادہ تر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ذہنی بیماری اور دانشورانہ معذوری کے حامل افراد (ایل ایس یو ایم) کے لیے خصوصی 'لیگل سروسز یونٹ' یونٹ قائم کیے گئے ہیں اور ان یونٹوں کے لیے تربیت مکمل کرلی گئی ہے۔ ایل ایس یو ایم میں عدالتوں (بشمول خصوصی عدالتوں)، جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں قانونی خدمات فراہم کرنے کی دفعات شامل ہیں۔

حکومت عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے مرکزی اسپانسرڈ اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے جس میں عدالت کی عمارتوں کی تعمیر اور ضلع اور ماتحت عدالتوں کے عدالتی افسروں / ججوں کے لیے رہائشی رہائش کی تعمیر کے لیے ریاستی حکومتوں کے وسائل میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ مجوزہ بنیادی ڈھانچے میں معذوروں کے لیے دوستانہ ڈیزائن ہو۔ عمارت کا ڈیزائن مرکزی پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمہ، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ذریعہ وقتا فوقتا طے کردہ مطلوبہ اصولوں / رسائی کے معیارات کے مطابق ہونا چاہیے۔

دوسری بات یہ ہے کہ ای کورٹس پروجیکٹ فیز تھری کے تحت 24 اجزاء ایسے ہیں جن میں معذور افراد سمیت شہریوں کے لیے ایک مضبوط اور قابل رسائی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تخلیق کو فروغ دینے کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ 27.54 کروڑ روپے کے بجٹ خرچ سے معذور افراد کو آئی سی ٹی سے متعلق بہتر سہولیات فراہم کرنے، 752 عدالتوں (بشمول ہائی کورٹس) کی ویب سائٹس کو ایس 3 ڈبلیو اے ایس پلیٹ فارم (سیکیور، اسکیل ایبل اور سگمیا ویب سائٹ بطور سروس) میں منتقل کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو ویب سائٹ کو معذور افراد کے لیے دوستانہ بناتا ہے۔ ایس 3 ڈبلیو اے ایس پلیٹ فارم میں جزوی اور مکمل طور پر نابینا شہریوں کے لیے مواد کی آسانی سے نمائش کے لیے خصوصیات ہیں۔

یہ جانکاری قانون و انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 5153


(Release ID: 2159488)
Read this release in: English , Hindi