قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آدی کرم یوگی پہل

Posted On: 21 AUG 2025 3:59PM by PIB Delhi

آج لوک سبھا میں محترمہ شوبھنا بین مہندر سنگھ برائیا، محترمہ مہما کماری میوار اور جناب ببھو پرساد ترائی کے ایک غیر ستارے والے سوال کے جواب میں قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب درگاداس اوکے نے بتایا کہ حکومت نے آدی کرم یوگی ابھیان کا آغاز کیا ہے۔ اس کا مقصد قبائلی علاقوں میں نچلی سطح کی قیادت کو ادارہ جاتی بنانا ہے تاکہ مقامی شراکت داروں کو بااختیار بنایا جا سکے، جن میں آشا کارکنان، آنگن واڑی ورکرز، پی آر آئی اراکین، ایس ایچ جی لیڈرز اور نوجوان رضاکار شامل ہیں۔

اس پہل کا مقصد گاؤں کی سطح پر وژن سازی  کے عمل، دیواروں پر پینٹنگز اور شراکتی منصوبہ بندی کے ذریعے کمیونٹی کی ملکیت کو فروغ دینا ہے۔

آدی کرم یوگی پہل کا ہدف 20 لاکھ سے زائد تبدیلی لانےوالےقبائلی رہنماؤں کا ایک کیڈر تیار کرنا ہے جو جوابدہ حکمرانی اور نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی کے محرک کے طور پر کام کریں گے۔

اس ابھیان کے مؤثر نفاذ کے لیے صلاحیت سازی کے ایک مربوط نظام کے طور پر ریاست، ضلع اور بلاک سطح پرپروسیس لیبز کے ذریعے ایک منظم تربیتی ماڈل کو شامل کیا گیا ہے، تاکہ ماسٹر ٹرینرز کو تیار کر کے صف اول کے کارکنوں اور رضاکاروں کو تربیت دی جا سکے۔ اس فریم ورک کے تحت جوابدہ حکمرانی، شکایات کے ازالے، شہری شمولیت اور اشتراکی منصوبہ بندی پر توجہ دی گئی ہے۔

تبدیلی لانےوالے قبائلی رہنماؤں کو تربیت دینے کے بعد ان کی مستقل سرپرستی اور معاونت کو یقینی بنانے کے لیے ضلع اور بلاک سطح پر جوابدہ حکمرانی گروپس قائم کیے جائیں گے جو سرگرمیوں کو جاری رکھیں اور ہم آہنگی پیدا کریں۔ سول سوسائٹی تنظیمیں اور سہیوگی میدان میں سہولت فراہم کرنے والے اور سرپرست کے طورپر کام کریں گے تاکہ کمیونٹی کی شراکت داری مستقل رہے۔

ابھیان کے تحت نچلی سطح کی جدت طرازی ، کمیونٹی کی آراء اور مقامی کامیابیوں کی بروقت دستاویزی رپورٹنگ کی جائے گی، جو مقامی حکومتی اداروں، سول سوسائٹی تنظیموں اور گاؤں کی سطح کی میٹنگز کے ذریعے حاصل ہوگی۔ یہ معلومات ضلع اور ریاستی سطح پر یکجا کی جائیں گی تاکہ مستقبل کی قبائلی ترقی کی پالیسیوں اور منصوبہ بندی کو بہتر بنایا جا سکے۔

یہ پہل ملک کے ایک لاکھ سے زائد قبائلی گاؤں تک پہنچنے اور 2 کروڑ سے زیادہ شراکت داروں (جن میں صف اول کے کارکنان، پی آر آئی اراکین، نوجوان رہنما اور اپنی مدد آپ گروپوں کے ممبران شامل ہیں) کو 550 سے زیادہ اضلاع میں شامل کرنے کی توقع ہے۔ ہر قبائلی گاؤں کو ایک گاؤں وژن تیار کرنے اور اسے مختلف اسکیموں کے اشتراک سے نافذ کرنے میں مدد دی جائے گی۔

حکومت آدی سیوا کیندر کو ایک ہی جگہ کام کرنے و الے مرکز  کے طور پر ادارہ جاتی شکل دے رہی ہے تاکہ شہریوں کو خدمات فراہم کی جا سکیں۔ ان مراکز میں سیوا آور (ہفتہ واری شکایتات کے ازالے کے سیشنز) اور سیوا ڈے (ماہانہ خدمات کی فراہمی کے محرک افراد) جیسے اقدامات منعقد کیے جائیں گے تاکہ مقامی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ تربیت یافتہ گاؤں کی سطح کے کرم یوگیوں اور اشتراکی منصوبہ بندی کے ذریعے یہ پروگرام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ حکومتی فوائد سب سے زیادہ کمزور قبائلی خاندان تک مؤثر طریقے سے پہنچیں۔

 

*****

ش ح-م ع۔ ف ر

UR No-5099

 


(Release ID: 2159312)
Read this release in: English , Hindi