صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈی ایچ آر- آئی سی ایم آر نےصحت عامہ کے شعبہ میں صحت سے متعلق تحقیق اور اختراعات پر بین الاقوامی میٹنگ کی میزبانی کی


ہمارے لیے ایک دوسرے سے سیکھنے، تحقیقی پیداوار کو مشترکہ طور پر تخلیق کرنے اور سائنس کو عملی اقدامات میں منتقل کرنے کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ایک ساتھ کام کر کے، ہم خطے میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی رفتار کو تیز کر سکتے ہیں: رکن (صحت)، نیتی آیوگ

Posted On: 21 AUG 2025 11:20AM by PIB Delhi

ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ ریسرچ (ڈی ایچ آر)اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی ایم سی آر) نے‘ ہیلتھ ریسرچ اینڈ انوویشن ان پبلک ہیلتھ(صحت عامہ میں صحت سے متعلق تحقیق اور اختراعات) ’’ کے موضوع پر  دو روزہ علاقائی اجلاس کا افتتاح کیا، جس میں اس  پلیٹ فارم کے ذریعے بہترین عملی تجربات کا تبادلہ کیاگیا۔یہ تقریب سشما سواراج بھون میں منعقد ہوئی، جس میں نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور تیمور-لیستے کے سینئر نمائندگان شریک ہوئے تاکہ صحت کی تحقیق کے نظام کو مضبوط بنانے، بہترین عملی تجربات کے تبادلے کو فروغ دینے اور جنوب و جنوب مشرقی ایشیا میں سرحد پار تعاون کو فروغ دینے پر غور کیا جا سکے۔ یہ اجلاس جنوب و جنوب مشرقی ایشیا میں صحت کے لیے تحقیق کے علاقائی فعال پلیٹ فارم کا حصہ ہے، جس کا مقصد شریک ممالک کے درمیان یکجہتی، علم کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔

5064-1.jpg

اجلاس میں کلیدی خطاب کرتے ہوئےنیتی آیوگ کے رکن  ڈاکٹر وی کے پال نے شریک ممالک کو اپنے شہریوں کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی تعریف کی۔ ڈاکٹر پال نے کہاکہ جو پیش رفت ہم ان ممالک میں دیکھ رہے ہیں وہ صحت کے لیے ان کے عزم کی تصدیق ہے۔ ہمارے لیے ایک دوسرے سے سیکھنے، تحقیقی پیداوارمشترکہ طور پر تخلیق کرنے اور سائنس کو عملی اقدامات میں منتقل کرنے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ایک ساتھ کام کر کے ہم خطے میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کی رفتار کو تیز کر سکتے ہیں۔

5064-2.jpg

محکمہ صحت تحقیق اور ڈی جی ، آئی سی ایم آرکے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل نے کہاکہ و مسائل ہمیں درپیش ہیں وہ ہم سب کے لیے مشترک ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہمارا خطہ اپنی کہانی خود لکھے ۔ تحقیق ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور ایک دوسرے کے تحقیقی ماحولیاتی نظام سے سیکھ کر ہم مضبوط نظام قائم کر سکتے ہیں، ایسے علم کی ایجاد کر سکتے ہیں جو ہماری حقیقی صورتحال کی عکاسی کرے اور اسے اپنے عوام کی بہتر صحت کے لیے عملی اقدامات میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

نیپال، سری لنکا، بھوٹان اور تیمور-لیستے کے نمائندگان نے بھی ابتدائی کلمات پیش کیے، جن میں اپنے عوام اور خطے کو درپیش صحت کے مسائل جیسے کہ انیمیا، ماں اور بچے کی صحت، تپ دق، ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور غیر متعدی بیماریاں پر توجہ مبذول کرائی گئی۔ انہوں نے عوام میں سائنس کے اعتماد کو یقینی بنانے میں حکومتوں کے اہم کردار پر زور دیا، صلاحیت سازی میں مستقل سرمایہ کاری کی اہمیت کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کے پھیلاؤ کی ضرورت کو اجاگر کیا اور صحت کی تحقیق اور جدت میں خطہ کی یکجہتی کے فروغ کے لیے اپنے عزم کو دوہرایا۔

5064-3.jpg

اس موقع پر ڈاکٹر پال نےآئی سی ایم آر کے میڈیکل ڈیوائس اور ڈائیگنوسٹکس مشن سکریٹریٹ(ایم ڈی ایم ایس) کی معاونت سے تیار کردہ طبی جدتوں کی نمائش کا بھی آغاز کیا۔ یہ نمائش ان جدت طرازی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کو اجاگر کرتی ہے جوہندوستانی اختراکاروں نے عوامی صحت کے فوری چیلنجز سے نمٹنے اور ملک میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو جدید بنانے کے لیے تیار کی ہیں۔

5064-4.jpg

اگلے دو دنوں کے دوران اجلاس میں صحت کی تحقیق کے نظام کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا جائے گا، جس میں حکمرانی کے ڈھانچے، تحقیق کی مالی معاونت، تحقیقی ایجنڈوں کو ترجیح دینے کے میکانزم اور شفافیت اور اخلاقیات کو یقینی بنانے کے طریقے شامل ہیں۔ ممالک طبی ٹیکنالوجی میں جدت کو فروغ دینے، تحقیق کو پالیسی اور پروگرامز میں منتقل کرنے، اور مختلف شعبوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی حکمت عملیوں پر بھی بات کریں گے۔

یہ منفرد نوعیت کا اجلاس صحت کی تحقیق میں علاقائی تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ریسرچ پلیٹ فارم کے تحت اکٹھے ہو کر شریک ممالک نے ایک دوسرے سے سیکھنے، مشترکہ حل تخلیق کرنے اور عوامی صحت کو بہتر بنانے اور عالمی سطح پر صحت کے احاطہ کے حصول کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے سائنس اور جدت کی طاقت کو مشترکہ طور پر استعمال کرنے کا اشاردہ دیا۔

****

U.N-5064

(ش ح۔م ع ن۔م ش)


(Release ID: 2158948)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi