ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ابھرتے ہوئے شعبے کی مہارتوں اور مستقبل کی تیاری کا فروغ

Posted On: 20 AUG 2025 5:39PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے اسکل انڈیا مشن (سم) کے تحت ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) مختلف اسکیموں کے تحت ہنرمندی کے فروغ کے مراکز کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس)، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) اور کرافٹ مین ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایس)، انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے ذریعے ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقوں کے لیے   ہنرمندی (اسکل)، ری اسکل اور اپ اسکل کی تربیت فراہم کرتی ہے۔ ’سم‘ کا مقصد ہندوستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار اور صنعت سے متعلق مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے ۔

اے آئی/ایم ایل ، روبوٹکس اور گرین ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں نئے دور کی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے ایم ایس ڈی ای نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. پی ایم کے وی وائی کے تحت ، اے آئی/ایم ایل ، روبوٹکس ، ای وی ، میکاٹرونکس ، ڈرون ٹیک وغیرہ جیسے شعبوں میں انڈسٹری 4.0 کی ضروریات کے ساتھ آنے والی مارکیٹ کی مانگ اور صنعت کی ضروریات کے لیے 200 سے زیادہ مستقبل کی مہارتوں کے جاب رول کو خاص طور پر منسلک کیا گیا ہے۔  
  2. این اے پی ایس کے تحت ، اپرنٹس کو اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے تجارت (نامزد اور اختیاری دونوں) میں شامل کیا جاتا ہے، جس میں وہ شامل ہیں جو نئے دور/مستقبل کی مہارتوں سے متعلق ہیں۔
  3. ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) نے 5 جی نیٹ ورک ، اے آئی/ایم ایل ، سائبر سیکیورٹی ، ڈرون ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کے لیے سی ٹی ایس کے تحت صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) اور نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئی) میں 31 نئے دور/مستقبل کے ہنر مندی کے کورسز متعارف کرائے ہیں ۔
  4. ڈی جی ٹی نے آئی ٹی ٹیک کمپنیوں جیسے آئی بی ایم، سسکو، فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک، امیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور مائیکروسافٹ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں تاکہ سی ایس آر اقدامات کے تحت ریاستی اور علاقائی سطح پر اداروں کے لیے صنعتی روابط کو یقینی بنایا جا سکے۔  یہ شراکت داریاں جدید ٹیکنالوجیز میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی تربیت کی فراہمی میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔
  5. احمد آباد اور ممبئی میں قائم انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز (آئی آئی ایس)، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ میں صنعت 4.0 کے لیے صنعت کے لیے تیار افرادی قوت کا ایک پول بنانے کے لیے تربیت فراہم کرتا ہے، جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور عملی تربیت سے لیس ہے۔
  6. ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) پلیٹ فارم شروع کیا ہے، جو ہنر مندی میں اضافے کے لیے ایک جامع اور قابل رسائی پلیٹ فارم ہے، جو ملک کے نوجوانوں کو صنعت سے متعلق ہنرمندی کے کورسز، ملازمت کے مواقع اور صنعت کاری میں مدد فراہم کرتا ہے۔  ایس آئی ڈی ایچ اے آئی/ایم ایل ، روبوٹکس اور گرین ٹیک کورسز کی ایک وسیع صف پیش کرتا ہے۔

مستقبل پر مبنی ہنر مندی کے تربیتی پروگراموں کے لیے کوئی علیحدہ بجٹ مختص نہیں ہے۔  پی ایم کے وی وائی کے تحت فنڈز مقررہ معیارات کے مطابق تربیتی لاگت کو پورا کرنے کے لیے عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کو جاری کیے جاتے ہیں۔

جے ایس ایس اسکیم کے تحت ، فنڈز براہ راست غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو جاری کیے جاتے ہیں ۔

این اے پی ایس کے تحت ، ڈی بی ٹی کے ذریعے اپرنٹس کو 1500 روپے ماہانہ تک کی وظیفہ امداد جاری کی جاتی ہے نہ کہ احاطہ کردہ اداروں کو۔  آئی ٹی آئی کے سلسلے میں روزمرہ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مالی کنٹرول متعلقہ ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کے پاس ہے۔  ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں کے نفاذ کے لیے جاری کیے گئے فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

اسکیم

رقم (کروڑ روپے میں)

پی ایم کے وی وائی

(2015-16 up to 30.06.2025)

11,429.21

این اے پی ایس

(2018-19 up to 30.06.2025)

1,924.17

جے ایس ایس اسکیم

(2018-19 up to 30.06.2025)

883.71

نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) کو تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (ٹی وی ای ٹی) کے شعبے میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے ضابطے اور معیارات قائم کرنے والے ایک وسیع ریگولیٹر کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔   این سی وی ای ٹی کے ذریعے تسلیم شدہ ایوارڈ دینے والے اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ صنعت کی مانگ کے مطابق قابلیت پر مبنی فہرست تیار کریں گے اور صنعت کی توثیق حاصل کریں گے۔  اس کے علاوہ ، متعلقہ شعبوں میں صنعت کے قائدین کی قیادت میں 36 سیکٹر اسکل کونسلیں (ایس ایس سی) قائم کی گئی ہیں جو متعلقہ شعبوں کی ہنرمندی کی ترقی کی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ہنرمندی کے معیارات کا تعین کرنے کے لیے لازمی ہیں۔

مذکورہ بالا حصہ (اے) اور (سی) میں مذکور اقدامات کے علاوہ ، ایم ایس ڈی ای کی طرف سے درج ذیل مخصوص اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فراہم کی جانے والی مہارتیں صنعت کی موجودہ اور ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق ہوں اور اس طرح نوجوانوں کی ملازمت کی اہلیت کو بہتر بنایا جا سکے ۔

(i)     نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) نے صنعت کی ضروریات کے مطابق 8693 قابلیتوں کی منظوری دی ہے ، جن میں سے 2266 قابلیت درست اور فعال ہیں ، اور 6427 قابلیت متعلقہ نہ ہونے کی وجہ سے محفوظ کی گئی ہیں ۔

(ii)    ایم ایس ڈی ای کے زیراہتمام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) فلیکسی ایم او یو اسکیم اور ڈوئل سسٹم آف ٹریننگ (ڈی ایس ٹی) کو نافذ کر رہا ہے جس کا مقصد آئی ٹی آئی کے طلبا کو ان کی ضروریات کے مطابق صنعتی ماحول میں تربیت فراہم کرنا ہے۔

(iii)   ڈی جی ٹی نے آئی ٹی ٹیک کمپنیوں جیسے آئی بی ایم، سسکو، فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک، امیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور مائیکروسافٹ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں تاکہ سی ایس آر اقدامات کے تحت ریاستی اور علاقائی سطح پر اداروں کے لیے صنعتی روابط کو یقینی بنایا جا سکے۔  یہ شراکت داریاں جدید ٹیکنالوجیز میں تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی تربیت کی فراہمی میں سہولت فراہم کرتی ہیں۔

(iv)   احمد آباد اور ممبئی میں قائم انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز (آئی آئی ایس)، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ میں، انڈسٹری 4.0 کے لیے صنعت کے لیے تیار افرادی قوت کا ایک پول بنانے کے لیے تربیت فراہم کرتا ہے ، جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور عملی تربیت سے لیس ہے۔

(v)    ایم ایس ڈی ای نے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) کا آغاز کیا ہے جو ایک متحد پلیٹ فارم ہے جو زندگی بھر خدمات فراہم کرنے کے لیے ہنر مندی ، تعلیم ، روزگار اور صنعت کاری کے ماحولیاتی نظام کو مربوط کرتا ہے ۔  تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ممکنہ آجروں سے جڑنے کے لیے ایس آئی ڈی ایچ پورٹل پر دستیاب ہیں۔  ایس آئی ڈی ایچ کے ذریعے امیدواروں کو ملازمتوں اور اپرنٹس شپ کے مواقع تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔

یہ معلومات فروغ ہنر مندی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

******

ش ح۔ ش ت۔ م ر

U-NO. 5014


(Release ID: 2158803) Visitor Counter : 3
Read this release in: English , हिन्दी