مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
انڈیا پوسٹ سسٹم کی جدید کاری اور ڈیجیٹائزیشن
انفارمیشن ٹیکنالوجی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2.0 ایپلی کیشنز ، ذہین پلیٹ فارمز اور باہم مربوط ماحولیاتی نظام کو یکجا کرتا ہے
ڈی او پی آئی ٹی 2.0 پروجیکٹ کے تحت ، محکمہ نے نئے ان ہاؤس تیار کردہ پوسٹل اور لاجسٹک سولیوشن کا آغاز مکمل کر لیا ہے ، جسے ایڈوانسڈ پوسٹل ٹیکنالوجی (اے پی ٹی) کا نام دیا گیا ہے
Posted On:
20 AUG 2025 5:32PM by PIB Delhi
محکمۂ ڈاک نے آئی ٹی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2012 (ڈی او پی آئی ٹی 1.0) کو ایک مشن موڈ ای-گورننس پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا، جس کا مقصد محکمہ کو ٹیکنالوجی پر مبنی ادارے میں تبدیل کرنا اور صارفین کے لیے بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔
ڈی او پی آئی ٹی 1.0 پروجیکٹ کی پیش رفت اور درپیش چیلنجوں کے جائزے کے لیے 2018 میں آئی آئی ایم لکھنؤ کے ذریعے وسط مدتی جائزہ لیا گیا، جبکہ 2021 میں ایک آزاد تیسرے فریق کے ادارے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے)، کے ذریعے حتمی جائزہ کیا گیا۔ اس حتمی جائزے کے چند اہم نتائج درج ذیل ہیں:
- آئی ٹی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2012 کے نفاذ کے بعد محکمہ نے 6.33 فیصد داخلی ریٹ آف ریٹرن (آئی آر آر) حاصل کی۔
- محکمۂ ڈاک کے آئی ٹی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2012 کی معیاری اور مقداری شراکت کو مؤثر پایا گیا۔ معیار کے اعتبار سے خدمات کی تیز تر فراہمی ایک بڑی بہتری کے طور پر سامنے آئی، جبکہ مقداری لحاظ سے ڈاک خدمات کی رسائی، خصوصاً غیر بینک یا کم بینک والے صارفین کے لیے، نمایاں طور پر بڑھی۔
- ڈاک کی کارروائیاں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مؤثر انداز میں چلتی پائی گئیں۔
- کیے گئے سروے کے مطابق، محکمۂ ڈاک (ڈی او پی) کے صارفین مجموعی طور پر عملے سے مطمئن تھے، البتہ نیٹ ورک کنیکٹیویٹی میں خرابی کی وجہ سے کچھ صارفین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈی او پی آئی ٹی 1.0 کے تسلسل میں، حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2.0 (ڈی او پی آئی ٹی 2.0) کو 5785 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ آٹھ سال (2022-23 سے شروع) کے لیے منظور کیا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی ماڈرنائزیشن پروجیکٹ 2.0 مختلف ایپلی کیشنز، ذہین پلیٹ فارمز اور باہم مربوط نظاموں کو یکجا کرتا ہے تاکہ متعدد ذرائع سے اسٹیک ہولڈرز کو ڈاکی اور مالی خدمات کا ایک جامع اور مربوط سنگل ونڈو ویو فراہم کیا جا سکے۔
ڈی او پی آئی ٹی 2.0 پروجیکٹ کے تحت محکمہ نے ملک کے تمام ایک لاکھ چونسٹھ ہزار ڈاک خانوں میں نئے ان-ہاؤس تیار کردہ پوسٹل و لاجسٹک حل ایڈوانسڈ پوسٹل ٹیکنالوجی (اے پی ٹی) کو نافذ کر دیا ہے۔ یہ نظام ڈاک خدمات کو تیز تر، محفوظ اور صارف دوست بنائے گا اور ڈاک خانوں کو کیو آر کوڈ پر مبنی ڈیجیٹل ادائیگیاں قبول کرنے کے قابل بنائے گا۔
محکمۂ ڈاک نے تمام دیہی برانچ ڈاک خانوں کو اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل فون فراہم کیے ہیں تاکہ دیہی عوام کو ڈاکی، مالی، انشورنس اور سرکاری خدمات کی فراہمی آسان ہو۔ اے پی ٹی کے تحت تیار کردہ اندرونی موبائل ایپ (آئی ایم اے) ان فونز میں تعینات کر دی گئی ہے، جو وصول کنندہ کے ڈیجیٹل دستخط محفوظ کرنے، اشیاء کی ترسیل کے ریئل ٹائم اپ ڈیٹ اور متحرک کیو آر کوڈ کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مزید برآں، کور بینکنگ سولیوشن (سی بی ایس)، انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی) اور ملک بھر میں میل و پارسل خدمات—بشمول دور دراز اور دیہی علاقوں—میں محکمہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی فہرست ضمیمہ-اوّل میں شامل ہے۔ یہ اقدامات ترسیلی خلا کو پُر کرنے، بنیادی ڈھانچے کے مسائل سے نمٹنے اور انڈیا پوسٹ سسٹم کی جدید کاری و ڈیجیٹلائزیشن کو مزید فروغ دینے کے لیے کیے گئے ہیں۔
ضمیمہ-اوّل
(الف) کور بینکنگ سولیوشن (سی بی ایس) میں اقدامات
- آٹومیٹک ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) کی سہولت۔
- انٹرنیٹ بینکنگ اور موبائل بینکنگ۔
- پوسٹ آفس سے بینک اور بینک سے پوسٹ آفس میں فنڈز کی منتقلی کے لیے نیشنل الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (این ای ایف ٹی) / ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آر ٹی جی ایس) خدمات۔
- الیکٹرانک کلیئرنگ سروس (ای سی ایس) کی سہولت – بینک کھاتوں میں سود اور میچورٹی کی رقم جمع کرنے کے لیے۔
- بیلنس اور منی اسٹیٹمنٹ دیکھنے کے لیے ای-پاس بک سہولت۔
- انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک کے ذریعے پوسٹ آفس سیونگ اکاؤنٹ کو ہر قسم کے ڈیجیٹل لین دین کے لیے منسلک کرنے کی سہولت۔
- انٹرایکٹو وائس ریسپانس سسٹم (آئی وی آر ایس) سہولت۔
(ب) انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی) میں اقدامات
- انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی) کی خدمات اب ایک لاکھ چون لاکھ رسائی مراکز کے ذریعے فراہم کی جارہی ہیں۔
- آئی پی پی بی مختلف قسم کی بینکنگ خدمات پیش کرتا ہے جن میں بچت و کرنٹ اکاؤنٹس، ورچوئل ڈیبٹ کارڈ، پوسٹ آفس سیونگ اکاؤنٹ کو آئی پی پی بی اکاؤنٹس سے جوڑنے کی سہولت، پوسٹ آفس سیونگ اسکیموں کے لیے آن لائن ادائیگی، اور آدھار پر مبنی ادائیگی کا نظام (اے ای پی ایس) شامل ہیں۔
(ج) میل اور پارسل کے شعبے میں اقدامات
- میل و پارسل آپٹیمائزیشن پروجیکٹ (ایم پی او پی) محکمہ ڈاک کی ایک اہم پہل ہے جس کا مقصد پورے ملک میں میل اور پارسل کے عمل کو جدید اور ہموار بنانا ہے۔ اس منصوبے کا مرکز خودکار نظام، ورک فلو کی معیاری کاری اور جدید ٹیکنالوجیز جیسے پارسل سُورٹرز اور ریئل ٹائم ٹریکنگ سسٹمز کا انضمام ہے۔ ایم پی او پی کا مقصد آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا، ترسیل کے وقت کو کم کرنا اور خدمات کے معیار کو بلند کرنا ہے، تاکہ انڈیا پوسٹ ای-کامرس اور لاجسٹک سامان کی زیادہ مقدار کو مسابقتی طور پر سنبھال سکے۔
- 2024 کے پوسٹ آفس ضابطے کے مطابق، تمام پارسل کو اب قابلِ جواب دہ مضامین کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے تاکہ ہر پارسل کی مکمل ٹریکنگ ممکن ہو سکے۔
- برانچ پوسٹ آفس سے صرف مخصوص وزن کے پارسل کی بکنگ اور ترسیل کا سابقہ نظام ختم کر دیا گیا ہے۔ اب دیہی علاقوں کے برانچ پوسٹ آفس کے ذریعے ہر قسم اور ہر وزن کے پارسل بک اور ڈیلیور کیے جا سکتے ہیں۔
- ٹیکنالوجی انضمام: حقیقی وقت میں ترسیل کی حیثیت کی اطلاع، مضامین کی ٹریکنگ (جیسے اسپیڈ پوسٹ)، اے پی آئی انضمام، دوسرے ترسیلی پتے کا اندراج، راستے میں منسوخی، نظام کی مدد سے چھانٹائی، سسٹم کے ذریعے غلطیوں کا ازالہ، اور صارفین کو بکنگ و ترسیل کی ایس ایم ایس اطلاع۔ یہ چند اہم اقدامات ہیں جو پارسل خدمات کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔
- چھانٹائی اور میل پروسیسنگ دفاتر کی کمپیوٹرائزیشن، بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور سائٹ اپ گریڈیشن کی گئی ہے۔
***
UR-4998
(ش ح۔اس ک ۔ م ذ )8467)
(Release ID: 2158599)