دیہی ترقیات کی وزارت
اپنی مدد آپ گروپوں کو قرض کی فراہمی
Posted On:
19 AUG 2025 6:10PM by PIB Delhi
دین دیال انتودیہ یوجنا- قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) کے آغاز کے بعد سے خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں کو بینکوں کی طرف سے مجموعی طور پر تقسیم کیے جانے والے قرضوں کی کل مالیت 1110945.88 کروڑ روپے اور بقایا رقم 300342.21 کروڑ روپے ہے۔
حکومت نے دیہی غریبوں کے لیے قرض تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
مشن کئی ورکشاپوں، مشاورتی فورموں اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے انعقاد کے ذریعے اسٹریٹجک اور آپریشنل سطح پر مالیاتی ریگولیٹرز اور تجارتی بینکوں کے ساتھ مصروف عمل رہا ہے، ان میں شامل ہیں: -
1. ہر سال ، وزارت کی درخواست پر، خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں پر ایک ماسٹر سرکلر ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے پبلک سیکٹر کے بینکوں/نجی بینکوں اور چھوٹے مالیاتی بینکوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ اسی طرح کا سرکلر نابارڈ کی طرف سے علاقائی دیہی بینکوں اور کوآپریٹیو بینکوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے ۔
2. سکریٹری دیہی ترقی کی صدارت میں مرکزی سطح کی رابطہ کمیٹی کی میٹنگ ہر سال منعقد کی جاتی ہے، جس میں منیجنگ ڈائریکٹرز/ایگزیکٹو ڈائریکٹرز، بینکوں کے چیف جنرل منیجرز/جنرل منیجرز ، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر نابارڈ ، چیف جنرل منیجر آر بی آئی ، ڈائریکٹر، محکمہ مالیاتی شمولیت، وزارت خزانہ، عالمی بینک، دیگر سرکاری محکموں کے نمائندے اور ریاستی مشن ڈائریکٹر/ریاستی دیہی ذریعہ معاش مشن کے چیف ایگزیکٹو افسران شرکت کرتے ہیں ۔
3. ایس ایچ جی بینک لنکج پر مشاورتی میٹنگ وقتا فوقتا پبلک سیکٹر بینکوں/نجی بینکوں کے جنرل منیجروں، علاقائی دیہی بینکوں، کوآپریٹو بینکوں اور ریاستی دیہی ذریعہ معاش مشنوں کے چیئر پرسنز کے ساتھ منعقد کی جاتی ہے۔
4. اہداف کو حتمی شکل دینے سے پہلے، کریڈٹ ٹارگٹ پلاننگ کی جاتی ہے اور ڈویژن انڈین بینک ایسوسی ایشن (آئی بی اے) ہیڈ کوارٹر، ممبئی میں بڑے بینکوں کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کرتا ہے۔ اس کے بعد بینکوں کی صلاحیت، قرض میں اضافے کے رجحان اور ان کی رسائی کی بنیاد پر اہداف طے کیے جاتے ہیں۔
5. ہدف کی بنیاد پر ، ریاستوں نے ضلع ، بلاک اور شاخ کے لحاظ سے اہداف تیار کیے، جنہیں منظوری کے لیے ریاستی سطح کی بینکرز کمیٹی (ذیلی کمیٹی) کے سامنے رکھا جاتا ہے۔
6. برانچ کی سطح پر بینک سکھی کو تعینات کرنے کے علاوہ ضلعی سطح پر مخصوص عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ بینک سکھی اور مشن کا عملہ لنکج کے لیے اہل ایس ایچ جیز کی فہرست تیار کر رہا ہے اور قرض کی درخواستیں جمع کرنے میں سہولت فراہم کر رہا ہے، جس میں جائزہ/اضافہ اور زیر التواء قرض کی درخواستوں کو ماہانہ پورٹل پر اپ لوڈ کرکے ان کی پیروی کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ قرضوں کی باقاعدہ ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی بیسڈ ریکوری میکانزم (سی بی آر ایم) قائم کیا گیا ہے۔
7. ایس ایچ جی بینک لنکج کی پیش رفت کی نگرانی کرنے اور ایس ایچ جی کے ذریعے بینک قرض کی ادائیگی پر نظر رکھنے کے لیے ایک مخصوص پورٹل ’’این آر ایل ایم ایس ایچ جی-بینک لنکج پورٹل‘‘ (banklinkage.lokos.in) تیار کیا گیا ہے ۔ پورٹل اپنے تمام ڈیٹا کو براہ راست بینکوں کے کور بینکنگ سولیوشن (سی بی ایس) سے حاصل کرتا ہے۔ تمام پبلک سیکٹر ، پرائیویٹ سیکٹر ، علاقائی دیہی بینک، چھوٹے مالیاتی بینک اور کوآپریٹو بینک بشمول ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینک قرض دینے والے ایس ایچ جی ماہانہ بنیاد پر پورٹل کے ساتھ ڈیٹا شیئر کر رہے ہیں۔ ایس آر ایل ایم اور بینکوں کو زمینی سطح پر پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کرنے میں مدد کے لیے مختلف کارکردگی اور انتظامی رپورٹس پورٹل پر رکھی جاتی ہیں۔
8. بینکروں کو ان کی صلاحیت سازی اور اسکیم کے نفاذ کے لیے تربیت/واقفیت فراہم کی جاتی ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا اور نابارڈ نے ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے تحت خواتین ایس ایچ جیز کو مالی اعانت کے لیے تفصیلی ہدایات پر مشتمل ماسٹر سرکلر جاری کیا۔
خواتین سیلف ہیلپ گروپوں کو بینکوں کی طرف سے دیئے گئے قرضوں پر غیر فعال اثاثے (این پی اے) 1.76 فیصد ہے ۔
یہ معلومات دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 4925
(Release ID: 2158142)
Visitor Counter : 6