سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
فلاحی اسکیمیں
Posted On:
19 AUG 2025 4:15PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ محکمہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات نے مالی سال21-2020 میں ایس سی ، او بی سی ، ای ڈبلیو ایس ، ڈی این ٹی ، صفائی ملازمین بشمول کوڑاچننے والوں کو مہارت کی تربیت فراہم کرنے کے لیے مرکزی شعبے کی پہل پردھان منتری- دکشتا اور کشلتا سمپن ہتگرہی (پی ایم- دکش) اسکیم کا آغاز کیا ۔ ملک میں پی ایم- دکش اسکیم کے تحت دی جانے والی ہنر مندی کی تربیت کی تفصیلات ریاستوں کے لحاظ سے ضمیمہ-1 میں دی گئی ہیں ۔
گزر بسر اور کاروبار کے لئے پسماندہ طبقوں کے افراد کی مالی امداد اسکیم (ایس ایم آئی ایل ای) کی ذیلی اسکیم 'ٹرانسجینڈر افراد کی فلاح کے لئے جامع باز آبادکاری کی مرکزی اسکیم' کے تحت مختلف سیکٹرل اسکل کونسلوں وغیرہ کے ذریعے 1,631 ٹرانسجینڈر افراد کو مہارت سازی کی تربیت فراہم کی گئی ہے ۔ نیشنل ایکشن فار میکانائزڈ سینی ٹیشن ایکوسسٹم (نمستے) کے تحت سیور اور سیپٹک ٹینک ورکرز (ایس ایس ڈبلیو) کے لیے کوئی تربیتی پہل شروع نہیں کی گئی ہے ۔
اس محکمے کے تحت تین کارپوریشنوں، نیشنل شیڈولڈ کاسٹس فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ایف ڈی سی) نیشنل بیک ورڈ کلاسز فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این بی سی ایف ڈی سی) اور نیشنل صفائی کرمچاری فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) کی طرف سے ہدف بندگروپ کے اہل نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیتی کورسز کو مکمل کرنے کے بعد روزگار اور کارو بار کے لیے پروجیکٹ کی تیاری ، تربیت اور مالی مدد کی سہولت کے ذریعے اپنے پروجیکٹ قائم کرنے کے واسطے قرض کی سہولیات اور مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ پی ایم-دکش اسکیم کے تحت تربیت مکمل ہونے کے بعد تربیت یافتہ امیدواروں کو پلیسمنٹ ( ملاز مت/ذاتی روزگار) کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں ۔ ابھی تک 73,150 تربیت یافتہ افراد نے پی ایم-دکش اسکیم کے تحت ملازمت یا ذاتی روز گار میں تربیت مکمل کرنے کے بعد روزگار حاصل کیا ہے ۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انٹرپرینیورشپ اینڈ اسمال بزنس ڈیولپمنٹ (این آئی ای ایس بی یو ڈی) کو 1800 خواجہ سراؤں کو 15 دن کے انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت تربیت دینے کا پروجیکٹ الاٹ کیا گیا ہے ۔ ان اسکیموں کا جائزہ اسکیم کی رہنما ہدایت کا حصہ ہے ۔
ضمیمہ-I
|
ریاست کے لحاظ سے پی ایم-دکش کے تحت تربیت پانے والوں کی تفصیلات
|
|
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا نام
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
|
تربیت یافتہ
|
تربیت یافتہ
|
تربیت یافتہ
|
تربیت یافتہ
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
870
|
2167
|
1969
|
325
|
|
2
|
آسام
|
1183
|
2070
|
1357
|
3633
|
|
3
|
بہار
|
2596
|
3032
|
2040
|
2113
|
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
694
|
999
|
641
|
593
|
|
5
|
دہلی
|
487
|
337
|
327
|
198
|
|
6
|
گوا
|
0
|
0
|
125
|
0
|
|
7
|
گجرات
|
1199
|
1783
|
910
|
623
|
|
8
|
ہریانہ
|
1137
|
964
|
1470
|
1888
|
|
9
|
ہماچل پردیش
|
319
|
898
|
739
|
885
|
|
10
|
جموں اور کشمیر
|
664
|
765
|
1292
|
1040
|
|
11
|
جھارکھنڈ
|
370
|
1241
|
790
|
1108
|
|
12
|
کرناٹک
|
781
|
1351
|
790
|
2094
|
|
13
|
کیرالہ
|
763
|
859
|
353
|
198
|
|
14
|
لداخ
|
60
|
50
|
0
|
60
|
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
2764
|
3260
|
4222
|
17192
|
|
16
|
مہاراشٹر
|
2567
|
1963
|
1261
|
10046
|
|
17
|
منی پور
|
241
|
516
|
343
|
0
|
|
18
|
میگھالیہ
|
60
|
30
|
140
|
0
|
|
19
|
اڈیشہ
|
736
|
1017
|
1304
|
1232
|
|
20
|
پڈوچیری
|
31
|
51
|
0
|
30
|
|
21
|
پنجاب
|
1509
|
2377
|
2884
|
2122
|
|
22
|
راجستھان
|
1890
|
1927
|
1383
|
7934
|
|
23
|
سکم
|
160
|
155
|
25
|
25
|
|
24
|
تمل ناڈو
|
1032
|
1137
|
1011
|
2140
|
|
25
|
تلنگانہ
|
430
|
720
|
866
|
1055
|
|
26
|
تریپورہ
|
92
|
509
|
470
|
487
|
|
27
|
اتر پردیش
|
6659
|
7798
|
4167
|
21304
|
|
28
|
اتراکھنڈ
|
1090
|
679
|
512
|
1247
|
|
29
|
چنڈی گڑھ
|
0
|
0
|
110
|
0
|
|
30
|
مغربی بنگال
|
1713
|
3347
|
1520
|
613
|
|
|
کل
|
32097
|
42002
|
33021
|
80185
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح – م ش ع۔ ق ر)
U. No.4921
(Release ID: 2158079)
Visitor Counter : 8