کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

حکومت برآمدات کو فروغ دینے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو مضبوط بنانے کے لیے جامع اقدامات نافذ کر رہی ہے


پی ایل آئی اسکیمیں ، لاجسٹک اصلاحات ، اور ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ مرکز ہندوستان کو برآمدات کے  عالمی مرکز میں تبدیل کر رہے ہیں

Posted On: 19 AUG 2025 2:55PM by PIB Delhi

حکومت ہندوستان کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوشش  کر رہی ہے جس میں برآمداتی ترغیبات ، تجارتی فروغ کے پروگرام اور عمل کو ہموار کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعہ عالمی تجارت میں ایم ایس ایم ای کی شرکت کو فروغ دینا شامل ہے ۔ آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) کے ذریعے بازار تک رسائی کو بڑھانے پر بڑا زور دیا گیا ہے اس سلسلے میں  قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان نے 24 جولائی 2025 کو برطانیہ کے ساتھ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدے (سی ای ٹی اے) پر دستخط کیے  ہیں، جو دو طرفہ تجارتی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔  دریں اثنا ، ہندوستان-یورپی یونین آزاد تجارتی معاہدے کے لیے بات چیت جاری ہے اور اسے  سال کے آخر تک ختم کرنے کا امکان  ہے۔

گھریلو مینوفیکچرنگ اور برآمدی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ، حکومت نے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے الیکٹرانکس ، آئی ٹی ہارڈ ویئر ، دواسازی ، بلک ڈرگس ، ہائی ایفیشنسی سولر پی وی ماڈیولز ، آٹوموبائل اور آٹو اجزاء ، وائٹ گڈز ، ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ مصنوعات سمیت 14 کلیدی شعبوں کے لیے پروڈکشن سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیمیں نافذ کی ہیں ۔  ان اسکیموں نے گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی ہے ، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوا ہے ، روزگار پیدا ہوئے ہیں اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔  اس نے ملکی اور غیر ملکی شراکتداروں سے بھی اہم سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے ۔

لاجسٹکس کی کارکردگی کو بڑھانے اور ملک بھر میں متعلقہ لاگتوں کو کم کرنے کے لیے ، حکومت ہند نے نیشنل لاجسٹکس پالیسی (این ایل پی) اور پی ایم گتی شکتی کے تاریخی اقدامات شروع کیے ہیں جو رکاوٹوں کو دور کرنے ، مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانے اور بہتر  لاجسٹکس مینجمنٹ کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت کو ہموار کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں ۔  پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان اقتصادی پیداواریت اور برآمدات کو فروغ دینے میں مناسب  اور بلا  رکاوٹ  رابطے ، تیز تر نقل و حمل اور وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ملٹی ماڈل انفراسٹرکچر  یعنی کثیر سطحی بنیادی ڈھانچہ کی مربوط ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔  ان کوششوں کی تکمیل  کے لیے نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ پروگرام یعنی قومی صنعتی راہداری ترقیاتی پروگرام (این آئی سی ڈی پی) ایک تبدیلی لانے والا اقدام ہے جس کا مقصد ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں سے مضبوط رابطے کے ساتھ عالمی سطح پر مسابقتی مینوفیکچرنگ مراکز قائم کرنا ہے ۔  ان راہداریوں کا تصور صنعتی ترقی کو متحرک  اور فعّال کرنے ، سرمایہ کاری کو راغب کرنے ، روزگار پیدا کرنے اور ہندوستان کو عالمی سپلائی چین میں ایک اہم مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔  مزید برآں لاجسٹک ڈیٹا بینک جیسے ٹکنالوجی ٹولز نے شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنایا ہے۔  ساتھ ہی یہ اقدامات  ہندوستان کے لاجسٹک ماحولیاتی نظام اور صنعتی بنیاد کو جدید بنانے ، طویل مدتی اقتصادی ترقی اور عالمی مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک وژن کی نمائندگی کرتے ہیں ۔

ضلعی سطح پر برآمدی مراکز (ڈی ای ایچ) اور ای-کامرس برآمدی مراکز (ای سی ای ایچ) جیسے زمینی سطح کے  اقدامات چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں (ایس ایم ایز) بشمول اسٹارٹ اَپس کو کم لاگت اور آسان ضوابط کے ذریعے عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنا رہے ہیں۔

حکومت نے اضلاع  ایکسپورٹ ہبس پہل یعنی  ضلع برآمداتی مرکز پہل کے طور پر  اضلاع سے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔  اس میں ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ملک کے تمام اضلاع میں برآمدی صلاحیت والی مصنوعات اور خدمات کی شناخت شامل ہے ۔  ضلع  سطح پر اسٹیٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹی (ایس ای پی سی) اور ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹی (ڈی ای پی سی) تشکیل دے کر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک ادارہ جاتی طریقہ کار قائم کیا گیا ہے ۔  اس پہل کے تحت ، سپلائی چین میں موجودہ رکاوٹوں کی تفصیلات جاننے اور موجودہ خلا کو کم کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات کی نشاندہی کرنے والے ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان 590 اضلاع کے لیے تیار کیے گئے ہیں اور باقی اضلاع کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں ۔

ای کامرس ایکسپورٹ ہبس یعنی ای- کامرس برآمداتی مرکز (ای سی ای ایچ) پہل کا مقصد ہندوستان سے سرحد پار ای کامرس برآمدات کو آسان بنانے کے لیے مخصوص زون فراہم کرنا ہے ۔  اس کا مقصد لاجسٹکس سے وابستہ لاگت اور وقت کو کم کرکے ، ریگولیٹری عمل کو ہموار کرکے ، اور ای کامرس ریٹرن یا مسترد کرنے کے لیے دوبارہ درآمدات کو آسان بنا کر ایس ایم ایز ، کاریگروں اور چھوٹے کاروباروں کی مدد کرنا ہے ۔ ای- کامرس برآمداتی مرکز (  ای سی ای ایچ) ایک ہی مقام پر مربوط خدمات فراہم کرے گا ، جس میں کسٹم کلیئرنس ، کوالٹی سرٹیفیکیشن ، پیکیجنگ اور آف پورٹ گودام شامل ہیں ۔  ڈی جی ایف ٹی نے تجارتی نوٹس نمبر ۔ 2025/14مورخہ 22 اگست  2024 کو ،  ان پائلٹ پروجیکٹوں کے لئے تفصیلی تجاویز طلب کیے ہیں ۔  عمل درآمد کے لیے پانچ ای سی ای ایچ پائلٹ پروجیکٹ تجویز کیے گئے ہیں ۔

حکومت کے اقدامات کی وجہ سے درآمدات پر انحصار میں کمی آئی ہے اور کئی شعبوں میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔  مثال کے طور پر ، طبی آلات کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت ، 21 پروجیکٹوں نے 54 منفرد طبی آلات کی تیاری شروع کر دی ہے ، جن میں اعلی درجے کے آلات جیسے لائنر  ایکسلریٹر (ایل آئی این اے سی) ایم آر آئی ، سی ٹی-اسکین ، ہارٹ والو ، اسٹنٹ ، ڈائیلیزر مشین ، سی-آرم ، کیتھ لیب ، میموگراف ، ایم آر آئی کوائلز وغیرہ شامل ہیں ۔  مزید برآں ، بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے پی ایل آئی اسکیم نے ہندوستان میں موبائل مینوفیکچرنگ کے شعبے کو خاص طور پر ہندوستان کو موبائل فون کے خالص درآمد کنندہ سے خالص برآمد کنندہ  ملک کے طور پر تبدیل کر دیا ہے ۔  موبائل فون کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔ سال 2014-15 میں 1500 کروڑ روپے سے زیادہ سے ہو کر 2024-25 میں 2 لاکھ کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔  بھارت اب دنیا  میں  موبائل مینوفیکچرنگ کرنے والا  دوسرا سب سے بڑا  ملک ہے۔مزید برآں، دواسازی کے شعبے نے مجموعی طور پر 2.66 لاکھ کروڑ روپے کی فروخت کی ہے، جس میں سے 1.70 لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات  شامل ہےجو کہ اس اسکیم کے ابتدائی تین سالوں میں حاصل کی گئی ہیں۔ اس اسکیم نے بھارت کو بلک ڈرگز کے خالص درآمد کنندہ (۔1930 کروڑ روپے) سے خالص برآمد کنندہ ملک (2280 کروڑ روپے) میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جیسا کہ مالی سال 2021-22 میں یہ صورتِحال تھی۔ اس کے علاوہ، اس اسکیم کے نتیجے میں اہم ادویات کی مقامی پیداواری صلاحیت اور طلب کے درمیان فرق میں نمایاں کمی بھی آئی ہے۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں تجارت و صنعت کے وزیر  مملکت جناب جِتن پرساد نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔۔ م م ع۔ ر ب

U-4898


(Release ID: 2157946)
Read this release in: English , Hindi