ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال: تحفظ ماحولیات قانون کے تحت نئے قواعد
Posted On:
18 AUG 2025 4:49PM by PIB Delhi
وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی نے 24.07.2025 کو ماحولیاتی تحفظ (آلودہ مقامات کا انتظام) قواعد، 2025 کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جو ملک میں آلودہ مقامات کی شناخت اور انتظام کے لیے ہے۔ مذکورہ قواعد کے تحت آلودہ مقامات کی شناخت، تعین اور بحالی کا عمل وضع کیا گیا ہے۔
قواعد کے مطابق، آلودہ مقام کی تعریف ایک ایسے علاقے یا مقام کے طور پر کی گئی ہے جو آلودگی سے متاثر ہو اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) / آلودگی کنٹرول کمیٹی (پی سی سی) کی جانب سے آلودہ مقام قرار دیا جائے، اگر تفصیلی مقاماتی جائزے کے بعد آلودگی کی سطح مقررہ حد سے زیادہ پائی جائے۔
مقامی ادارے یا ضلعی انتظامیہ کو، خود یا عوام کی شکایت موصول ہونے پر، قواعد میں بیان کردہ معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے آلودگی سے متاثرہ علاقے کی شناخت کرنے اور اسے اپنی حدود میں مشتبہ آلودہ مقامات کی فہرست کے طور پر مرکزی آن لائن پورٹل پر درج کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
مشتبہ آلودہ مقامات کی فہرست موصول ہونے پر، ایس پی سی بی / پی سی سی کو، خود یا کسی حوالہ تنظیم کے ذریعے، فہرست موصول ہونے کی تاریخ سے نوے دنوں کے اندر مشتبہ آلودہ مقام کا ابتدائی جائزہ لینے کے لیے نمونہ جات اور تجزیہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ اگر آلودگی مقررہ سطح سے زیادہ پائی جاتی ہے تو ایس پی سی بی / پی سی سی مشتبہ آلودہ مقام کو ممکنہ آلودہ مقام کے طور پر درج کر سکتا ہے۔
مزید برآں، ایس پی سی بی / پی سی سی کو، خود یا کسی حوالہ تنظیم کے ذریعے، ممکنہ آلودہ مقام کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے، اس مقام کی پوری جغرافیائی حدود کا احاطہ کرتے ہوئے تفصیلی نمونہ جات اور تجزیہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے، جو کہ اسے درج کرنے کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر مکمل کرنا ہوگا۔ تفصیلی جائزہ مکمل ہونے کے بعد، اگر آلودگی مقررہ ردعمل کی سطح سے زیادہ پائی جاتی ہے تو ایس پی سی بی / پی سی سی اس مقام کو آلودہ مقام کے طور پر درج کر سکتا ہے۔
ایس پی سی بی / پی سی سی کو آلودہ مقامات کی فہرست مرکزی آن لائن پورٹل پر شائع کرنے اور متاثرہ شراکت داروں سے ساٹھ دنوں کے اندر تبصرے اور تجاویز طلب کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
شراکت داروں سے تبصرے اور تجاویز موصول ہونے پر، ایس پی سی بی / پی سی سی کو آلودہ مقامات کی حتمی فہرست مرکزی آن لائن پورٹل پر شائع کرنے اور اس سلسلے میں دو مقامی اخبارات میں نوٹس شائع کرنے کا پابند کیا گیا ہے، جو عام لوگوں کی معلومات کے لیے ہوگا اور اس سلسلے میں احتیاطی تدابیر کی نشاندہی بھی کرے گا۔
ذمہ دار شخص کو ایس پی سی بی / پی سی سی کے ہدایات کی تاریخ سے چھ ماہ کے اندر بحالی کا منصوبہ تیار کرنے، بحالی کے منصوبے کی منظوری کے بعد بحالی شروع کرنے اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور متعلقہ ایس پی سی بی / پی سی سی کو وقتاً فوقتاً پیش رفت کی رپورٹس جمع کرانے کا پابند کیا گیا ہے۔
ایسے مقامات جن کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے اور بینکوں یا عدالتی کارروائیوں کے عارضی قبضے میں موجود مقامات کے معاملے میں، ایس پی سی بی / پی سی سی کو بحالی کا منصوبہ تیار کرنے اور بحالی کی سرگرمیاں انجام دینے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں بحالی کے اخراجات مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے قواعد میں بیان کردہ تناسب اور طریقے سے پورے کیے جائیں گے۔
سی پی سی بی نے ملک بھر میں 103 آلودہ مقامات کی شناخت کی ہے، جن میں سے 07 مقامات پر بحالی کی سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔ ان 07 آلودہ مقامات کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
- گنجام، اڈیشہ میں پارہ سے آلودہ مقامات
- رانیہ، کانپور دیہات، اتر پردیش میں کرومیم سے آلودہ مقامات
- غازی آباد، اتر پردیش کے لوہیا نگر اور صنعتی علاقے میں کئی صنعتوں کی طرف سے غیر صاف شدہ صنعتی اخراج کی وجہ سے زیر زمین پانی کی آلودگی
- کوڈائیکنال، تمل ناڈو میں ایم/ایس ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ کے احاطے میں پارہ سے آلودہ مٹی
- تونڈیئرپیٹ، چنئی، تمل ناڈو میں بی پی سی ایل تیل سے آلودہ مقام
- احمد نگر، مہاراشٹر میں ایم/ایس گوداوری بائیو ریفائنریز کے احاطے اور اس کے آس پاس زیر زمین پانی کی آلودگی
- وڈودرا، گجرات میں ایفلوئنٹ چینل پروجیکٹ (ای سی پی) میں زیر زمین پانی کی آلودگی
یہ معلومات وفاقی وزیر مملکت برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، جناب کرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 4858 )
(Release ID: 2157681)
Visitor Counter : 5