جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زیر زمین پانی میں سیلینیم کی اعلیٰ سطح

Posted On: 18 AUG 2025 2:44PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب  وی سومننا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ جیسا کہ زیر زمین پانی سے متعلق مرکزی  بورڈ(سی جی ڈبلیو بی) کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے، ان کے زیر زمین پانی کے معیار کی نگرانی کے پروگرام اور مختلف سائنسی مطالعات کے حصے کے طور پر علاقائی سطح پر زمینی پانی کے معیار کا ڈیٹا تیار کیا گیا ہے۔ 2019 کے دوران،سی جی ڈبلیو بی نے آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، دہلی، دادرا اور نگر حویلی، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ، پنجاب، تلنگانہ اور تری پورہ پر مشتمل ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے سیلینیم کے لیے 5,956 زیر زمین پانی کے نمونے اکٹھے کیے اور ان کا تجزیہ کیا گیا۔

جمع کیے گئے 5,956 نمونوں میں سے، ہریانہ کے جھجر ضلع اور پنجاب کے روپ نگر (روپڑ) ضلع کے لیے صرف چار نمونوں کا تجزیہ کیا گیا ہے، جس میں سیلینیم کی مقدار 10 پی پی بی کی قابل اجازت حد سے زیادہ ظاہر ہوئی ہے۔

حکومت ہند نے اگست 2019 میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت میں جل جیون مشن (جے جے ایم) کا آغاز کیا تاکہ ملک کے دیہی گھرانوں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ پینے کا پانی ریاست کا معاملہ ہونے کی وجہ سے جے جے ایم کے تحت یپنے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل آوری، آپریشن اور دیکھ بھال کی ذمہ داری، ریاستی/مرکز کے زیر کنٹرول علاقوںکی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے مدد کرتی ہے۔

جے جے ایم کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز بی آئی ایس: 10500 معیارات کو پائپڈ واٹر سپلائی اسکیموں کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کے لیے معیار کے طور پر اپنایا جاتا ہے۔ گھرانوں کو نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کے لیے جے جے ایم کے تحت واٹر سپلائی سکیموں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار کے مسائل والے دیہاتوں کے لیے متبادل محفوظ پانی کے ذرائع پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی کریں اور ان پر عمل درآمد کریں۔ جل جیون مشن(جے جے ایم) کے تحت، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر پانی کے معیار سے متاثرہ بستیوں میں پانی کی صفائی ستھرائی کے پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ ہر گھر کو 8-10 لیٹر فی کس کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے تاکہ ان کی پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقےجے جے ایم  کے تحت پانی کی کوالٹی مانیٹرنگ اینڈ سرویلنس (ڈبلیو کیو ایم اینڈ ایس) سرگرمیوں کے لیے اپنے سالانہ مختص فنڈز کا 2فی صد تک استعمال کر سکتے ہیں، جس میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کا قیام اور مضبوط آلات کی خریداری، آلات، کیمیکل، شیشے کے استعمال کے قابل آلات، کنس پاور ،فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال، آگاہی پیدا کرنا، پانی کے معیار پر تعلیمی پروگرام، لیبارٹریوں کی منظوری/تسلیم، وغیرہ کمیونٹی کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

سی جی ڈبلیو بی نے مطلع کیا ہے کہ زیرزمین پانی کے مختلف پہلوؤں بشمول زمینی پانی کی آلودگی کو روکنے اور آلودہ پانی کے محفوظ استعمال کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے پروگرام/ ورکشاپ کا انعقاد وقتاً فوقتاً کیا جاتا ہے۔ سی جی ڈبلیو بی نے ملک بھر میں تقریباً 1,550 عوامی تبادلے کے پروگرام (پی آئی پی) کا اہتمام کیا ہے، جس میں تقریباً 1.36 لاکھ افراد نے حصہ لیا ہے۔ یہ پروگرام پانی کے معیار سمیت متعدد مقامی زمینی مسائل کو حل کرتے ہیں اور اس کا مقصد عوام کو آلودگی کے اثرات سے آگاہ کرنا، پانی کے وسائل کو برقرار رکھنے کے لیے پائیدار طریقوں کو فروغ دینا، اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی تکنیکوں کے ساتھ ساتھ زیر زمین پانی کے معیار کو بہتر بنانے میں ریچارج ڈھانچے کے کردار کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

مزید برآں، مختلف شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ ،دیہی گھرانوں کو پائپ سے پینے کے پانی کی فراہمی کے پانی کے معیار کی نگرانی کے لیے جامع کتابچہ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رہنمائی کے لیے جاری کی گئی ہے۔ یہ کتابچہ مختلف ٹیسٹنگ پوائنٹس پر پینے کے پانی کے نمونوں کی جامع جانچ کی سفارش کرتی ہے جیسے کہ سورس، ٹریٹمنٹ پلانٹ، اسٹوریج اور ڈسٹری بیوشن پوائنٹس، اور جہاں بھی ضروری ہو اصلاحی کارروائی کی جائے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ گھرانوں کو فراہم کیا جانے والا پانی مقررہ معیار کا ہے۔ ریاستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ جے جے ایم کے رہنما خطوط کے مطابق تمام کیمیائی پیمانوں کی جانچ کریں، بشمول ذرائع پر علاقے کے مخصوص پیمانوں ، پانی کے معیار کو یقینی بنانے اور کسی بھی آلودگی کے لیے تدارک کی کارروائی کو نافذ کرنے کے لیے یہ یقینی بنانے کے لیے کہ گھرانوں کو فراہم کیا جانے والا پانی مقررہ معیار کا ہے۔

پینے کے پانی کے علاج کی ٹیکنالوجیز پر ایک اورکتابچہ تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان دستیاب نئی ٹیکنالوجیز کے بارے میں معلومات پھیلانے کے لیے جاری کی گئی تاکہ نئی ٹیکنالوجیز کو سمجھا  اور ان پر عمل درآمد کیا جا سکے جو پانی کے معیار سے متاثرہ دیہاتوں میں مقامی مسائل اور درپیش چیلنجوں کو حل کرتی ہیں۔ ریاستیں تکنیکی اقتصادی امکانات کے لحاظ سے مناسب تعداد میں پانی کی صفائی کا نظام یا ٹیکنالوجیوں کا مجموعہ لے سکتی ہیں۔

 

************

ش ح۔م ع۔ ج ا

 (U: 4824) 


(Release ID: 2157485)
Read this release in: English , Bengali