وزارات ثقافت
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے) نے دارالحکومت نئی دہلی میں تقسیم کی ہولناکی سے متعلق پروگرام کا انعقاد کیا
Posted On:
14 AUG 2025 10:39PM by PIB Delhi
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس(آئی جی این سی اے) وزارت ثقافت، حکومت ہند کی جانب سے14 اگست کو سنٹرل پارک، نئی دہلی میں ایک پروگرام کا انعقاد کیاگیا، جس میں تقسیم کی ہولناکی کویاد کیاگیا۔شہریوں کو ان لوگوں سے واقف کرانے کیلئے، جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنے گھروں، روزی روٹی کے ذرائع اور سب کچھ قربان کر دیا، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 14 اگست کو ‘تقسیم کی ہولناکی کو یادکرنے کے دن’ کے طور پر منانے کی اپیل کی تھی۔ اس ویژن کو مدنظر رکھتے ہوئے، آئی جی این سی اے2022 سے اس تقریب کے تحت یادگاری پروگرام منعقد کر رہا ہے۔ اس موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر اور صحت اور کیمیکل اور کھاد کے وزیر جناب جے پی نڈا ، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، ثقافت اور سیاحت کے وزیر، حکومت ہند؛ جناب ونے کمار سکسینہ، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر؛ محترمہ ریکھا گپتا، دہلی کی وزیر اعلیٰ؛ جناب وریندر سچدیوا، دہلی ریاستی بی جے پی کے صدر؛ ڈاکٹر سچیدانند جوشی، ممبر سکریٹری، آئی جی این سی اے اور جناب وویک اگروال، سکریٹری (ثقافت)، حکومت ہندنے شرکت کی۔

پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، ڈاکٹر سچیدانند جوشی، ممبر سکریٹری، آئی جی این سی اے، اور پروفیسر روی پرکاش ٹیک چندانی، سربراہ، شعبہ ہندی زبانوں اور ادبی مطالعات کی طرف سے تدوین کردہ‘‘ ایز دے سا اِٹ، پارٹیشن آف انڈیا1947’’کے عنوان سے ایک کتاب کا اجراء کیا گیا، جس میں تاریخ کے اس اہم تناظر کو پیش کیا گیا۔ ‘دی ڈیروالز اینڈ پارٹیشن’ کے عنوان سے ایک ڈی وی ڈی بھی لانچ کی گئی، جو اس سانحے سے جڑے تجربات اور داستانوں کا ایک دلکش بصری بیان پیش کرتی ہے۔ اس موقع پر ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں تقسیم کی انسانی قیمت کا جائزہ لیا گیا اور بے گھر ہونے والے ہم وطنوں کو سنجیدگی سے یاد کیا گیا۔ لاتعداد متاثرین کی یاد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک خاموش مارچ کا بھی اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر نیشنل اسکول آف ڈرامہ (این ایس ڈی) کے ذریعہ اسٹیج کیا گیا اور لوکیندر ترپاٹھی کی طرف سے ہدایت کردہ ‘بٹوارا’ نامی ڈرامہ بھی پیش کیا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک کی تقسیم کے دوران بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، بہت سے لوگ اپنی غیر منقولہ جائیدادوں سے علیحدگی پر مجبور ہوئے اور لاتعداد خواتین کو اپنی عزتوں کی پامالی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان خاندانوں کی نسلیں جنہوں نے تقسیم کی اذیت کو برداشت کیا، آج بھی اس کے داغ جھیل رہے ہیں۔ ہندوستان کی تقسیم انسانی تاریخ کے سب سے بڑے سانحات میں سے ایک ہے۔ اگرچہ ہجرت اگست 1947 سے پہلے شروع ہو چکی تھی لیکن سب سے زیادہ تباہ کن اثرات تقسیم کے اعلان کے بعد دیکھنے میں آئے۔ اس تکلیف دہ واقعے کے پنجاب، بنگال اور سندھ میں سنگین نتائج برآمد ہوئے، پھر بھی اس کے اثرات پورے ملک میں محسوس کیے گئے۔ مختلف اکاؤنٹس کے مطابق، اس انسانی بحران میں تقریباً 15 ملین لوگ بے گھر ہوئے اور تقریباً 2 ملین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

نمائش اور تقریب میں خاص طور پر اس سانحے کی سماجی، ثقافتی اور جذباتی جہتوں کی تفصیلی تصویر کشی کو گہرائی سے سب نے محسوس کیا۔ ایک کتاب کی ریلیز کی شکل میں اسکالرشپ کے اس انضمام کے ذریعے، ڈی وی ڈی کے اجراء کے ذریعے بصری دستاویزات، اور باوقار عوامی شرکت کے ذریعے، آئی جی این سی اے یاد رکھنے کے کلچر کو مضبوط کرنے کی کوشش کرتا ہےاور اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ تقسیم کی ہولناکی آنے والی نسلوں کے لیے قوم کے مشترکہ شعور کا ایک پائیدار حصہ رہیں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.4805
(Release ID: 2157397)
Visitor Counter : 4