صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے درخشاں گاؤں پروگرام مرحلہ دوم کے تحت دیہی وفود کے ساتھ خیرسگالی میٹنگ کی صدارت کی
صحت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ سرحدی گاؤں کو ملک کے آخری گاؤں کے طور پر دیکھنے کا تصور حالیہ برسوں میں تبدیل ہو گیا ہے اور اب انہیں ملک کے پہلے گاؤں کے طور پر تسلیم کرنے اور انہیں درخشاں مراکز میں ترقی دینے کا نیا وژن اپنایا گیا ہے
انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘اس اقدام کے تحت خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس کے تحت تربیت اور ہنر مندی کے پروگرام منعقد کیے گئے ہیں تاکہ باغبانی اورپھولوں کی کاشت کاری جیسے شعبوں میں کاروبار کو فروغ دیا جا سکے’’
صحت کی مرکزی وزارت نے ان علاقوں میں ہر 1,000 سے1,500 افراد کے لیے کم از کم ایک آیوشمان آروگیہ مندر قائم کرنے کی کوشش کی ہے ، جس کے ساتھ چلتی پھرتی طبی اکائیاں بھی فراہم کی جائیں تاکہ سبھی کے لیے حفظان صحت کی سہولتوں کویقینی بنایا جا سکے
Posted On:
14 AUG 2025 5:56PM by PIB Delhi
صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیرجناب جگت پرکاش نڈا نے آج یہاںدرخشاں گاؤں پروگرام مرحلہ دوم کے تحت شامل پانچ ریاستوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں (ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، اروناچل پردیش، سکم اور لداخ) کے گاؤں کے نمائندگان کے ساتھ ایک خیر سگالی ملاقات کی صدارت کی۔ ان کے ہمراہ صحت کی مرکزی سکریٹری محترمہ پونیا سلیلا شریواستو اور سرحدی بندوبست کے سیکریٹری جناب راجندر کماربھی موجود تھے۔

درخشاں گاؤں پروگرام (وی وی پی) کو وزارتِ داخلہ (ایم ایچ اے) نے 10 اپریل 2023 کو شمالی سرحد سے ملحق بلاکس میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل منتخب گاؤں کے لیے مشن موڈ میں شروع کیا تھا، تاکہ ان شناخت شدہ سرحدی گاؤں میں رہنے والے لوگوں کی معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے کہا کہ سرحدی گاؤں کو ملک کے آخری گاؤں کے طور پر دیکھنے کا تصور حالیہ سالوں میں تبدیل ہو گیا ہے، اور اب انہیں ملک کے پہلےگاؤں کے طور پر تسلیم کرنے اور انہیں درخشاں مراکز میں ترقی دینے کا نیا وژن اپنایا گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس اقدام کے تحت خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس کے تحت تربیت اور ہنر مندی کے پروگرام منعقد کیے گئے ہیں تاکہ باغبانی اورپھولوں کی کاشتکاری جیسے شعبوں میں کاروبار کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں لوگوں کی نقل مکانی کی روک تھام کوفروغ دینے اور ان دور دراز علاقوں کی ترقی کی رفتار کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

صحت کے مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ پروگرام کے مرحلہ اول کے تحت 662 سرحدی گاؤں کی شناخت کی گئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مرکزی وزارت صحت نے ان علاقوں میں ہر 1,000سے1,500 افراد کے لیے کم از کم ایک آیوشمان آروگیہ مندر قائم کرنے کی کوشش کی ہے، جس کے ساتھ موبائل میڈیکل یونٹس بھی فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ سب کے لیے صحت کی سہولیات یقینی بنائی جا سکیں۔
محترمہ پونیا سلیلا شریواستو نے اس بات پر زور دیا کہ درخشاں گاؤں پروگرام حکومت ہند کا ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نےمرکزی وزارت صحت کے ملک کے ہر کونے میں صحت کی سہولیات پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا اور بتایا کہ ‘‘قومی صحت مشن کے تحت کے پہلے ہی 58 پروجیکٹس منظور کیے جاچکے ہیں اور سرحدی گاؤں میں موبائل میڈیکل یونٹس تعینات کی جا رہی ہیں۔’’
جناب راجندر کمار نے اس بات پر زور دیا کہ درخشاں گاؤں پروگرام کو وِکسِت بھارت وژن کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے مضبوط ترغیب دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان گاؤں میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے تقریباً 3,000 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ 4جی کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں، جس سے صحت اور تعلیم تک رسائی میں بہتری آئے گی۔ اس کے علاوہ، سیاحت، ہنر مندی کے فروغ اور زراعت کو فعال طور پر فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ ان علاقوں میں مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پانچ ریاستوں کے گاؤں کے نمائندوں نے اپنے گاؤں کی ترقی کو آگے بڑھانے اور یومِ آزادی کے موقع پر انہیں دہلی مدعو کرنے پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اسکیم کے تحت سڑکوں کی رابطہ کاری اور صحت کی سہولیات میں نمایاں بہتری کا ذکر کیا اور حکومت سے درخواست کی کہ مرحلہ ایک میں شامل نہ ہونے والے دیگر گاؤں تک بھی اس اقدام کو بڑھایا جائے۔
پس منظر:
وائبرینٹ ولیجز پروگرام میں سیاحت اور ثقافتی ورثے کے فروغ ، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری اور زراعت/باغبانی ، ادویاتی پودوں/جڑی بوٹیوں کی کاشت وغیرہ سمیت کوآپریٹو سوسائٹیوں کی ترقی کے ذریعے ذریعہ معاش کے مواقع کے لیے منتخب دیہاتوں میں اقدامات پر مرکوز شعبوں کا تصور کیا گیا ہے ۔ اقدامات کے تحت غیر منسلک دیہاتوں کو سڑک کنکٹویٹی فراہم کرنا ، رہائش اور گاؤں کا بنیادی ڈھانچہ ، قابل تجدید توانائی سمیت توانائی ، ٹیلی ویژن اور ٹیلی کام رابطہ بھی شامل ہیں ۔ پروگرام کا مقصد منتخب دیہاتوں میں بسنے والے لوگوں کے لیے بھرپور ترغیبات فراہم کرنا ہے ۔
پہلے مرحلے میں وی وی پی پروگرام 4 ریاستوں اور 1 مرکز کے زیر انتظام علاقے یعنی ہماچل پردیش ، اتراکھنڈ ، اروناچل پردیش ، سکم اور لداخ کے سرحدی علاقوں میں نافذ کیا جا رہا ہے ۔ مجموعی طور پر ، وی وی پی پروگرام ان ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 19 اضلاع ، 46 بلاکوں اور 662 دیہاتوں کا احاطہ کیاگیا ہے۔
پہلے مرحلے میں ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے وی وی پی کا خلاصہI:
نمبر شمار
|
ریاستیں ،مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
اضلاع
|
اضلاع کے نام
|
بلاکس
|
گاؤوں
|
1.
|
اتراکھنڈ
|
3
|
اترکاشی
پتھورا گڑھ
چمولی
|
5
|
51
|
2.
|
لداخ کےیوٹی
|
1
|
لیہ داخ
|
3
|
35
|
3.
|
ہماچل پردیش
|
2
|
لاہول اور اسپیتی
کنور
|
3
|
75
|
4.
|
اروناچل پردیش
|
11
|
انجاؤ
مشرقی کامینگ
کرنگ کومے
لوور دیبانگ وادی
توانگ
اپر سیانگ
اپر سبانسیری
ویسٹ کامینگ
شیومی
کرا دادی
دیبانگ ویلی
|
28
|
455
|
5.
|
سکم
|
2
|
شمالی ضلع
مشرقی ضلع
|
7
|
46
|
|
مجموعی تعداد
|
19
|
|
46
|
662
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
ایم ایچ اے نے ایک وی وی پی پورٹل بھی تیار کیا ہے: یہ پورٹل وائبرینٹ ولیجز پروگرام کی پیش رفت کی نگرانی کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے۔
پروجیکٹوں کا جائزہ اور اس کی صورتحال (13 اگست 2025 تک):
- اضلاع کی طرف سے وی وی پی پورٹل پر تجویز کردہ زیادہ تر منصوبے صحت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے متعلق ہیں ۔
- صحت کے شعبے میں اب تک کل 145 پروجیکٹ تجویز کیے گئے ہیں ۔ پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا اور اس کے مطابق اب تک کل 58 پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے اور 38 کو مسترد کر دیا گیا ہے ۔ تفصیلات حسب ذیل ہیں:
ایم او ایچ ایف ڈبلیو سے متعلق منصوبے
نمبر شمار
|
پروجیکٹ
|
نمبر
|
تخمینہ لاگت
(لاکھ روپے میں)
|
1
|
ریاستوں ،یوٹیکے ذریعہ تجویز کردہ کل منصوبے
|
145
|
12861.16
|
2
|
آج تک منظور شدہ کل پروجیکٹس
|
58
|
5073.26
|
3
|
کل پراجیکٹس آج تک مسترد کیے گئے۔
|
38
|
3879.08
|
4
|
تشخیص کے بعد زیر سوال کل پروجیکٹس
|
49*
|
3908.82
|
* اگر ضروری سمجھا جائے تو ریاست این ایچ ایم پی آئی پی میں جائزہ لے اور تجویز کرے۔
ریاست کے لحاظ سے منظور شدہ منصوبے:
ریاستی ،یوٹی
|
منظور شدہ منصوبوں کی تعداد
|
منظور شدہ منصوبوں کی تخمینہ لاگت
(لاکھ روپے میں)
|
اروناچل پردیش
|
43
|
2273.24
|
ہماچل پردیش
|
1
|
2.00
|
لداخ(یوٹی)
|
10
|
2534.72
|
اتراکھنڈ
|
4
|
263.30
|
مجموعی تعداد
|
58
|
5073.26
|
تبتی سرحدی پولیس کے اے ڈی جی جناب عبد الغنی میر ، اے ڈی جی ؛ مرکزی وزارت صحتمیں جوائنٹ سکریٹریجناب پشپیندر راجپوت ، ؛ وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹریمحترمہپوسومی باسو اور مرکزی حکومت کے سینئر حکام میٹنگ میں موجود تھے ۔
*****
( ش ح ۔م ع ۔ ع ح - م ذ۔اش ق)
U. No. 4722
(Release ID: 2156517)