ٹیکسٹائلز کی وزارت
مواقع سے فائدہ اٹھانا ، معیار اور صفر نقائص پر زور دینا اور ہندوستان کی ٹیکسٹائل صنعت کی برآمدی مسابقت کو بڑھانا: ٹیکسٹائل کے وزیر نے ٹیکسٹائل کے شعبے کے شراکت داروں سے ملاقات کی
ہندوستان کی ٹیکسٹائل صعنت عالمی تجارتی مشکلات کا مقابلہ پائیداری اور برآمدی مسابقت پر نئی توجہ مرکوز کرنےکے ساتھ کرے گی
ساختی اصلاحات تجویز کرنے ، نئی مارکیٹ کے لیے حکمت عملی کی نشاندہی کرنے اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں مصنوعات کی مسابقت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی
ٹیکسٹائل صنعت تمام عالمی چیلنجوں کے باوجود 2030 تک 100 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف حاصل کر لے گی ۔ توجہ مواقع سے استفادہ کرنا اور معیار اور صفر نقائص پر زور دینے پر مرکوزہے
Posted On:
13 AUG 2025 9:40PM by PIB Delhi

ہندوستان کی ٹیکسٹائل صنعت عالمی تجارتی چیلنجوں کا مقابلہ پائیداری، خود انحصاری اور برآمدی مسابقت پر نئے سرے سے توجہ کے ساتھ کرنے کے لیے تیار ہے۔ مرکزی وزیرِ ٹیکسٹائل جناب گری راج سنگھ نے وزیرِ مملکت برائے ٹیکسٹائل اورٹیکسٹائل کی وزارت کی سکریٹری کے ہمراہ، آج ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کے سرکردہ شراکت داروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، تاکہ بدلتی ہوئی عالمی تجارتی صورتِ حال، بشمول حال ہی میں امریکہ کی جانب سے نامناسب محصولات کے اعلان کا جائزہ لیا جا سکے اور اس شعبے کے لیے پُر اعتماد اور مستقبل پر مبنی حکمتِ عملی مرتب کی جا سکے۔
عالمی ٹیکسٹائل کی تجارت میں ہندوستان کا مقام
ہندوستانی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا دنیا کا چھٹا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، جس کی 2024 میں عالمی برآمدات میں 4.1 فیصد حصہ داری ہے۔ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا شعبہ، بشمول دستکاری نے25- 2024 میں ہندوستان کی کل اشیائے تجارت کی برآمدات میں 8.63 فیصد حصہ تھا، جس کی مالیت 37.7 بلین امریکی ڈالر ہے، جبکہ امریکہ بھارت کا سب سے برآمدی بازار ہے،جس میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 28.97 فیصد کی حصہ داری ہے، تاہم یہ مجموعی ہندوستانی ٹیکسٹائل صنعت کا صرف 6 فیصد بنتا ہے، جس کی مجموعی مالیت 179 بلین امریکی ڈالر ہے (گھریلو منڈی 142 ارب امریکی ڈالر اور برآمدات 37 ارب امریکی ڈالر) ہے۔ اس شعبے میں گزشتہ دہائی کے دوران گھریلو مانگ میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

تنوع اور مسابقت پر توجہ
وفاقی وزیر نے برآمداتی تنوع، مصنوعات کی مسابقت کو بڑھانے اور نئی و کم قابل رسائی منڈیوں تک پہنچ کی ضرورت پر زور دیا۔ ہندوستان نے شراکت دار ممالک کے ساتھ 15 آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے ہیں، جن کی مشترکہ ٹیکسٹائل درآمدی مانگ 198.9 بلین امریکی ڈالر ہے۔ وزیر موصوف نے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ فعال طور پر یورپی یونین کی بازاروں کا جائزہ لیں، جو مجموعی طور پر 268.8 بلین امریکی ڈالر مالیت کی ٹیکسٹائل درآمد کرتی ہے -جو امریکی منڈی کے حجم سے دو گنا سے زیادہ ہے۔ ہندوستان یورپی یونین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں سرگرمی سے مصروف ہے۔

صنعت اورحکومت کے درمیان شراکت داری
صنعت کے نمائندوں نے ہندوستان کے تجارتی مفادات کے تحفظ اور عالمی ٹیکسٹائل ویلیو چین میں اس کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی اجتماعی کوشش کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے ،شراکت داروں کے ساتھ حکومت کے فعال موقف اور تیز رفتار مشغولیت کو سراہا ۔
مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ لمحہ آتم نربھرتا (خود انحصاری) کو مندرجہ طریقے سےگہرا کرنے کا موقع پیش کرتا ہے:
- گھریلو قدر میں اضافے کو فروغ دینا
- پائیدار مینوفیکچرنگ کے طریقوں کو آگے بڑھانا
- اعلی معیار کے ٹیکسٹائل کے سپلائر کے طور پر ہندوستان کے عالمی برانڈ کو مضبوط کرنا
یہ وژن عزت مآب وزیر اعظم کے ’5 ایف‘ نقطہ نظر-فارم سے فائبر تک، فائبر سے فیکٹری تک، فیکٹری سے فیشن تک اور فیشن سے بیرون ملک تککے مطابق ہے ۔
اصلاحات کے لیے چار کمیٹیاں
مرکزی وزیر نے صنعت کے نمائندوں پر مشتمل چار کمیٹیوں کی تشکیل کا اعلان کیا ، جو مقررہ وقت پر سفارشات پیش کریں گی:
- نئی منڈیوں میں تنوع
- مالیاتی اور کاروبار کرنے میں آسانی کے اقدامات
- ٹیکسٹائل ویلیو چین میں ساختی اصلاحات
- لاگت کی مسابقت اور اختراع کو فروغ دینا
2030 تک 100 بلین ڈالر کی برآمدات کا ہدف
مرکزی وزیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عالمی چیلنجوں کے باوجود ہندوستانی ٹیکسٹائل صنعت 2030 تک برآمدات میں 100 بلین امریکی ڈالر کا ہدف حاصل کر لے گی ۔
مرکزی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اپنی روایتی طاقتوں ، مضبوط صنعت و حکومت کے تعاون اور اختراع پر انتھک توجہ کے ساتھ ، ہندوستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر موجودہ چیلنجوں کو عالمی بازار میں پائیدار ترقی کے لیے سنگ میل میں تبدیل کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے ۔ وزارت نے ہندوستان کے تجارتی مفادات کے تحفظ اور ایسی پالیسیاں تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے صنعتی اداروں کے ساتھ جاری تعاون کا عہد کیا جو بہتر محصولات نظام کے اثرات کو مؤثر طریقے سے کم کرے گی ۔
************
ش ح۔م ش۔ ص ج
(U: 4688)
(Release ID: 2156264)