تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آر سی ایس  دفاتر کے لیے مربوط ڈیجیٹل پورٹل

Posted On: 12 AUG 2025 5:12PM by PIB Delhi

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آر سی ایس دفاتر کی کمپیوٹرائزیشن کے لیے مرکزی معاونت یافتہ منصوبہ وزارت کی جانب سے 30.01.2024 کو شروع کیا گیا، جس کے لیے تین سال کی مدت (مالی سال 2023-24 سے) میں 94.59 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ وزارت کے ذیلی منصوبے ’’آئی ٹی طریقوں کے ذریعے کوآپریٹوز کو مضبوط بنانا‘‘ کا ایک حصہ ہے۔

اس اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آر سی ایس دفاتر کا مربوط ڈیجیٹل پورٹل متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو ایکٹس کے مطابق خدمات یا سہولیات فراہم کرے گا۔ متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے آر سی ایس کو اپنے دائرہ اختیار میں اس منصوبے کے بروقت نفاذ اور مؤثر نگرانی کا نوڈل افسر نامزد کیا گیا ہے۔ وہ رجسٹرار کے دفتر کے تمام افعال پر مشتمل ایک مؤثر کام کاج پر مبنی سافٹ ویئر تیار کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔

اس منصوبے کے مقاصد میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی میں اضافہ کرنا اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آر سی ایس دفاتر کے ساتھ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے شفاف اور کاغذی کارروائی سے پاک لین دین کے لیے ایک ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام قائم کرنا شامل ہے۔

مالی سال 2023-24، 2024-25 اور 2025-26 (30 جون 2025 تک) کے دوران 35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی تجاویز پیش کیں، اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حکومتِ ہند کے حصے کے طور پر 19.73 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

گزشتہ تین برسوں میں انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت کوآپریٹو شعبے کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

انکم ٹیکس ایکٹ میں کوآپریٹو سوسائٹیز کو ریلیف

  • سرچارج میں کمی: 1 کروڑ سے 10 کروڑ روپے تک کی آمدنی رکھنے والی کوآپریٹو سوسائٹیز کے لیے سرچارج کی شرح 12 فی صد سے کم کر کے 7 فی صد کر دی گئی۔ اس سے انکم ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا اور ان کے پاس اپنے اراکین کی فلاح کے لیے مزید سرمایہ دستیاب ہوگا۔
  • ایم اے ٹی میں کمی: کوآپریٹوز کے لیے ایم اے ٹی (کم از کم متبادل ٹیکس) کی شرح 18.5فیصد سے کم کر کے 15فیصد کر دی گئی ہے۔ اس اقدام سے کوآپریٹو سوسائٹیوں اور کمپنیوں کے درمیان مساوات قائم ہوئی ہے۔
  • سیکشن 269ایس ٹی کے تحت نقد لین دین میں ریلیف: انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 269ایس ٹی کے تحت کوآپریٹوز کو نقد لین دین میں پیش آنے والی مشکلات کو دور کرنے کے لیے حکومت نے وضاحت جاری کی کہ کسی ڈسٹریبیوٹر کے ساتھ ایک دن میں 2 لاکھ روپے سے کم نقد لین دین کو علیحدہ تصور کیا جائے گا اور اس پر انکم ٹیکس جرمانہ عائد نہیں ہوگا۔
  • نئی مینوفیکچرنگ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے ٹیکس میں کمی: حکومت نے فیصلہ کیا کہ 31 مارچ 2024 تک مینوفیکچرنگ سرگرمیاں شروع کرنے والی نئی کوآپریٹو سوسائٹیوں پر ٹیکس کی یکساں کم شرح 15 فیصد لگے گی، جو پہلے 30 فیصد تک (اضافی سرچارج کے ساتھ) تھی۔ اس سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں نئی کوآپریٹو سوسائٹیز کے قیام کو فروغ ملے گا۔
  • پی اے سی ایس اور پی سی اے آر ڈی بیز کے لیے نقد جمع اور ادائیگی کی حد میں اضافہ: پرائمری کوآپریٹو ایگریکلچر سوسائٹیوں (پی اے سی ایس) اور پرائمری کوآپریٹو زرعی اور دیہی ترقّیاتی بینکس (پی سی اے آر ڈی بیز )کے لیے نقد رقم جمع کرنے اور ادائیگی کی حد 20,000 روپے سے بڑھا کر فی ممبر 2 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ اس سے ان کی سرگرمیوں میں سہولت، کاروبار میں اضافہ اور اراکین کو فائدہ ہوگا۔
  • پی سی اے آر ڈی بیز اور پی سی اے آر ڈی بیز کے لیے نقد قرض اور قرض کی واپسی کی حد میں اضافہ: نقد قرض دینے اور نقد قرض کی واپسی کی حد بھی 20,000 روپے سے بڑھا کر فی ممبر 2 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ اس سے ان کی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
  • ٹی ڈی ایس سے مستثنیٰ نقد نکالنے کی حد میں اضافہ: کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے بغیر ٹیکس کٹوتی (ٹی ڈی ایس) کے سالانہ نقد نکالنے کی حد 1 کروڑ روپے سے بڑھا کر 3 کروڑ روپے کر دی گئی ہے، جس سے ان کی رقم کی فراہمی میں اضافہ ہوگا۔
  • شوگر کوآپریٹو ملز کو انکم ٹیکس سے چھوٹ: حکومت نے وضاحت کی کہ اپریل 2016 سے کسانوں کو گنے کی زیادہ قیمت  مناسب اور منافع بخش قیمت  یا ریاست کی تجویز کردہ قیمت تک  دینے پر شوگر کوآپریٹو ملز پر اضافی انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
  • شوگر کوآپریٹو ملز کے پرانے ٹیکس معاملات کا حل: مرکزی بجٹ 2023-24 میں حکومت نے شوگر کوآپریٹوز کو 2016-17 سے پہلے کے سالوں کے لیے کسانوں کو گنے کی ادائیگی کو اخراجات کے طور پر شمار کرنے کی اجازت دی، جس سے انہیں 46,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی راحت ملی۔
  • مولاسز پر جی ایس ٹی میں کمی: مولاسز یعنی گنّے کی پیچ پر جی ایس ٹی کی شرح 28فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی، جس سے شوگر کوآپریٹو ملوں کو ڈسٹلریز کو زیادہ مارجن کے ساتھ فروخت کر کے اراکین کے لیے زیادہ منافع حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
  • سیکشن 80پی کے تحت ریٹرن جمع کرانے میں تاخیر کی معافی: مرکزی براہِ راست ٹیکس بورڈ نے 26 جولائی 2023 کے سرکلر نمبر 13/2021 کے تحت چیف کمشنرز اور ڈائریکٹر جنرلز آف انکم ٹیکس کو اختیار دیا کہ وہ ایسی کوآپریٹو سوسائٹیز کی درخواستیں منظور کریں جنہوں نے 2018-19 سے 2022-23 کے مختلف اسسمنٹ ایئرز کے لیے مقررہ تاریخ پر انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرایا ہو، اگر تاخیر ان کے قابو سے باہر وجوہات یا ریاستی قانون کے تحت آڈیٹرز سے اکاؤنٹس کے آڈٹ میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی ہو۔
  • سیکشن  269ایس ٹی کے تحت دودھ کوآپریٹو سوسائٹیوں کو راحت: پہلے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ دودھ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ڈسٹریبیوٹر کے ساتھ ہونے والے لین دین کو ایک ہی ’’تقریب‘‘ یا ’’ایونٹ‘‘ مان کر 2 لاکھ روپے سے زائد نقد وصولی پر بھاری جرمانے عائد کرتا تھا، خاص طور پر بینک کی چھٹیوں پر۔ وزارتِ تعاون نے وزارتِ خزانہ سے بات چیت کی اور سی بی ڈی ٹی نے 30.12.2022 کے سرکلر نمبر 25/2022 کے ذریعے وضاحت جاری کی کہ ڈیلرشپ یا ڈسٹری بیوشن کنٹریکٹ کو ایک ایونٹ یا موقع نہیں مانا جائے گا۔ اس طرح ایک دن کی وصولی کو سال بھر میں جمع نہیں کیا جائے گا۔ اس سے دودھ کوآپریٹوز اپنے دیہی اور زرعی اراکین کو بینک کی چھٹیوں میں بھی بغیر ٹیکس جرمانے کے ادائیگی کر سکیں گی۔

یہ بات  امدادباہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتائی۔

*****

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :4621   )


(Release ID: 2155837)
Read this release in: English , Hindi