دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری آواس یوجنا گرامین کے تحت ہدف کا حصول

Posted On: 12 AUG 2025 5:58PM by PIB Delhi

دیہی علاقوں میں "سب کے لیے مکان" کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، دیہی ترقی کی وزارت یکم اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی۔ جی  ) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد اہل دیہی گھرانوں کو مدد فراہم کرنا ہے اور اس کا مجموعی ہدف ہے کہ 4.95 کروڑ پکے یونین کے منظور شدہ بنیادی گھرانوں کے ساتھ تعمیر کیے جائیں۔ مالی سال 2024-25 سے 2028-29 کے دوران 2 کروڑ اضافی دیہی مکانات کی تعمیر کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا گرامین (پی ایم اے وائی۔ جی  ) کا نفاذ۔ 04.08.2025 تک، 4.95 کروڑ مکانات کے مجموعی ہدف میں سے، 4.12 کروڑ مکانات ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو الاٹ کیے گئے ہیں، جن میں سے 3.85 کروڑ مکانات کی منظوری دی گئی ہے اور 2.82 کروڑ سے زیادہ مکانات مکمل ہوچکے ہیں۔

اسکیم کے نفاذ میں اہم چیلنجوں میں پی ایم اے وائی۔ جی   کے ریاستی فنڈ سے ریاستی نوڈل اکاؤنٹ میں مرکزی اور ریاستی حصہ کی ریلیز میں تاخیر، فائدہ اٹھانے والوں کی ہچکچاہٹ، مستقل ہجرت، متوفی استفادہ کنندگان کی متضاد جانشینی، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ بے زمین استفادہ کنندگان کو اراضی کی الاٹمنٹ میں تاخیر اور بعض اوقات عام/انتخابات کی عدم دستیابی، تعمیراتی مواد کی عدم دستیابی شامل ہیں۔

پی ایم اے وائی۔ جی  کی تمام سطحوں پر بہت قریب سے نگرانی کی جاتی ہے۔ تعمیر کے معیار اور بروقت تکمیل پر خصوصی زور دیا جاتا ہے۔ وزارت ہاؤسنگ کی منظوریوں اور تعمیراتی تکمیل کی رفتار کو بڑھانے اور اسکیم کے تحت اہداف حاصل کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

i۔ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہداف کی بروقت تقسیم

ii۔اسکیم کی نگرانی اور نگرانی کے لیے پی ایم اے وائی۔ جی   تجزیاتی ڈیش بورڈ کا آغاز۔

iii۔جدید ترین آئی ٹی ٹولز اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ہاؤسنگ کی منظوریوں اور تعمیراتی تکمیل کی مائیکرو مانیٹرنگ۔

iv۔مرکزی وزیر، سکریٹری اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے ذریعہ باقاعدہ جائزہ۔

v۔گھروں کی تعمیر پر توجہ دی جائے گی جس کے لیے فنڈز کی تیسری یا دوسری قسط جاری کر دی گئی ہے۔

vi۔اعلیٰ اہداف کے ساتھ ریاستوں کا الگ جائزہ۔

vii۔ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ضروریات کے مطابق فنڈز کا بروقت اجراء۔

viii۔پی ایم اے وائی۔ جی   کے بے زمین استفادہ کنندگان کو زمین فراہم کرنے کے سلسلے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ مسلسل فالو اپ۔

ضمیمہ

04.08.2025 تک وزارت کے ذریعہ مختص کردہ مجموعی اہداف ، پی ایم اے وائی-جی کے تحت منظور شدہ اور مکمل شدہ مکانات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ۔

[یونٹ نمبر]

S. No.

Name of the State/UT

Cumulative targets allocated by Ministry

Cumulative houses sanctioned by the States/UTs

Cumulative houses completed

1

Arunachal Pradesh

35,937

35,591

35,591

2

Assam

29,87,868

28,83,932

20,76,241

3

Bihar

50,12,752

49,02,291

38,39,417

4

Chhattisgarh

26,42,224

23,79,358

15,05,131

5

Goa

257

254

242

6

Gujarat

9,02,354

8,29,323

6,00,932

7

Haryana

1,06,460

74,920

41,173

8

Himachal Pradesh

1,21,502

97,536

36,998

9

Jammu and Kashmir

3,36,498

3,34,771

3,13,759

10

Jharkhand

20,12,107

19,39,801

15,72,351

11

Kerala

2,32,916

76,230

34,379

12

Madhya Pradesh

57,74,572

49,39,718

38,71,800

13

Maharashtra

43,70,829

40,99,801

13,96,413

14

Manipur

1,08,550

1,01,549

38,039

15

Meghalaya

1,88,034

1,85,763

1,49,886

16

Mizoram

29,967

29,959

25,323

17

Nagaland

48,830

48,747

36,235

18

Odisha

28,49,889

28,10,942

24,23,791

19

Punjab

1,03,674

76,688

41,641

20

Rajasthan

24,97,121

24,32,293

17,52,093

21

Sikkim

1,399

1,397

1,393

22

Tamil Nadu

9,57,825

7,43,012

6,46,823

23

Tripura

3,76,913

3,76,272

3,71,258

24

Uttar Pradesh

36,85,704

36,56,200

36,38,518

25

Uttarakhand

69,194

68,534

68,218

26

West Bengal

45,69,423

45,69,032

34,19,526

27

Andaman and Nicobar Islands

3,424

2,593

1,302

28

Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu

11,364

10,935

5,064

29

Lakshadweep

45

53

45

30

Andhra Pradesh

2,47,114

2,46,930

88,950

31

Karnataka

9,44,140

5,17,925

1,58,168

32

Telangana

0

0

0

33

Ladakh

3,004

3,004

3,004

Total

4,12,31,890

3,84,75,354

2,81,93,704

نوٹ: PMAY-G مرکز کے زیر انتظام علاقوں دہلی، چندی گڑھ اور پڈوچیری میں لاگو نہیں ہے۔ ریاست تلنگانہ نے اس اسکیم کے آغاز یعنی 1 اپریل 2016 کے بعد سے PMAY-G کو نافذ نہیں کیا ہے۔

یہ جانکاری وزیر مملکت برائے دیہی ترقی ڈاکٹر چندر شیکھر پیمماسانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

ش ح۔ح ن۔س ا

U.No:4613


(Release ID: 2155818)
Read this release in: English , Hindi