کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے کارپوریٹ کمپلائنس کو آسان بنانے، لاگت کو کم کرنے اور ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے سلسلے وار اصلاحات نافذ کی ہیں


بیرون ملک لسٹنگ، آن لائن تصفیہ، تیزی سے انضمام اور آسان کمپنی رجسٹریشن متعارف کرانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں

Posted On: 12 AUG 2025 4:24PM by PIB Delhi

حکومت ہند تمام کمپنیوں بشمول بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) اور اسٹارٹ اپ کے لیے کارپوریٹ تعمیل کے بوجھ کو آسان بنانے اور اخراجات کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں مالی سال 2024-25 کے دوران کیے گئے اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. بھارتی پبلک کمپنیوں کو مجاز غیر ملکی دائرۂ اختیار میں اپنی سکیورٹیز کی براہِ راست فہرست سازی کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس اقدام سے ”برانڈ انڈیا“ کو فروغ ملے گا، بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی سیکٹر کے لیے کشش بڑھے گی، کارکردگی اور ترقی میں اضافہ ہوگا، سرمایہ کے متبادل ذرائع دستیاب ہوں گے اور سرمایہ کاروں کی بنیاد وسیع ہوگی۔ کمپنیز (مجاز دائرۂ اختیار میں ایکویٹی شیئرز کی فہرست سازی) قواعد 2024 مورخہ 24.01.2024 کو نوٹیفائی کیے گئے۔
  2. وزارت نے کمپنیز (ڈائریکٹرز کی تقرری اور اہلیت) قواعد 2014 میں 16.07.2024 کو ترمیم کی (01.08.2024 سے نافذ العمل) تاکہ اسٹیک ہولڈر کی تجاویز کو مدِنظر رکھتے ہوئے کے وائی سی ڈیٹا بیس میں ذاتی موبائل نمبر/ای میل ایڈریس اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اضافی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
  • iii. کمپنیز (سزاؤں کے تصفیے) قواعد 2014 میں 05.08.2024 کو ترمیم کی گئی (16.09.2024 سے نافذ العمل) تاکہ کارپوریٹ خلاف ورزیوں کے مقدمات میں جسمانی سماعت ختم کرتے ہوئے بغیر روبرو کارروائی کا نظام رائج کیا جا سکے۔ اس عمل سے ڈائریکٹروں اور کلیدی انتظامی شخصیات کے لیے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کارروائی میں شرکت آسان ہو گئی ہے۔
  • iv. کمپنیز (مصالحات، انتظامات اور انضمام) قواعد 2016 میں 09.09.2024 کو ترمیم کی گئی (17.09.2024 سے نافذ العمل)۔ اس ترمیم کے تحت، بیرونِ ملک قائم ہولڈنگ کمپنی کا اپنی مکمل ملکیتی ذیلی کمپنی (جو بھارت میں قائم ہو) کے ساتھ انضمام اب نیشنل کمپنی لا ٹریبونل (این سی ایل ٹی) کی منظوری کے بجائے مرکزی حکومت (جسے ریجنل ڈائریکٹرز کو تفویض کیا گیا ہے) کی منظوری سے ہوگا۔ اس سے عمل تیز تر ہوگا اور این سی ایل ٹی کو دیگر معاملات پر توجہ دینے کا موقع ملے گا۔
  1. سی-پیس (سینٹر فار پروسیسنگ ایکسیلریٹڈ کارپوریٹ ایگزٹ) کو 01.05.2023 سے کمپنیز ایکٹ 2013 کی دفعہ 242(2) کے تحت رضاکارانہ طور پر کمپنیوں کی بندش سے متعلق معاملات کے مرکزی اور شفاف اندراج کے لیے فعال کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر 475(ای) مورخہ 05 اگست 2024 کے تحت وزارت نے محدود ذمہ داری شراکت داریوں (ایل ایل پی) کی اسٹرائیک آف کارروائی کو بھی سی-پیس کے ذریعے انجام دینے کا اختیار دے دیا ہے۔

حکومتِ ہند نے کمپنیوں کی تیز تر رجسٹریشن اور منظوری کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

ان اقدامات میں شامل ہیں:

  1. ایک مربوط ویب فارم متعارف کیا گیا ہے جو کاروبار شروع کرنے سے متعلق گیارہ خدمات فراہم کرتا ہے: (i) نام محفوظ کرنا، (ii) رجسٹریشن، (iii) پین کارڈ، (iv) ٹیکس کٹوتی اکاؤنٹ نمبر (ٹی اے این)، (v) ڈائریکٹر شناختی نمبر (DIN)، (vi) ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (EPFO) رجسٹریشن، (vii) ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ESIC) رجسٹریشن، (viii) جی ایس ٹی نمبر، (ix) بینک اکاؤنٹ نمبر، (x) پروفیشن ٹیکس رجسٹریشن (ممبئی، کولکتہ اور کرناٹک)، (xi) دہلی شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹ رجسٹریشن۔
  2. ان کمپنیوں کی رجسٹریشن پر اب صفر فیس وصول کی جاتی ہے جن کا مجاز سرمایہ 15 لاکھ روپے تک ہو یا جہاں شیئر کیپٹل لاگو نہ ہو اور ارکان کی تعداد 20 تک ہو۔
  • iii. نام محفوظ کرنے اور کمپنیوں و ایل ایل پیز کے اندراج کے لیے مرکزی رجسٹریشن مرکز (سی آر سی) قائم کیا گیا ہے۔
  • iv. ایل ایل پی رجسٹریشن فارم کو براہِ راست سی بی ڈی ٹی کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے تاکہ رجسٹریشن کے وقت ہی پین/ٹین فراہم کیا جا سکے۔
  1. مرکزی پروسیسنگ سینٹر (سی پی سی) کو 16.02.2024 سے فعال کیا گیا ہے تاکہ کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت دائر کردہ مختلف ای-فارموں کو تیز اور مرکزی انداز میں نمٹایا جا سکے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا اقدام کے تحت اسٹارٹ اپ کی شناخت کے لیے درخواست کا عمل مکمل طور پر ڈیجیٹل بنا دیا گیا ہے جو اسٹارٹ اپ انڈیا پورٹل اور نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعے ملک کے کسی بھی حصے سے قابل رسائی ہے۔ اس عمل کو خود تصدیق کے ساتھ آسان بنایا گیا ہے۔ شناختی رہنما کتابچہ اور ٹیوٹوریل بھی پورٹل پر دستیاب ہیں۔ اسٹارٹ اپ کی ترویج اور رہنمائی کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ورکشاپ منعقد کی جاتی ہیں، جن میں نوڈل ایجنسیاں، انکیوبیٹر اور دیگر علاقائی شراکت دار شامل ہوتے ہیں۔

کمپنیز ایکٹ 2013، ایل ایل پی ایکٹ 2008 اور ان کے تحت بنائے گئے قواعد میں ترامیم کا عمل وقتاً فوقتاً مفاد داران کی آرا اور کمپنی لا کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

یہ معلومات کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت اور سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

12-08-2025

                                                                                                                                       U: 4625

 


(Release ID: 2155757)
Read this release in: English , Hindi