زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پردھان منتری  اَنّ داتا آئے سنرکشن  ابھیان (پی ایم-آشا)

Posted On: 12 AUG 2025 4:11PM by PIB Delhi

حکومت ہند کسانوں کو معاوضہ کی قیمتوں کو یقینی بنانے اور صارفین کو سستی قیمتوں پر ضروری اشیاء کی دستیابی کے مقصد سے مربوط ‘پردھان منتری ان دتا آئے سنرکشن ابھیان ( پی ایم- آشا) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے اجزاء پرائس سپورٹ اسکیم ( پی ایس ایس) اور پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ (پی ایس ایف) کے ساتھ پرائس ڈیفیسٹ پیمنٹ اسکیم (پی ڈی پی ایس) اور مارکیٹ انٹروینشن اسکیم ( ایم آئی ایس) ہیں۔

پی ایس ایس متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر کنٹرول  سرکاروں  کی درخواست پر اس وقت شروع ہوتا ہے جب فصل کی کٹائی کے دوران نوٹیفائیڈ دالوں، تیل کے بیجوں اور کوپرا کی مارکیٹ کی قیمتیں  نوٹیفائیڈ  کم از کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) سے نیچے آجاتی ہیں۔ اس جزو کا بنیادی مقصد ایم ایس پی پر خریداری کو یقینی بنا کر کسانوں کو پریشانی کی فروخت سے بچانا ہے۔ پی ایس ایس کے تحت مقررہ فیئر اوسط معیار ( ایف اے کیو) کے معیارات کے مطابق اہل اشیاء کی خریداری نامزد مرکزی نوڈل ایجنسیوں (سی این ایز) یعنی نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ ( این اے ایف ای ڈی) اور نیشنل کوآپریٹیو کنزیومر فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این ایف سی سی ) کے ذریعے خریداری براہ راست پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں سے کی جاتی ہے جن کے پاس زمین کے درست ریکارڈ موجود ہیں۔ اس طرح درمیانی افراد کے کردار کو ختم کیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایم ایس پی کے فوائد براہ راست کسانوں تک پہنچیں۔

صارفین کے امور کا محکمہ مربوط  پی ایم -آشا کے پی ایس ایف جزو کا انتظام کرتا ہے، جس کا مقصد صارفین کو زرعی باغبانی اجناس کی قیمتوں میں  نشیب و فراز  سے بچانا اور سستی قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔ پی ایس ایف بفر اسٹاک  کے تحت خریدی گئی اشیاء کو کم اور کم سپلائی کے موسموں میں متوازن طریقے سے جاری کیا جاتا ہے۔ حکومت پی ایس ایف کے تحت بڑی دالوں جیسے تور، اُڑد، چنا، مونگ، دال اور پیاز کا بفر اسٹاک برقرار رکھتی ہے۔

پی ایم –آشا کے تحت پی ایس ایس اور پی ایس ایف کا مربوط عمل درآمد ایک متوازن نقطہ نظر کو یقینی بناتا ہے جوایم ایس پی پر یقینی خریداری کے ذریعے کسانوں کو مدد فراہم کرتا ہے اور قیمتوں میں استحکام کے اقدامات کے ذریعے صارفین کے مفادات کو حل کرتا ہے، اس طرح کسانوں کی فلاح و بہبود اور خوراک کی قیمتوں میں استحکام دونوں میں کردار ادا کرتا ہے۔

پی ایم-آشا کے تحت، حکومت سی این اے، ریاستی حکومتوں اور ان کی نامزد ایجنسیوں کے ذریعے خریداری کی کارروائیوں کے آغاز سے پہلے کسانوں کو مدد فراہم کرتی ہے۔ ہموار رجسٹریشن اور کسانوں کی شرکت کو آسان بنانے کے لیے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے خریداری کے سیشن سے پہلے سی این ایز ، ریاستی حکومتوں اور پرائمری پروکیورمنٹ ایجنسیوں کے ذریعے بیداری پیدا کرنے اور پروموشنل سرگرمیاں شروع کی جاتی ہیں۔

پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت شفافیت، کارکردگی اور کام میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے این اے ایف ای ڈی-نیفیڈ اور این سی سی ایف نے بالترتیب‘ ای-سمردھی ’ اور‘ای-سموکتھی’ کے لیے وقف ڈجیٹل پلیٹ فارم تیار کیے ہیں۔ یہ پورٹل کسانوں کی رجسٹریشن سے لے کر حتمی ادائیگی تک خریداری کے پورے عمل کو ہموار کرتے ہیں، اس طرح  یہ انسانی مداخلت کو کم کرتے ہیں۔ کسان بنیادی تفصیلات جیسے آدھار نمبر، زمین کے ریکارڈ، بینک اکاؤنٹ کی معلومات، فصل کی تفصیلات وغیرہ فراہم کرکے خود کو ان پورٹل پر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ پہلے سے رجسٹرڈ کسان، اگر اسکیم کے تحت اپنا اسٹاک پیش کرنا چاہتے ہیں، تو اپنے قریبی خریداری مرکز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد، پورٹل کے ذریعہ کسی خاص تاریخ کو  فزیکل  طور پر مرکز کا دورہ کرنے کا شیڈول بنایا گیا ہے۔ یہ نظام کسانوں کے بینک کھاتوں میں ایم ایس پی کی ادائیگیوں کی بروقت اور براہ راست منتقلی کو یقینی  ، تاخیر اور درمیانی افراد کو ختم کرتا ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج ایوان زیریں- لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*******

 

 

ش ح۔ ظ ا-ن ع

UR  No. 4596


(Release ID: 2155733)
Read this release in: English , Hindi