بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مال برداری کی نقل و حمل میں اندرونِ آبی گزرگاہوں کا کردار
Posted On:
12 AUG 2025 3:37PM by PIB Delhi
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران قومی آبی گزرگاہوں پر مال برداری کی نقل و حمل کی تفصیلات، سالانہ شرحِ نمو کے ساتھ درج ذیل ہیں:
سال
|
21-2020
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
مال برداری کی نقل و حمل
(ملین ٹن میں)
|
83.61
|
108.79
|
126.15
|
133.03
|
145.84
|
گزشتہ سال کے مقابلے سالانہ نمو
|
-
|
30.13 فی صد
|
15.95 فی صد
|
5.45 فی صد
|
9.63 فیصد
|
اندرونی آبی ٹرانسپورٹ (آئی ڈبلیو ٹی) ایک معاشی، محفوظ اور ماحول دوست ذرائع نقل و حمل ہے۔ عالمی بینک کی ایک تحقیق کے مطابق، آپریٹنگ لاگت آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعے 1.2 روپے فی ٹن کلومیٹر،ریل کے ذریعے 1.4 روپے فی ٹن کلومیٹراور سڑک کے ذریعے 2.28 روپے فی ٹن کلومیٹرہے۔ ریل اور سڑک کے مقابلے میں اندرونی آبی ٹرانسپورٹ (آئی ڈبلیو ٹی) کے سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد درج ذیل ہیں:
اندرونی آبی ٹرانسپورٹ (آئی ڈبلیو ٹی )کے سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد:
1. کم آپریٹنگ لاگت اور نسبتاً کم ایندھن کی کھپت۔
غور کیے گئے عوامل
|
غور کی گئی شرحیں
|
ماخذ
|
آبی گزرگاہیں۔
|
سڑک
|
ریل
|
توانائی کی کھپت
|
0.0048
لیٹر/ٹن کلومیٹر
|
0.0313
لیٹر/ٹن کلومیٹر
|
0.0089
لیٹر/ٹن کلومیٹر
|
شیپنگ اور آئی ڈبلیو ٹی پر 11 ویں پلان ورکنگ گروپ کی رپورٹ
|
گاڑی کی آپریٹنگ لاگت
|
0.843
روپے/ٹن کلومیٹر
|
1.170
روپے/ٹن کلومیٹر
|
1.009
روپے/ٹن کلومیٹر
|
پلاننگ کمیشن: ٹوٹل ٹرانسپورٹ سسٹم (ٹی ٹی ایس) اسٹڈی
|
2. کم آلودگی پھیلانے والا اور ماحول دوست طریقہ نقل و حمل۔
غور کیا گیا عنصر
|
غور کی گئی شرحیں (روپے/ٹن کلومیٹر
|
ماخذ
|
آبی گزرگاہیں۔
|
سڑک
|
ریل
|
گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج(جی ایچ جی)
|
0.0006
|
0.0031
|
0.0006
|
12 واں پانچ سالہ منصوبہ
|
قومی آبی راستہ-1 (گنگا-بھگیرتھی-ہگلی دریا کے نظام) کے ساتھ، وزارتِ بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے ماتحت خود مختار ادارہ اندرونی آبی گزرگاہ اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) نے نیشنل ہائی ویز لاجسٹکس مینجمنٹ لمیٹڈ (این ایچ ایل ایم ایل) جو کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کی ذیلی کمپنی ہے اس کو دو کثیر المقاصد لاجسٹکس مراکز کی تعمیر کے لیے مقرر کیا ہے۔ اس میں وارانسی میں فریٹ ولیج اور صاحب گنج میں انڈسٹریل کم لاجسٹک پارک (آئی سی پی ایل) شامل ہیں، جو بالترتیب وارانسی اور صاحب گنج کے ملٹی ماڈل ٹرمینل کے قریب واقع ہیں۔
انڈیا پورٹ ریل اینڈ روپ وے کارپوریشن لمیٹڈ (آئی پی آر سی ایل) کو وارانسی ملٹی ماڈل ٹرمینل/فریٹ ولیج کو ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ڈی ایف سی سی آئی ایل) سے ریل کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ اسی طرح، صاحب گنج ملٹی ماڈل ٹرمینل/ آئی سی پی ایل اور ہلدیا ملٹی ماڈل ٹرمینل کو ریل نیٹ ورک سے جوڑنے کا کام بھی آئی پی آر سی ایل کے ذریعے شروع کیا گیا ہے۔ فریٹ ولیج/ آئی سی پی ایل کے مقامات کو صنعتی راہداریوں سے براہ راست سڑک کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ قومی آبی راستہ-1 کو کولکاتا اور ہلدیا کی بندرگاہوں سے براہ راست جوڑ کر ساحلی اقتصادی علاقوں سے مزید انضمام کیا گیا ہے۔
قومی آبی راستہ-2 (برہم پتر ندی) پر آسام میں، جوگی گھوپا میں اندرونی آبی ٹرانسپورٹ ٹرمینل (آئی ڈبلیو ٹی )کو ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی) ، جوگی گھوپا سے براہ راست جوڑ دیا گیا ہے، جو کہ مزید انڈو-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ کے ذریعے ہلدیا/کولکاتا کی گیٹ وے بندرگاہوں سے منسلک ہے۔
یہ معلومات بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
***
ش ح۔ش آ ۔ ا ک م
U.N- 4586
(Release ID: 2155706)