بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جہاز سازی کے شعبوں کی اپ گریڈیشن اور جدید کاری

Posted On: 12 AUG 2025 3:36PM by PIB Delhi

ہندوستان میں جہاز سازی کے شعبے کو اپ گریڈ اور جدید بنانے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:

i - جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی ( ایس بی ایف اے پی) کے رہنما خطوط میں 29.01.2025 کو ترمیم کی گئی ہے تاکہ جہاز سازی کی سرگرمیوں میں مزید شرکت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

ii - پانچ مختلف  اقسام  کے معیاری ٹگ ڈیزائن نومبر-  2021 میں ہندوستانی شپ یارڈز میں بنائے جانے والے ٹگس کی خریداری کے لیے بڑی بندرگاہوں کے استعمال کے لیے جاری کیے گئے تھے۔

iii - دیسی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے 20.09.2023 کو بحری جہاز کے کسی بھی قسم کے چارٹر میں پہلے انکار کے حق (آر او ایف آر) کے درجہ بندی پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ آر او ایف آر کا نظر ثانی شدہ درجہ بندی  اس طرح ہے:

(1) ہندوستانی ساختہ، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی ملکیت

(2) ہندوستانی بنایا ہوا، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی  آئی ایف ایس سی اے کی ملکیت

(3) غیر ملکی ساختہ، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی ملکیت

(4) غیر ملکی ساختہ، ہندوستانی پرچم والا اور ہندوستانی آئی ایف ایس سی اے ملکیت

(5) ہندوستانی ساختہ، غیر ملکی پرچم والا اور غیر ملکی ملکیت

iv - گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام (جی ٹی ٹی پی) جس کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ٹگ بوٹ آپریشنز کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرکے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔

v-  اندرون ملک بحری جہازوں کے لیے‘ ہری نوکا ’ رہنما خطوط شروع کیے گئے ہیں جن کا مقصد اندرون ملک آبی جہازوں میں سبز ٹیکنالوجی کو اپنانے کو فروغ دینا ہے۔

vi – ‘شپ یارڈز’ کو گزٹ نوٹیفکیشن نمبر- 12 مورخہ 13.04.2016 کے ذریعہ انفراسٹرکچر کے ذیلی شعبوں کی تازہ ترین ہارمونائزڈ ماسٹر لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

vii - دیسی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے 19.05.2016 کو سرکاری محکموں یا ایجنسیوں  جس میں  پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے ذریعہ  سرکاری مقاصد کے لیے یا ان کے اپنے استعمال کے لیے استعمال کیے جانے والے جہازوں کے حصول کے لیے نئے جہاز سازی کے آرڈرز کا جائزہ لینے اور ٹینڈر دینے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ جب بھی کسی جہاز کا حصول ٹینڈرنگ کے راستے سے کیا جاتا ہے، اہل ہندوستانی شپ یارڈز کے پاس‘‘پہلے انکار کا حق’’ ہوگا تاکہ وہ غیر ملکی شپ یارڈ کی طرف سے پیش کردہ کم ترین قیمت کا مقابلہ کرسکیں جس کا مقصد ہندوستانی شپ یارڈز میں جہاز سازی کی سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔

مزید یہ کہ  جہاز کی تعمیر اور جہاز کی ملکیت سے متعلق سرکاری اداروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گورنمنٹ آف انڈیا پبلک پروکیورمنٹ (میک اِن انڈیا کو ترجیح دینے) آرڈر 2017 کے مطابق مقامی مواد کو یقینی بنائیں۔

viii  - ‘بجٹ  اسپیچ- 2025 ’ میں، ہندوستان میں جہاز سازی کے حوالہ سے اعلانات کیے گئے ہیں:

سرکلر اکانومی کو فروغ دینے، ہندوستانی یارڈز میں شپ بریکنگ کے لیے کریڈٹ نوٹس سمیت لاگت کے نقصانات کو دور کرنے ، جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی کو بہتر بنانے اور انفراسٹرکچر ہارمونائزڈ ماسٹر لسٹ ( ایچ ایم ایل) میں ایک مخصوص سائز سے زیادہ بڑے جہازوں کو شامل کرنا،

جہاز سازی کے کلسٹرز کو بحری جہازوں کی رینج، زمرہ جات اور صلاحیت کو بڑھانے کے لیے سہولت فراہم کرنا جس میں  اضافی بنیادی ڈھانچے کی سہولیات، مہارت اور پورے ایکو سسٹم کو تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی، ایک میری ٹائم ڈیولپمنٹ فنڈ کا قیام، 25,000 کروڑ بحری صنعت کے لیے طویل مدتی فنانسنگ کے لیے تقسیم شدہ تعاون اور مسابقت کو فروغ دینے کے لیےخام مال، پرزہ جات، استعمال کی اشیاء یا بحری جہازوں کی تیاری کے پرزوں پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی ( بی سی ڈی) سے مزید دس سال تک چھوٹ جاری رکھنا۔

کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کا ایک پی ایس یو نے حالیہ مدت میں جہاز سازی کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع/ترقیاتی پروجیکٹوں کو شروع کیا ہے۔

1. کوچی، کیرالہ میں نیا 310 ایم ڈرائی-ڈاک پروجیکٹ 1799 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ 310 میٹر لمبائی اور 75 میٹر چوڑائی کے ساتھ گودی کے سائز اور گودی کے فرش کی مضبوطی کے لحاظ سے یہ ہندوستان کی سب سے بڑی خشک گودیوں میں سے ایک ہے۔ جہاز کی تعمیر کے علاوہ، اس دوہری مقصد والی خشک گودی کا مقصد خصوصی اور تکنیکی طور پر جدید بڑے جہازوں کی مرمت/تعمیر کی مارکیٹ کی صلاحیت کو بھی استعمال کرنا ہے جیسے این این جی جہاز، جیک اپ رِگز، ڈرل جہاز، بڑے ڈریجرز، دوسرا دیسی طیارہ بردار بحری جہاز اور آف شور پلیٹ فارمز اور بڑے جہازوں کی مرمت۔ نئی خشک گودی 70,000  ٹی ڈاکنگ ڈسپلیسمنٹ کے ائیرکرافٹ کریئرز اور 55,000  ٹی  ڈاکنگ ڈسپلیسمنٹ کے ٹینکرز اور مرچنٹ جہازوں کو آرام سے سنبھال سکتی ہے۔  خیال رہے ہندوستان کے معزز وزیر اعظم نے 17.01.2024 کو نیو ڈرائی-ڈاک پروجیکٹ کا افتتاح کیا تھا۔

کوچی، کیرالہ میں ایک جدید ترین بین الاقوامی بحری جہاز کی مرمت کی سہولت (آئی ایس آر ایف) ولنگڈن آئی لینڈ، کوچی میں 970 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے جہاز کی لفٹ اور ٹرانسفر سسٹم، 6 ڈرائی برتھ اور متعلقہ سہولیات نصب کر کے تیار کی گئی ہے۔ آئی ایس آر ایف نے سی ایس ایل کی موجودہ جہاز کی مرمت کی صلاحیت کو جدید اور کافی حد تک بڑھایا ہے۔ آئی ایس آر ایف میں 130ایم x25ایم  تک کے جہازوں کے لیے 6,000T ٹی شپ لفٹ شامل ہے جس میں چھ ورک  اسٹیشنز اور اس سے منسلک سہولیات ہیں اور ~1,500 میٹر کی کل آؤٹ فٹنگ برتھ ہے۔ شپ لفٹ کی سہولت اور دو ورک اسٹیشن کا افتتاح 17 جنوری 2024 کو وزیر اعظم ہند نے کیا تھا۔

کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ نے جہاز کی تعمیر  اور مرمت کے مختلف شعبوں ،جیسے ڈیزائن ،سمندری آلات کی تیاری،  تربیت اور کوشل وکاس میں  تعاون کے لئے  متعدد بین الاقوامی فریقوں  مثلاً، فن کینٹئری ، آئی ایچ سی ہالینڈ بی وی، رابرٹ ایلن لمٹیڈ ،کنیڈا ، سیٹریم لے ٹور نیو اور ایچ ڈی کوریا شپ بلڈنگ اور آف شور انجینئرنگ کمپنی لمیٹیڈ کے ساتھ اہم  اورفعال مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی میں اگست 2023 میں ترمیم کی گئی تھی، جس میں ان جہازوں کے لیے فلیٹ 30 فیصد  مالی امداد شامل کی گئی تھی جہاں مین پروپلشن سبز ایندھن جیسے میتھانول/امونیہ /ہائیڈروجن فیول سیلز وغیرہ کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے اور مکمل طور پر ہائی برائیڈ یا الیکٹرک پروپلشن سے لیس جہازوں کے لیے فلیٹ 20 فیصدمالی امداد شامل ہے۔

یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ایوان بالا- راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*******

 

ش ح۔ ظ ا-ن ع

UR  No. 4585


(Release ID: 2155619)
Read this release in: English , Hindi