ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: گہرے سمندرکی صفائی

Posted On: 31 JUL 2025 5:19PM by PIB Delhi

گلوبل پلاسٹکس ٹریٹی، ایک مجوزہ قانونی  بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کا مقصد پلاسٹک کی آلودگی کو اس کی پیداوار سے لے کر ضائع کرنے کےپورے عمل تک ذمہ داری  کی  عمل آوری ہے۔ اس معاہدے پر اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام(یو این ای پی) کے تحت قائم بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی (آئی این سی) کے ذریعے بات چیت کی جا رہی ہے۔ اس معاہدے کا ہدف 2040 تک پلاسٹک آلودگی کو ختم کرنا ہے، جس کے لیے پلاسٹک کی ایک سرکلر اکانومی قائم کی جائے گی، جس میں پیداوار میں کمی، ری سائیکلنگ کو بہتر بنانا، اور پلاسٹک کے فضلے کو ماحولیات میں داخل ہونے سے روکنا شامل ہے۔

ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشن ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) ، چنئی کے ذریعے 2021 میں ڈیپ اوشن مشن (ڈی او ایم) کے تحت سمندر یان پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ اس پروجیکٹ کے تحت،این آئی او ٹی ایک انسانی آبدوز، میتسیا 6000 (ایم اے ٹی ایس وائی اے(6000) تیار کر رہا ہے، جس کا مقصد تین افراد کو سمندر کی 6000 میٹر گہرائی تک لے جانا ہے، جہاں سمندری تحقیق اور مشاہدے کے لیے مختلف سائنسی سینسرز نصب ہوں گے۔میتسیا 6000 کا ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے اور 22 جنوری 2025 سے 14 فروری 2025 تک ویٹ ہاربر ٹرائلز (جہاں عملہ کے ساتھ اور بغیر عملہ کے ڈائیوز شامل تھے) مکمل کیے گئے، جن میں گاڑی کی کارکردگی (فلوٹیشن، گاڑی کا استحکام، چالاکی، طاقت، مواصلات اور کنٹرول آلات) اور انسانی حمایت و حفاظتی نظام کی جانچ کی گئی۔ 6000 میٹر کی گہرائی کے لیے ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے اور تجربات کے لیے اجزاء تیار کیے جا رہے ہیں۔

ڈیپ اوشن مشن(ڈی او ایم) چھ اہم شعبوں پر مشتمل ہے جو مخصوص سائنسی مقاصد کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہ درج ذیل ہیں:

1. انسانی آبدوز، گہرے سمندر کی کان کنی، زیرِ آب گاڑیوں اور زیرِ آب روبوٹکس کے لیے ٹیکنالوجیز کی ترقی۔

2. سمندری موسمیاتی تبدیلی کے مشاورتی خدمات کی ترقی۔

3. گہرے سمندر کی حیاتیاتی تنوع کی تلاش اور تحفظ کے لیے تکنیکی جدتیں۔

4. گہری سمندر کی سروے اور کھوج (اور تحقیقی جہاز)۔

5. سمندر سے توانائی اور میٹھا پانی حاصل کرنا۔

6. سمندری حیاتیات کے لیے جدید سمندری اسٹیشن۔

اس مشن کا کل بجٹ 4,077 کروڑ روپے ہے جو پانچ سال کے عرصے میں استعمال کیا جائے گا۔ مشن کی سرگرمیاں ملک کی نیلگو معیشت کو مضبوط کرتی ہیں، جس میں گہرے سمندر کی انسانی زیرِ آب گاڑی کی ترقی، اہم سمندری وسائل تک اسٹریٹجک رسائی کو بڑھانا، طویل مدتی سائنسی انفراسٹرکچر کی تعمیر، بین الاقوامی سی بیڈ گورننس میں بھارت کے کردار کی حمایت اور گہرے سمندری زندہ اور غیر زندہ وسائل کی پائیدار تلاش، تحفظ اور انتظام کے لیے بنیاد رکھی جاتی ہے۔سائنس کی تحقیق اور تکنیکی خود مختاری کے علاوہ، اس مشن کے فوری فوائد زیرِ آب انجینئرنگ میں جدت، اثاثوں کی جانچ پڑتال، اور نیلگو معیشت کو فروغ دینے کے لیے سمندر کی تعلیم کے فروغ میں بھی ظاہر ہوں گے۔

یہ معلومات سائنس و ٹیکنالوجی، علوم ارض کے وزیرمملکت، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات و پنشنز، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلاء کے  وزیرمملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں دی۔

********

ش ح۔ع ح ۔ رض

U-4556


(Release ID: 2155392)
Read this release in: English , Hindi