وزارت آیوش
جدید نظام ادویہ کے ساتھ آیوش کا ارتباط
Posted On:
08 AUG 2025 5:38PM by PIB Delhi
آیوش کی وزارت 2014 سے قومی آیوش مشن (این اے ایم ) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے ذریعے نافذ کر رہی ہے اور ریاستی سالانہ ایکشن پلان (ایس اے اے پی) کے ذریعے موصول ہونے والی تجاویز کے خلاف این اے ایم کے رہنما خطوط کے مطابق مختلف سرگرمیوں کے تحت مالی مدد فراہم کرکے ملک میں آیوش نظام کی مجموعی ترقی اور فروغ کے لیے ان کی کوششوں کی حمایت کر رہی ہے۔ مشن دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل سرگرمیوں کا بندوبست کرتا ہے:
آیوش صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کا نام اب آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) رکھا گیا ہے۔
پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سی)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی) اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں (ڈی ایچ) میں آیوش سہولیات کا شریک مقام۔
موجودہ سرکاری آیوش اسپتالوں کی اپ گریڈیشن
موجودہ حکومت/پنچایت/سرکاری امداد یافتہ آیوش ڈسپنسریوں کی اپ گریڈیشن/موجودہ آیوش ڈسپنسری کے لیے عمارت کی تعمیر (کرائے کی/خستہ حال رہائش)/اس علاقے میں نئی آیوش ڈسپنسری قائم کرنے کے لیے عمارت کی تعمیر جہاں آیوش سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔
10/30/50 بستروں کے مربوط آیوش اسپتالوں کا قیام۔
سرکاری آیوش اسپتالوں، سرکاری ڈسپنسری اور سرکاری/سرکاری امداد یافتہ تدریسی ادارہ آیوش اسپتالوں کو ضروری ادویات کی فراہمی۔
آیوش صحت عامہ پروگرام
ان ریاستوں میں نئے آیوش کالجوں کا قیام جہاں سرکاری شعبے میں آیوش تدریسی اداروں کی دستیابی ناکافی ہے۔
آیوش انڈر گریجویٹ اداروں اور آیوش پوسٹ گریجویٹ اداروں کی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی/ پی جی/ فارمیسی/ پیرا میڈیکل کورسز میں اضافہ۔
حکومت اس بات سے واقف ہے کہ روایتی نظام جیسے آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی کا جدید ادویات کے ساتھ انضمام عالمی سطح پر زور پکڑ رہا ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے اس کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مختلف معاہدوں کے ذریعے تعاون کیا ہے، جس میں جام نگر میں ڈبلیو ایچ او گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر کا قیام بھی شامل ہے۔ حکومت نے آئی سی ڈی-11 جیسی عالمی درجہ بندیوں میں آیوش سسٹمز کو شامل کرنے کی بھی حمایت کی ہے اور ان نظاموں کو مؤثر طریقے سے معیاری اور مربوط کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور تحقیق کو فروغ دے رہی ہے۔
آیوش کی وزارت نے آیوش (آئی سی اسکیم) کے لیے بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے مرکزی سیکٹر اسکیم تیار کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت وزارت آیوش پروڈکٹس اور خدمات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے ہندوستانی آیوش دوائیوں کے مینوفیکچررز/ آیوش سروس فراہم کرنے والوں کو مدد فراہم کرتی ہے۔ ادویات کے آیوش نظام کے بین الاقوامی فروغ، ترقی اور پہچان میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اسٹیک ہولڈرز اور آیوش کی مارکیٹ کی ترقی کو فروغ دینا؛ بیرونی ممالک میں آیوش اکیڈمک چیئرز کے قیام اور آیوروید سمیت بین الاقوامی سطح پر آیوش نظام کے بارے میں بیداری اور دلچسپی کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کے لیے تربیتی ورکشاپ/ سمپوزیم کے انعقاد کے ذریعے ماہرین تعلیم اور تحقیق کو فروغ دینا۔
آئی سی اسکیم کے تحت 25 کنٹری ٹو کنٹری ایم او یوز، 15 آیوش چیئر ایم او یوز اور 52 انسٹی ٹیوٹ ٹو انسٹی ٹیوٹ سطح کے ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، آیوش کی وزارت کے تحت خود مختار ادارے یعنی سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس)، سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان یونی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) سنٹرل کونسل آف ریسرچ ان ہومیوپیتھی (سی سی آر ایچ) اور سنٹرل کونسل آف ریسرچ ان سدھ (سی سی آر ایس) آیوش ادویات کے جدید نظام کے تحقیقی نظام کے ساتھ انضمام کے لیے فعال طور پر تعاون کر رہے ہیں۔ کونسل انٹرامورل اور تعاونی دونوں طریقوں سے تحقیق کرتی ہے، جیسا کہ اس کی تحقیقی پالیسی میں بیان کیا گیا ہے۔ باہمی تعاون کے ساتھ کلینکل ٹرائلز ہندوستان بھر کے اہم اداروں کے ساتھ شراکت میں کئے جاتے ہیں، ان اداروں میں مختلف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنس (این آئی ایم ایچ اے این ایس)، انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنس (آئی ایل بی ایس)، ایڈوانسڈ سینٹر فار ٹریٹمنٹ، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن ان کینسر (اے سی ٹی آر ای سی)-ممبئی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)کے متعدد ادارے شامل ہیں، جو بین الضابطہ تحقیق اور مربوط حفظانِ صحت نقطہ نظر کو فروغ دیتے ہیں۔
آیوش کی وزارت کے تحت ریسرچ کونسلیں آیوش مداخلتوں کی حفاظت اور افادیت پر سائنسی ثبوت پیدا کرنے کے لیے، تحقیقی پالیسی کے مطابق، انٹرا میورل اور تعاونی طریقوں کے ذریعے شواہد پر مبنی تحقیق میں سرگرم عمل ہیں۔ ان تحقیقی کوششوں کے نتائج کو ہم مرتبہ نظرثانی شدہ اشاعتوں کے ذریعے باقاعدگی سے پھیلایا جاتا ہے اور ان کا مقصد آیوش کی سائنسی بنیاد کو وسیع تر قبولیت اور انضمام کے لیے مضبوط کرنا ہے۔ ایک ریسرچ پورٹل ہے یعنی آیوش ریسرچ پورٹل ایک مرکزی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو کیوریٹڈ آیوش پر مبنی شائع شدہ تحقیقی مضامین کو پھیلانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس تک رسائی (https://ayushportal.nic.in /) پر کی جا سکتی ہے۔
جیسا کہ آیوش کی وزارت کے تحت ریسرچ کونسلوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ تحقیق، کلینیکل ٹرائلز اور ادویات کے روایتی نظاموں کی شواہد پر مبنی توثیق کے لیے پچھلے پانچ سالوں میں مختص اور استعمال کیے گئے فنڈز کی تفصیلات ضمیمہ I میں منسلک ہیں۔
آیوش کی وزارت کے تحت تحقیقی اداروں کو مضبوط کرنے کی پہل ضمیمہ II میں منسلک ہے۔
یہ اطلاع آیوش کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرتاپ راؤ جادھو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی۔
پی ڈی ایف ملاحظہ کیجئے
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:4403
(Release ID: 2154467)