زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
چھوٹے اور حاشیے پر کسانوں کی اصل آمدنی میں اضافہ
Posted On:
08 AUG 2025 4:56PM by PIB Delhi
راجیہ سبھا میں زراعت اور کسانوں کی بہبودکے وزیر مملکت جناب رمناتھ ٹھاکر نے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں زرعی کنبوں کی اوسط ماہانہ آمدنی کا اندازہ وقتاً فوقتاً ’’زرعی کنبوں کی صورتحال کا جائزہ سروے (ایس اے ایس)‘‘ کے ذریعے لگایا جاتا ہے، جو قومی اعداد وشمارکے دفتر (این ایس او)، وزارت شماریات اور پروگرام نفاذ (ایم او ایس پی آئی) کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ تازہ ترین این ایس ایس کے سروے کے 77ویں دورے(جنوری 2019 تا دسمبر 2019)کے مطابق، جو زرعی سال جولائی 2018 تا جون 2019 کی بنیاد پر ہے، ملک کے دیہی علاقوں میں زرعی کنبے کی مختلف ذرائع سے اوسط ماہانہ آمدنی تقریباً 10,218 روپے فی مہینہ تخمینہ لگائی گئی ہے۔
حکومت نے وقتاً فوقتاً زراعت کے تمام شعبوں کو شامل کرتے ہوئے مختلف پالیسیاں، اصلاحات، ترقیاتی پروگرامز اور اسکیمیں نافذ کی ہیں تاکہ ملک میں کسانوں، بشمول چھوٹے اور حاشیے پر کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے، جس کے لیے پیداوار میں اضافہ، منافع بخش ریٹرنز اور آمدنی میں تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔
وزارت نے کسانوں کی آمدنی میں اضافے اور زرعی شعبے کی جامع ترقی کے لیے درج ذیل مربوط حکمتِ عملی متعین کی ہے:
(i) فصل کی پیداوار/ پیداواری صلاحیت میں اضافہ
(ii) پیداواری لاگت میں کمی
(iii) کسانوں کی پیداوار کے بہتر دام حاصل کرنا تاکہ ان کی آمدنی میں اضافہ ہو۔
(iv) زرعی تنوع
(v) فصل کی کٹائی کے بعد قیمت میں اضافے کے مواقع کی ترقی
(vi) پائیدار زراعت کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے مطابق خود کو ڈھالنا اور فصل کے نقصان کو کم کرنا۔
حکومت ہند کی طرف سے نافذ کردہ مختلف اسکیموں/پروگراموں میں پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم-کسان) پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا (پی ایم-کے ایم وائی) پیداوار کی لاگت کے ڈیڑھ گنا پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا تعین ، زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کی تشکیل اور 10,000 کسان پروڈیوسر تنظیموں (ایف پی اوز) کا فروغ پردھان منتری انّ داتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم-آشا) ترمیم شدہ سود کی رعایتی اسکیم (ایم آئی ایس ایس) مکھی پالن اورشہد کا قومی مشن (این بی ایچ ایم) اسٹارٹ اپس اور دیہی روزگار کے لئے زرعی فنڈ (ایگری ایس یو آر ای) زرعی مارکیٹنگ کے لیے مربوط اسکیم نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (آئی ایس اے ایم ای این اے ایم) راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) شامل ہیں ۔ مزید یہ کہ حکومت نے تمام لازمی خریف ، ربیع اور دیگر تجارتی فصلوں کے لیے کم سے کم امدادی قیمت میں 2018-19 کے بعد سے پورے ہندوستان میں پیداوار کی اوسط لاگت کے مقابلے میں کم از کم 50 فیصد کے منافع کے ساتھ اضافہ کیا تھا ۔ مزید یہ کہ حکومت نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کے بجٹ مختص میں کافی اضافہ کیا ہے ۔ 2013-14 کے دوران 21933.50 کروڑ روپے کے تخمینہ بجٹ2025-26 کے دوران 1,27,290.16 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ ان اقدامات سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کسانوں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔
************
ش ح ۔ ش ب ۔ م ا
Urdu No-4388
(Release ID: 2154270)