عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ سوال:عوامی شکایات کا ازالہ

Posted On: 07 AUG 2025 3:26PM by PIB Delhi

حکومت نے اپریل 2022 میں مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کے لیے دس نکاتی اصلاحات متعارف کروائیں تاکہ شکایات کے ازالے کو بروقت، موثر اور شہریوں کے لیے قابل رسائی بنایا جا سکے۔ سال 2022، 2023، 2024 اور 2025 میں سی پی جی آر اے ایم ایس کی دس نکاتی اصلاحات نے 80,36,042 شکایات کا ازالہ کیا، 1,05,681 شکایات افسروں (جی آر اوز) کی نشاندہی کی، شکایات کے ازالہ کے لیے وقت کی حد کو2019 کے 28 دنوں سے  گھٹاکر 16 دن کر دیا گیا۔ 2025 اور مرکزی وزارتوں کے لیے 30 جون 2025 تک زیر التواء عوامی شکایات کو کم کر کے 62,620 کر دیا۔ حکومت نے 23 اگست 2024 کو عوامی شکایات کے مؤثر ازالے کے لیے ایک اہم رہنما خطوط جاری کیا، جس سے شکایات کے ازالے کے لیے ٹائم لائن کو 30 دن سے کم کر کے 21 دن کر دیا گیا۔ یہ رہنما خطوط عوامی شکایات کے فورمز کے انضمام، وزارتوں اور محکموں میں مخصوص شکایات سیل کے قیام، تجربہ کار اور قابل نوڈل اور اپیلی افسران کی تقرری، بنیادی وجوہات کے تجزیہ اور شہریوں کے تاثرات پر کارروائی پر زور اور شکایات کے ازالہ کے طریق کار کو مضبوط بنانے کے لیے فراہم کرتے ہیں۔ 30 جون 2025 تک فیڈ بیک کال سینٹر نے 23 لاکھ سروے مکمل کر لیے ہیں۔ اگر شہری اس قرارداد سے مطمئن نہیں ہیں تو، اپیل کا طریق کار 90 نوڈل اپیلیٹ اتھارٹیز اور 1597 سب اپیلیٹ اتھارٹیز کے ساتھ دستیاب ہے۔ 2022، 2023، 2024 اور 2025 (30 جون تک) میں کل 7,75,240 اپیلیں نمٹائی گئی ہیں۔

حکومت نے ای -گورنمنٹ کی کوششوں کو فروغ دینے اور ڈجیٹل حکومت کی عمدہ کارکردگی کو آگے بڑھانے کے لیے نیشنل ای- گورننس سروس ڈیلیوری اسیسمنٹ (این ای ایس ڈی اے) تشکیل دیاگیا تھا۔ اس  اسٹڈی  میں ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں کا ای-گورننس سروس ڈیلیوری کی تاثیر کا جائزہ لیا گیا ہے۔ این ای ایس ڈی اے متعلقہ حکومتوں کو شہریوں پر مبنی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں کے ذریعے نقل کرنے کے لیے ملک بھر میں بہترین طریقوں کا اشتراک کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت مختلف اقدامات کے ذریعے پورے ہندوستان میں ای-گورننس کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے جیسے: 2003 سے ای-گورننس میں بہترین کارکردگی کو تسلیم کرنے کے لیے نیشنل ایوارڈز فار ای گورننس(این اے ای جی) جیتنے والے پروجیکٹوں میں سے بہترین کا انتخاب کرنے کے لیے نیشنل ای گورننس ویبینار(این ای ایس ڈی اے، این جی ڈبلیو) کے ساتھ پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے این ای ایس ڈی اے کے ساتھ ای-سروسز، سروس کے حق کمیشن کے تحت بہترین طریق کار اور پیش رفت، اوراین ای ایس ڈی اے اور رائٹ ٹو سروس کمیشن کے اتحاد سے ای-گورننس کو مضبوط کرنا شامل ہے۔

مزید برآں، سرکاری ملازمین کی صلاحیت سازی کے لیے، کیپسٹی بلڈنگ کمیشن (سی بی سی) کے ذریعے راشٹریہ کرمایوگی بڑے پیمانے پر پبلک سروس پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ پروگرام ایک اختراعی، انٹرایکٹیو ڈجیٹل تدریس کا استعمال کرتا ہے جو عکاس بحث اور ٹیم ورک کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ راشٹریہ کرمایوگی بڑے پیمانے پر عوامی خدمات پروگرام کے پہلے مرحلے کے تحت اب تک 81 وزارتوں/ محکموں کے 15,690 افسران کو تربیت دی گئی ہے۔ یہ اقدام ایک موثر، چست اور شہریوں پر مبنی عوامی خدمات کی افرادی قوت بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پروگرام کا دوسرا مرحلہ تین درجے کے طریق کار کے ذریعے منسلک/ ماتحت/ فیلڈ دفاتر کا احاطہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ 604 لیڈ ٹرینرز کو تربیت دی گئی ہے، جنہوں نے 3,161 ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی ہے، جنہوں نے اب تک 17,177 ملازمین کو تربیت دی ہے۔ نیز،‘آئی-گاٹ کرما یوگی’پلیٹ فارم پر سرکاری ملازمین کے استعمال کے لیے شکایت کے ازالہ کے طریق کار اور سی پی جی آر ای ایم ایس کے حوالے سے مختلف کورسز دستیاب ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت، ارتھ سائنسز (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، جوہری توانائی کے محکمہ اور خلائی محکمہ کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج  ایوان زیریں - راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

******

 (ش ح – ظ ا- ع ن)

UR No. 4351


(Release ID: 2154056)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi