بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
حکومت نے کریڈٹ اسکیموں، ایس آر آئی فنڈ، اور سمادھان پورٹل کے ساتھ ایم ایس ایم ای کی مدد میں اضافہ کیا
آر بی آئی نے بھارت میں قرض کو مزید قابل رسائی بناکر قرض کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی غرض سے بلارکاوٹ قرض فراہمی کے لیے یونیفائیڈ لینڈنگ انٹرفیس (یو ایل آئی) نظام تیار کیا
Posted On:
07 AUG 2025 6:00PM by PIB Delhi
ایم ایس ایم ایز کے کریڈٹ فلو اور لیکویڈیٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:
ایم ایس ایم ای کی وزارت کی بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں(ایم ایس ایز) کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس) کے تحت، ایم ایس ایز کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ کے کارپس میں 9,000 کروڑ روپے کا اضافی کارپس فنڈ شامل کیا گیا، تاکہ 2.00 لاکھ کروڑ روپے کے اضافی کریڈٹ کو کم کیا جا سکے۔ مزید برآں، ایم ایس ایز کے لیے گارنٹی کی حد 5 کروڑ روپے سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے (01.04.2025 سے) کر دی گئی ہے، جس میں سی جی ایس کے تحت قرض کی مختلف اقسام کے لیے 90فیصد تک گارنٹی کوریج ہے۔
پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام مینوفیکچرنگ اور سروسز انٹرپرائزز کے لیے بالترتیب 50 لاکھ اور 20 لاکھ روپے کے پروجیکٹ لاگت کے ساتھ نان فارم سیکٹر میں نئے مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے لیے 35 فیصد تک مارجن منی سبسڈی فراہم کرتا ہے۔
پی ایم وشوکرما، 17.09.2023 کو شروع کیا گیا تاکہ 18 روایتی تجارتوں کے دستکاروں اور دستکاروں کو آخر تک مدد فراہم کی جا سکے جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں۔ اس اسکیم میں 3 لاکھ روپے تک کے قرضوں کی فراہمی شامل ہے جس میں 8فیصد کی شرح سود کی کمی ہے۔
سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ ان ایم ایس ایم ایز میں ایکویٹی فنڈنگ کے طور پر 50,000 کروڑ روپے لگانے کے لیے قائم کیا گیا ہے، جن میں بڑھنے اور بڑے یونٹ بننے کی صلاحیت اور قابل عمل ہے۔ اس فنڈ کے تحت حکومت ہند کی طرف سے 10,000 کروڑ روپے اور پرائیویٹ ایکویٹی/ وینچر کیپٹل فنڈز کے ذریعے 40,000 کروڑ روپے کا انتظام ہے۔
ملک بھر میں بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ایز ) کے لیے بروقت ادائیگی کے تصفیے کو یقینی بنانے کے لیے، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایم ایس ایز کے بقایا واجبات کی نگرانی کے لیے 30.10.2017 کو سمادھان پورٹل شروع کیا۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک 161 بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی سہولتی کونسلز (ایم ایس ای ایف سی) قائم کی گئی ہیں۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 27.06.2025 کو آن لائن تنازعہ حل(او ڈی آر) پورٹل کا آغاز کیا ہے تاکہ تاخیر سے ادائیگی کے معاملات کا آخر تک ڈیجیٹائزڈ حل فراہم کیا جا سکے۔
آر بی آئی نے کارپوریٹ اور دیگر خریداروں، بشمول سرکاری محکموں اور پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) سے الیکٹرانک طور پر متعدد فنانسرز کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کی تجارتی وصولیوں کی مالی اعانت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تجارتی وصولی ڈسکاؤنٹنگ سسٹم (ٹی آر ای ڈی ایس) کو ترتیب دینے اور چلانے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ پانچ ادارے فی الحال ٹی آر ای ڈی ایس چلا رہے ہیں۔ کارپوریٹس اور سی پی ایس ایز کے لیے ٹی آر ای ڈی ایس پر آن بورڈنگ کے لیے مالیاتی حد کو 250 کروڑ روپے کے ٹرن اوور تک 07.11.2024 کو نوٹیفکیشن کے ذریعے کم کر دیا گیا ہے۔
آر بی آئی نے دستاویزات کی ضروریات کو کم کرکے اور قرض کی درخواست کے عمل کو آسان بنا کر کریڈٹ کو مزید قابل رسائی بنا کر ہندوستان میں قرض دینے کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے بغیر رگڑ کے کریڈٹ کے لیے یونیفائیڈ لینڈنگ انٹرفیس (یو ایل آئی) تیار کیا ہے۔ یو ایل آئی انفرادی ڈیٹا فراہم کنندگان کے ساتھ پیچیدہ، مہنگے انضمام کی ضرورت کو ختم کرتا ہے جو قرض دہندگان کو تیز اور بہتر باخبر قرض کے فیصلے کرنے، منظوری کے اوقات میں کمی اور آپریشنل اخراجات کو کم کرنے کے قابل بناتا ہے۔
یہ اطلاع بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتی اکائیوں کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:4325
(Release ID: 2153916)