ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمنٹ کا سوال: ملک میں یورینیم آکسائیڈ کے وسائل
Posted On:
07 AUG 2025 3:29PM by PIB Delhi
اٹامک منرلز ڈائریکٹوریٹ فار ایکسپلوریشن اینڈ ریسرچ (اے ڈی ایم) جو کہ محکمہ جوہری توانائی کی ایک جزوی اکائی ہے، کے پاس یورینیم، تھوریم، نائوبیم، ٹینٹلم، بیریلیم، لیتھیم، زرکونیم، ٹائٹینیم اور نایاب ارتھ پر مشتمل معدنی وسائل کی شناخت اور ان کا جائزہ لینے کا مینڈیٹ ہے۔اے ایم ڈی نے ملک کے متعدد ممکنہ ارضیاتی ڈومینز میں یورینیم آکسائیڈ کے وسائل کو بڑھانے کے لیے تلاش اور امکانات کا کام انجام دیا ہے۔ آج تک،اے ایم ڈی نے آندھرا پردیش، تلنگانہ، جھارکھنڈ، میگھالیہ، راجستھان، کرناٹک، چھتیس گڑھ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور مہاراشٹر میں واقع 47 یورینیم کے ذخائر میں 4,33,800 ٹن ان-سیٹویو تھری او 8وسائل قائم کیے ہیں۔
جادوگوڈا یورینیم کے ذخائر کی کان کنی 1967 میں میسرز یورینیم کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈکے ذریعہ شروع کی گئی۔ حالیہ برسوں میںاے ایم ڈی نے جاڈوگوڈا شمالی - باگلاسائی-میچوا ڈپازٹ، مشرقی سنگھ بھوم ضلع، جھارکھنڈ میں 26,437 ٹن ان-سیٹویو آکسائیڈ وسائل قائم کیے ہیں۔ جو جادوگوڈا مین ایسک باڈی کے شمال کی طرف اور جاڈوگوڈا اور بھٹن کان کے درمیان کے علاقے میں ہے۔ نئے ذخائر کی اس دریافت کی وجہ سے کان کی زندگی میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
یہ معلومات ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز، ایم او ایس پی ایم او، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، جوہری توانائی کے محکمے اور خلائی محکمہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 4344
(Release ID: 2153850)