قبائیلی امور کی وزارت
پی وی ٹی جیز کی فلاح و بہبود کے لیے اسکیمیں
Posted On:
07 AUG 2025 3:16PM by PIB Delhi
محترمہ کنی موزی کروناندھی کے ایک غیر ستارہ والے سوال کا جواب دیتے ہوئے قبائلی امور کےمرکزی وزیر مملکت جناب درگا داس اوئیکے نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ 15 نومبر 2023 کو عزت مآب وزیر اعظم نے 18 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے میں رہنے والی 75 پی وی ٹی جی برادریوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیا ئےمہا ابھیان (پی ایم جن من) کا آغاز کیا ۔ اس مشن کا مقصد ان کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے کے لیے بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے جیسے کہ محفوظ رہائش ، پینے کا صاف پانی اور تعلیم تک بہتر رسائی ، صحت اور غذائیت ، سڑک اور ٹیلی کام کنیکٹوٹی ، بجلی سے محروم گھرانوں کی بجلی کاری اور 3 سالوں میں روزی روٹی کے پائیدار مواقع ۔ ان مقاصد کو 11 اقدامات کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے جنہیں 9 متعلقہ وزارتوں کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے ۔ پی ایم جن من کا کل بجٹ 24,104 کروڑ روپے ہے (مرکزی حصہ: 15336 کروڑ روپے اور ریاستی حصہ: 8768 کروڑ روپے)۔ ابھیان کے تحت ہر وزارت تفویض کردہ پہل کو کو نافذ کرنے کی ذمہ دار ہے ۔ ابھیان کے تحت قبائلی امور کی وزارت کی دخل اندازیوں کے لیے ریاست کے لحاظ سے مالی پیش رفت کی تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں ۔
اس کے علاوہ ، پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم جن من) کے نفاذ کے پیش نظر قبائلی امور کی وزارت ،ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ/محکموں کے ذریعے پی ایم گتی شکتی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے رہائش کی سطح کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی مشق انجام دے رہی ہےتاکہ پی وی ٹی جی آبادی کے اعداد و شمار اور بنیادی ڈھانچے کے فرق کا اندازہ لگایا جاسکے اور پی ایم جن من کے تحت دیہاتوں اور بستیوں میں رہنے والی پی وی ٹی جی آبادی کا احاطہ کیا جا سکے ۔ رہائش کی سطح کے اعداد و شمار جمع کرنے کی مشق کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے حاصل کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ، تمل ناڈو سمیت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے پی وی ٹی جی اور دیہاتوں کی تعداد ضمیمہ II میں درج کی گئی ہے ۔ ان ابھیان کے تحت شامل کیے جانے والے اصل مستفیدین کی تعداد منظور شدہ معیارات کے مطابق متعلقہ دخل اندازیوں کے مخصوص رہنما خطوط کے اہلیت کے معیار کے مطابق ہے ۔
اس کے علاوہ قبائلی امور کی وزارت چھٹی سے بارہویں جماعت تک ایس ٹی طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس) نامی ایک اہم اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے ۔ ای ایم آر ایس میں سے ہر ایک میں 5فیصد نشستیں پی وی ٹی جی طلباء کے لئے مخصوص ہیں ۔
نیشنل فیلوشپ کی اسکیم میں 750 سلاٹس میں سے 25 سلاٹس پی وی ٹی جی طلبا کے لیے مخصوص ہیں ۔ ایس ٹی طلبا کے لیے نیشنل اوورسیز اسکالرشپ کے تحت ، 20 سلاٹس میں سے 3 سلاٹس پی وی ٹی جی امیدوار کے لیے مخصوص ہیں ۔
گزشتہ پانچ سالوں اور موجودہ مالی سال کے دوران درج فہرست قبائلیوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنے والی رضاکارانہ تنظیموں کو مالی امداد کی اسکیم کے تحت پی وی ٹی جیز سمیت ایس ٹیز فلاح کے لیے تمل ناڈو کے تعلق سے این جی اوز / رضاکارانہ تنظیموں کو جاری کئے گئے فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں ۔
(کروڑ روپے میں)
21-2020
|
22-2021
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
2025-26
|
1.17
|
2.75
|
2.50
|
3.77
|
1.89
|
0.20
|
جیسا کہ انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ(آئی سی ایس ایس آر) نے بتایا ہے کہ تمل ناڈو میں پی وی ٹی جی کمیونٹیز سے متعلق 4 بڑے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔
ضمیمہ I
07.08.2025 کو پی وی ٹی جیز کی فلاح کے لیے اسکیموں کے حوالے سے محترمہ کنی موزی کروناندھی کے سوال کے جواب کے لیے لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 3173 کے حصہ (a) سے (e) کے جواب میں ضمیمہ کا حوالہ دیا گیا ہے۔
قبائلی امور کی وزارت کی دخل اندازیوں کے لیے پی ایم جن من کے تحت فنڈز کی منظوری/ریلیز کی تفصیلات
(کروڑ روپے میں)
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
ایم او ٹی اے
|
ایم پی سیز
|
وی ڈی وی کیز
|
|
|
2023-24 سے 2025-26 کے دوران جاری کردہ فنڈز
|
یو سیز جمع کرائی
|
ایس این اے بیلنس
|
فنڈز کی منظوری دی گئی
|
فنڈز جاری کئے گئے
|
1
|
آندھرا پردیش
|
47.49
|
19.87
|
0.06
|
3.0755
|
1.53825
|
2
|
چھتیس گڑھ
|
8.52
|
0.00
|
6.96
|
1.1975
|
0.59875
|
3
|
گجرات
|
6.03
|
0.00
|
3.54
|
0.525
|
0.2625
|
4
|
جھارکھنڈ
|
18.54
|
0.62
|
16.53
|
1.438
|
0.72
|
5
|
کرناٹک
|
28.99
|
3.33
|
15.42
|
0.918
|
0.292
|
6
|
کیرالہ
|
2.29
|
0.00
|
1.10
|
0.2685
|
0.10825
|
7
|
مدھیہ پردیش
|
25.99
|
13.47
|
11.78
|
2.545
|
1.27275
|
8
|
مہاراشٹر
|
45.03
|
12.47
|
24.65
|
1.812
|
0.90635
|
9
|
اوڈیشہ
|
36.60
|
0.00
|
11.85
|
2.2365
|
0.8891
|
10
|
راجستھان
|
6.76
|
0.00
|
1.66
|
4.421
|
2.20045
|
11
|
تمل ناڈو
|
25.87
|
10.10
|
5.43
|
1.2015
|
0.60075
|
12
|
تلنگانہ
|
16.16
|
0.00
|
4.42
|
0.7305
|
0.36525
|
13
|
تریپورہ
|
12.07
|
10.02
|
2.06
|
1.275
|
0.627
|
14
|
اتر پردیش
|
0.83
|
0.00
|
0.84
|
0.1595
|
0.0797
|
15
|
اتراکھنڈ
|
7.20
|
0.62
|
0.17
|
0.317
|
0.1585
|
16
|
مغربی بنگال
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.139
|
0
|
17
|
انڈمان اور نیکوبار
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
0.028
|
0.014
|
18
|
منی پور
|
3.30
|
0.00
|
0.00
|
0.3
|
0.15
|
19
|
بہار
|
2.10
|
0.00
|
0.00
|
0
|
0
|
مجموعی تعداد
|
293.77
|
70.50
|
106.47
|
22.5875
|
10.7836
|
*دیگر وزارتوں/محکموں کی طرف سے کی جانے والی دخل اندازیوں کے لیے منظور شدہ/استعمال شدہ فنڈز کا ریکارڈ متعلقہ وزارتوں/محکموں کے ذریعے رکھا جاتا ہے۔
یو سیز ابھی موصول ہونا باقی ہیں۔
ضمیمہ II
07.08.2025 کو پی وی ٹی جیز کی فلاح کے لیے اسکیموں کے حوالے سے محترمہ کنی موزی کروناندھی کے سوال کے جواب کے لیے لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 3173 کے حصہ (a) سے (e) کے جواب میں ضمیمہ کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ریاستی حکومتوں /یوٹی انتظامیہ کے ذریعہ موبائل ایپلیکیشن پر مبنی رہائش سروے کی بنیاد پر پی وی ٹی جی آبادی کا تخمینہ
ایس این
|
ریاست کا نام
|
پی وی ٹی جی آبادی
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
191
|
2
|
آندھرا پردیش
|
518997
|
3
|
بہار
|
8839
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
233337
|
5
|
گجرات
|
153524
|
6
|
جھارکھنڈ
|
400954
|
7
|
کرناٹک
|
57501
|
8
|
کیرالہ
|
29533
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
1322807
|
10
|
مہاراشٹر
|
670543
|
11
|
منی پور
|
44694
|
12
|
اوڈیشہ
|
309883
|
13
|
راجستھان
|
128766
|
14
|
تمل ناڈو
|
365473
|
15
|
تلنگانہ
|
63755
|
16
|
تریپورہ
|
274433
|
17
|
اتر پردیش
|
3527
|
18
|
اتراکھنڈ
|
95870
|
19
|
مغربی بنگال
|
67499
|
مجموعی تعداد
|
4750126
|
|
|
*****
(ش ح ۔ع ح ۔ت ا(
U.No. 4300
(Release ID: 2153764)