قبائیلی امور کی وزارت
اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام پر سمپوزیم
Posted On:
07 AUG 2025 3:06PM by PIB Delhi
بغیر ستارے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے، جناب بھوج راج ناگ، محترمہ سندھیہ رائے، ڈاکٹر ہیمنت وشنو ساورا، محترمہ ہما دری سنگھ، جناب مہندر سنگھ سولنکی، جناب باسوراج بومئی، جناب چھترپال سنگھ گنگوار، جناب رودمل ناگر، جناب گوڈم ناگیش، محترمہ کنگنا رنوت، جناب چندر پرکاش جوشی، جناب مکیش راجپوت اور جناب نابا چرن مانجھی کے سوال پر، قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگا داس اُئیکے نے آج لوک سبھامیں بتایا کہ وزارت نے ’’شیڈولڈ ٹرائبس کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈ‘‘ (وی سی ایف-ایس ٹی) کی اسکیم 10 فروری 2024 کو شروع کی تھی، جس کا مقصد راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور تلنگانہ سمیت ملک بھر میں درج فہرست قبائل میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔یہ فنڈ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی) کے تحت آلٹرنیٹیو انویسٹمنٹ فنڈ (اے آئی ایف) کیٹیگری 2 کے طور پر قرض پر مبنی شکل میں شروع کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کا نفاذ آئی ایف سی آئی-وی سی ایف لمیٹڈ کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔اب تک اس اسکیم کے تحت 8.41 کروڑ روپے منظور کیے جا چکے ہیں، جن میں:تلنگانہ کی ایک قبائلی کمپنی کو 5 کروڑ روپے،چھتیس گڑھ کی ایک قبائلی کمپنی کو 3.41 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
اس اسکیم کے تحت، آئی ایف سی آئی-وی سی ایف لمیٹڈ نے 28 جنوری2025 کو ایک سیمپوزیم کا انعقاد کیا، جس میں بڑے وینچر کیپی ٹلسٹ اور امپیکٹ انویسٹرس کو مدعو کیا گیا تاکہ قبائلی کاروباریوں کے فروغ، قبائلی قیادت والے اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے فروغ اور شمولیتی ترقی کے لیے قابل عمل حکمتِ عملیوں پر غور کیا جا سکے۔سیمپوزیم میں شرکت کرنے والوں میں انڈین اینجل نیٹ ورک،انفو ایج،آئی وی سی اے،آوشکار کیپیٹل،گروتھ کیپ وینچرز،ولگرو،ایس کے آئی کیپیٹل،آئی ایف سی آئی وینچراورایس آئی ڈی بی آئی کے سابق عہدیداران شامل تھے۔ سیمپوزیم کی اہم سفارشات درج ذیل ہیں:
معیاری قبائلی انٹرپرائزز کی تعمیر،دیہی سطح پر ہدف بند صلاحیت سازی کے پروگرامز کا انعقاد، زراعت، دستکاری اور پائیدار ترقی جیسے مخصوص شعبوں کی شناخت، جن میں قبائلی خوداختیاری اور اختراعات کی بلند صلاحیت ہو،سرمایہ کاری کو اختراعی اور مؤثر شعبوں میں موڑنے کے لیے فنڈ آف فنڈز (ایف او ایف) ماڈل کو فروغ دیناشامل ہے،یہ سیمپوزیم قبائلی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم تھا، جس کا مقصد قبائلی برادریوں کو بااختیار بنانا اور قومی ترقی میں ان کی شراکت کو فروغ دینا ہے۔
************
ش ح ۔ ش م ۔ م ا
Urdu 4292
(Release ID: 2153713)