تعاون کی وزارت
وزارت کے تحت چلنے والی اسکیمیں
Posted On:
06 AUG 2025 6:08PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نےراجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت تعاون اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کے تحت اس وقت نافذ العمل اسکیموں کی تفصیلات جو کہ وزارت امداد باہمی کے تحت ایک قانونی ادارہ ہےکےضمیمہ- I میں دی گئی ہیں۔ اگرچہ وزارت ملازمتیں پیدا کرنے سےمتعلق مخصوص اعداد و شمار کو برقرار نہیں رکھتی ،لیکن اس کے اقدامات/مالی مدد مختلف شعبوں کی باہمی ترقی اور نمو میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
پے اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن اسکیم سے مستفید ہونے والے پی اے سی ایس کی تفصیلات ضمیمہ میں پیش کی گئی ہیں۔
II ریاست مہاراشٹر میں اس پروجیکٹ کے ضلع وار نفاذ کی حیثیت کو ضمیمہ III میں رکھا گیا ہے۔ کوآپریٹو اداروں اور استفادہ کنندگان کی تعداد، بشمول مہاراشٹرجنہوں نے گزشتہ چارسالوں کے دوران این سی ڈی سی کی اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کیے، کی تفصیلات ضمیمہIV میں منسلک ہیں۔ مزید ریاست مہاراشٹر میں مختلف شعبوں کے تحت کوآپریٹیو کو این سی ڈی سی کی طرف سے فراہم کردہ مالی امداد کی تفصیل ضمیمہ-V میں منسلک ہے۔
ریاست مہاراشٹر میں مختلف شعبوں کے تحت کوآپریٹیو کو فراہم کی جانے والی مالی امداد کی تفصیل ضمیمہ-V میں منسلک ہے۔
پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پراجیکٹ کے تحت نئے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ (ای آر پی) سافٹ ویئر کو اپنانے اور اس کا انتظام کرنے میں پی اے سی ایس کی مدد کے لیے عمل درآمد کے حصے کے طور پر صلاحیت سازی کے پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔اس میں اہم اقدامات میں شامل ہیں:
- پی اے سی ایس اہلکاروں کی ای آر پی کے استعمال، ڈیٹا انٹری اورعملی ماڈیولز جیسے اکاؤنٹنگ، کریڈٹ، پروکیورمنٹ اور تقسیم کے بارے میں تربیت۔
- اپنانے میں آسانی کے لیے علاقائی زبانوں میں باقاعدہ ویبنرز، ہیلپ لائنز، اور یوزر مینوئل۔
- پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے میں فی پی اے سی ایس ٹریننگ لاگت 10,198روپے فی پی اے سی ایس ہے جو اب تک64.24 کروڑ روپے تک جمع ہوتا ہےمنصوبے کی کل لاگت میں 10000 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 2925.39 کروڑ اس تربیت میں ان اقسام کی تربیت شامل ہے۔ جیسا کہ ذیل میں ذکر کیا گیا ہے۔
- پی اے سی ایس حکام کو دو دن کی ای آر پی سافٹ ویئر ٹریننگ؛
- سسٹم انٹیگریٹر (ایس آئی) کے ذریعے پی اے سی ایس اہلکاروں کو 14 دن کی ہینڈ ہولڈنگ ٹریننگ؛
- پی اے سی ایس کی ضرورت کے مطابق ریفریشر ٹریننگ۔
اس کے علاوہ پی اے سی ایس پروجیکٹ کے کمپیوٹرائزیشن میں ریاست مہاراشٹر کو اب تک کل 121.60 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں ۔ سال وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
مالی سال 23-2022- 87.95 کروڑ
مالی سال 24-2023- 33.65 کروڑ
مالی سال 25-2024- صفر
مالی سال 26-2025- صفر
مذکورہ بالا کے علاوہ امدا د باہمی کی وزارت کے تحت نیشنل کونسل فار کوآپریٹو ٹریننگ (این سی سی ٹی) نے مالی سال 24-2023 کے دوران پی اے سی ایس کے کل 1,78,163 ارکان کو 2,527 پروگراموں کے ذریعے مالی سال 24-2023 میں تربیت دی ہے اورپی اے سی ایس کے 2,58,365 ارکان کو مالی سال25-2024میں 3,024 تربیتی پروگراموں کے ذریعے تربیت دی ہے۔ ریاست مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں 7,434پی اے سی ایس کو فائدہ پہنچانے والے 115 تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ حکومت ہند کی ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی اور پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اسکیموں کی دفعات کے مطابق ڈیری اور ماہی گیری کوآپریٹو سوسائٹیوں کو تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔
سال21-2020 سے 26-2025 کے دوران (30 جون2025 تک) این سی ڈی سی نے پی اے سی ایس ، ڈیری اور ماہی گ پروری وغیرہ کے لیے 481 تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں ۔ اور 7203 شرکاء/کوآپریٹو سوسائٹیوں کے اراکین نے ریاست مہاراشٹر میں تربیتی پروگرام میں حصہ لیا ۔
نمبرشمار
|
مالی سال
|
تربیتی پروگراموں کی تعداد
|
مستفید ہونے والے شرکاء کی تعداد
|
1
|
2020-21
|
67
|
395
|
2
|
2021-22
|
97
|
981
|
3
|
2022-23
|
80
|
827
|
4
|
2023-24
|
96
|
371
|
5
|
2024-25
|
96
|
4489
|
6
|
2025-26
(As on 30.06.2025)
|
45
|
140
|
کل
|
481
|
7203
|
امداد باہمی کی وزارت کے تحت تربیتی ادارے تربیتی پروگرام کی تاثیر کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیے گئے تربیتی پروگرام کے بارے میں متعلقہ شرکاء سے رائے لیتے ہیں۔
ضمیمہ-I
وزارت تعاون کی جانب سے نافذ کردہ اسکیمیں
- پی اے سی ایس پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن:- حکومت ہند فنکشنل پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے اس پروجیکٹ کو2,516 کروڑ روپئےکے کل مالیاتی اخراجات کے ساتھ لاگو کر رہی ہے جسے اب بڑھا کر 2925.39 کروڑ روپئے کر دیا گیا ہے جس میں تمام فنکشنل ای آر پی کو پی اے سی ایس (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر لانا شامل ہے جو کہ ریاستی کوآپریٹو بینک کے ساتھ مشترکہ نیشنل کوآپریٹو بینک(ایس ٹی سی بیز) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینک(ڈی سی سی بیز) کے ساتھ منسلک ہے۔ یہ عام ای آر پی سافٹ ویئر پورے ملک میں پروجیکٹ میں موجود تمام پی اے سی ایس کو فراہم کیا جاتا ہے تاکہ پی اے سی ایس کی تمام خصوصیات، کریڈٹ اور نان کریڈٹ دونوں پر ڈیٹا حاصل کیا جا سکے۔ یہ سافٹ ویئر ریاست کی مخصوص ضروریات کے لیے حسب ضرورت ہے۔
ای آر پی پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر ایک مشترکہ اکاؤنٹنگ سسٹم(سی اے ایس) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) کے ذریعے پی اے سی ایس آپریشنز کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔ مزید برآںیہ گورننس اور شفافیت کو مضبوط بناتا ہے، جس کے نتیجے میں قرض کی تیزی سے ادائیگی، لین دین کی لاگت میں کمی، ادائیگی کے عدم توازن کو کم کیا جاتا ہے، اور ڈی سی سی بیز اور ایس ٹی سی بیز کے ساتھ ہموار اکاؤنٹنگ ہوتا ہے۔ مزید برآں، این اے بی اے آر ڈی کی طرف سے فراہم کردہ تربیت اور ضروری ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ چھوٹے اور معمولی کسان، بشمول وہ لوگ جو ڈیجیٹل طور پر خواندہ نہیں ہیں، ڈیجیٹلائزیشن سے یکساں طور پر مستفید ہوتے ہیں۔
ایک جامع ای آر پی حل متعدد افعال کو مربوط کرتا ہے، بشمول رکنیت کا انتظام، مالیاتی خدمات جیسے ڈپازٹس اور قرض دینا (قلیل مدتی، درمیانی مدت اور طویل مدتی)، حصولی، پروسیسنگ یونٹس، پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) کاروباری منصوبہ بندی، گودام، تجارت، قرضے، اثاثہ جات کا انتظام اور انسانی وسائل کا انتظام۔ مزید برآں، اس میں پی اے سی ایس اراکین کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے مالی لین دین کی سہولت فراہم کرنے کے لیے روپے اور کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی) / ڈیٹا بیس کے انضمام کو شامل کرنے کا انتظام ہے۔ مرکزی حکومت کے حصہ کے طور پر اس پروجیکٹ کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 759.36 کروڑ روپےاور نبارڈ کو 165.92 کروڑ کی کل رقم جاری کی گئی ہے۔
- مزید برآں حکومت ہند آئی ٹی مداخلتوں کے ذریعے کوآپریٹیو کو مضبوط بنانے کے مرکزی اسپانسر شدہ پروجیکٹ کو نافذ کر رہی ہے۔ اس پروجیکٹ میں درج ذیل دو ذیلی منصوبے ہیں، جو کہ درج ذیل ہیں:-
زراعت اور دیہی ترقیاتی بینک(اے آر ڈی بی) کی کمپیوٹرائزیشن: زراعت اور دیہی ترقیاتی بینک کے کمپیوٹرائزیشن کے ذیلی منصوبے کو مرکزی حکومت نے6اکتوبر2023 کو منظوری دی ہے، جس میں ریاستی کوآپریٹو ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینک(ایس سی اے آر ڈی بی) اور پرائمری کے 1851 یونٹس شامل ہیں ۔
13 ریاستوں میں کوآپریٹو ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینک (پی سی اے آر ڈی بی) کو اس پروجیکٹ میں شامل کیا گیا جس کی کل لاگت 3.75 کروڑ روپے ہے ۔ 119.40 کروڑ روپئے ابھی تک دو ریاستوں مغربی بنگال اور کیرالہ سے تجاویز موصول نہیں ہوئی ہیں ۔ حال ہی میں جموں و کشمیر نے اپنی انتظامی وجوہات کی بنا پر اس پروجیکٹ سے باہر ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ابھی تک ، صرف 10 ریاستیں اس پروجیکٹ کا حصہ ہیں۔، پروجیکٹ کی تفصیلات اور تازہ ترین صورتحال ضمیمہ ’VI‘ میں درج ہیں ۔
ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے رجسٹرار (آر سی ایس) کے دفتر کی کمپیوٹرائزیشن: ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آر سی ایس دفاتر کے کمپیوٹرائزیشن کے لئے مرکزی اسپانسر شدہ پروجیکٹ کو مرکزی حکومت نے 06.10.2023 کو تین سال کے لئے 24-2023 تک 94.59 کروڑ روپئے کے بجٹ کے اخراجات کے ساتھ منظوری دی ہے ۔یہ وزارت کے ’’آئی ٹی مداخلتوں کے ذریعے امداد باہمی کو مضبوط بنانے‘‘ کے امبریلا پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے ۔ اس پروجیکٹ کا مقصد کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانا اور تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آر سی ایس دفاتر کے ساتھ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے شفاف کاغذ کے بغیر تعامل کے لیے ایک ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانا ہے ۔ پروجیکٹ کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہارڈ ویئر کی خریداری ، سافٹ ویئر کی ترقی ، سافٹ ویئر کی دیکھ بھال اور اپ گریڈیشن وغیرہ کے لیے گرانٹ فراہم کی جا رہی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت تیار کردہ سافٹ ویئر متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو قوانین کے مطابق ہوگا ۔ مالی سال 24-2023 ، 25-2024 اور26-2025 (30 جون 2025 تک) کے دوران 35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی تجاویز جمع کرائی ہیں اور 19.73 کروڑ روپے (تقریباً) ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حکومت ہند کے حصے کے طور پر جاری کیا گیا ہے ۔ تفصیلات ضمیمہ VII میں منسلک ہیں ۔
این سی ڈی سی کی مدد سے نافذ کردہ اسکیمیں/سرگرمیاں
- کارپوریشن کی اسپانسر شدہ اسکیمیں:
- امدادی سرگرمیاں:
این سی ڈی سی قرضوں کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتا ہے (دونوں ٹرم لون اور انویسٹمنٹ لون) اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کو ان کی ترقی کے لیے سبسڈی۔ قرض کا حصہ این سی ڈی سی کے اپنے فنڈز سے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ اہل سبسڈی دیگر مرکزی سیکٹر اسکیموں سے ڈوویٹیلنگ کے بعد فراہم کی جاتی ہے۔ این سی ڈی سی کی طرف سے مدد کی جانے والی سرگرمیوں کی فہرست حسب ذیل ہے:-
- مارکیٹنگ:
مارجن منی/ ورکنگ کیپیٹل امداد
- پرائمری/ضلعی کوآپریٹو مارکیٹنگ سوسائٹیوں کے شیئر کیپیٹل بیس کو مضبوط بنانا
- فرنیچر اور فکسچر کی خریداری، ٹرانسپورٹ گاڑیاں بشمول ریفریجریٹڈ وین
- زرعی مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی/مضبوطی، درجہ بندی اور معیاری کاری
- پروسیسنگ:
نئی چینی فیکٹریوں کا قیام (سرمایہ کاری قرض)
- موجودہ شوگر فیکٹریوں کی جدید کاری اور توسیع / تنوع (سرمایہ کاری قرض اور مدتی قرض)
- نئی / جدید کاری / توسیع / موجودہ سپننگ ملوں کی بحالی
- موجودہ کی جدید کاری/ توسیع اور جدید کاٹن جننگ اور پریسنگ یونٹس کا قیام۔
- چھوٹے/درمیانے درجے کے ایگرو اینڈ الائیڈ سیکٹر پروسیسنگ یونٹس، پری/پوسٹ لوم پروسیسنگ/گارمنٹس اور نٹنگ یونٹس۔
- دیگر پروسیسنگ یونٹس کا قیام، جیسے کہ غذائی اجناس/تیلانہ/پلانٹیشن فصلیں/پھل اور سبزیاں/مکئی کا نشاستہ/پارٹیکل بورڈ وغیرہ۔
-مارجن منی/ ورکنگ کیپیٹل امداد
- نئی اسپننگ ملوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے سرمایہ کی شراکت داری
- ذخیرہ:
- گوداموں کی تعمیر اور موجودہ گوداموں کی مرمت/ تزئین و آرائش
مارجن منی/ ورکنگ کیپیٹل امداد
- کولڈ چین:
کولڈ اسٹوریج کی تعمیر/توسیع/جدید کاری
- کولڈ چین کے اجزاء کا قیام جس میں بڑے پیمانے پر شامل ہیں۔
(i) انٹیگریٹڈ پیک ہاؤس، (ii) ریفر ٹرانسپورٹ، (iii) کولڈ سٹوریج (بلک-نیئر فارم گیٹ)، (iv) کولڈ اسٹوریج (حب کے قریب مارکیٹ) اور (v) پکنے والے یونٹ وغیرہ۔
مارجن منی / ورکنگ کیپیٹل امداد
- صنعتی:
- تمام قسم کے صنعتی کوآپریٹیو، کاٹیج اور ولیج انڈسٹریز، دستکاری/دیہی دستکاری وغیرہ۔
- کوآپریٹیو کے ذریعے ضروری صارفین کی اشیاء کی تقسیم:
- بنیادی ڈھانچے کا قیام جیسے شاپنگ سینٹر، ڈیزل/مٹی کے تیل کا بنک/گودام، تھوک کنزیومر کوآپریٹو اسٹور کی تعمیر/توسیع/جدید کاری/ ڈیپارٹمنٹل کنزیومر کوآپریٹو اسٹور/ کنزیومر فیڈریشن وغیرہ۔
- فرنیچر اور فکسچر کی خریداری، صارفین کی اشیاء کی تقسیم کے لیے ریفریجریٹیڈ وین سمیت ٹرانسپورٹ گاڑیاں
- مارجن منی/ ورکنگ کیپیٹل امداد
- کریڈٹ اور سروس کوآپریٹیو/ مطلع شدہ خدمات:
- زرعی کریڈٹ/زرعی انشورنس
- آبی تحفظ کے کام/خدمات
- دیہی علاقوں میں آبپاشی، مائیکرو اریگیشن
- جانوروں کی دیکھ بھال/ صحت/ بیماریوں سے بچاؤ
- کوآپریٹیو کے ذریعے دیہی صفائی، نکاسی آب، نکاسی کا نظام
- سیاحت، مہمان نوازی، نقل و حمل
- توانائی کے نئے، غیر روایتی اور قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم
- دیہی رہائش
- ہسپتال/صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم
- کریڈٹ کوآپریٹیو کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق
- کوآپریٹو بینکنگ یونٹ:
- جدید بینکنگ یونٹ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے پی اے سی ایس کی مدد۔
- زرعی خدمات:
- کوآپریٹو فارمرز سروس سینٹرز
- کسٹم ہائرنگ کے لیے ایگرو سروس سینٹرز
- زرعی ان پٹ مینوفیکچرنگ اور اس سے منسلک یونٹس کا قیام
- آبپاشی / پانی کی کٹائی کے پروگرام
- ضلع پلان اسکیمیں:
- منتخب اضلاع میں مربوط کوآپریٹو ترقیاتی منصوبے
- کمزور طبقہ کوآپریٹیو:
- ماہی پروری، ڈیری اور لائیواسٹاک، پولٹری، شیڈول کاسٹ، قبائلی کوآپریٹیو، ہینڈلوم، کوئر، جوٹ، ریشم، خواتین، پہاڑی علاقہ، تمباکو اور مزدوری۔
L) کوآپریٹیو کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے مدد:
کمپیوٹر/ ہارڈویئر کی خریداری/ تنصیب، سسٹم اور ایپلیکیشن سافٹ ویئر، نیٹ ورکنگ، دیکھ بھال کی لاگت، تکنیکی افرادی قوت، اور صلاحیت کی ترقی اور تربیت کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔
M) پروموشنل اور ترقیاتی پروگرام۔
.4این سی ڈی سی کے فوکسڈ پروڈکٹس:
- یووا سہکار - کوآپریٹو انٹرپرائز سپورٹ اینڈ انوویشن اسکیم: اس اسکیم کا مقصد نئے اور/یا اختراعی آئیڈیاز کے ساتھ نو تشکیل شدہ کوآپریٹو سوسائٹیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
- آیوشمان سہکار: اس اسکیم میں ہسپتالوں، صحت کی دیکھ بھال، طبی تعلیم، نرسنگ کی تعلیم، پیرا میڈیکل ایجوکیشن، ہیلتھ انشورنس اور آیوش جیسے مجموعی صحت کے نظام کا احاطہ کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے۔
- نندنی سہکار: اس اسکیم کا مقصد خواتین کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بہتر بنانا ہے اور خواتین کے تعاون پر مبنی اداروں کے ذریعے خواتین کی کاروباری حرکیات کی حمایت کرنا ہے۔ یہ خواتین کے انٹرپرائز، کاروباری منصوبہ بندی، صلاحیت کی ترقی، کریڈٹ اور سبسڈی، اور/یا دیگر اسکیموں کے سود میں رعایت کے اہم آدانوں کو اکٹھا کرے گا۔
- ڈیری سہکار: یہ ایک کوآپریٹو ڈیری کاروبار پر مرکوز مالی امداد کا فریم ورک ہے جو کوآپریٹیو کو ESG (ماحولیاتی، سماجی، گورننس) سے منسلک سرگرمیوں میں اعلیٰ نتائج حاصل کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اس میں نئے منصوبوں کے لیے کوآپریٹیو کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل اور موجودہ منصوبوں کی جدید کاری اور/یا توسیع شامل ہے۔
- ڈیجیٹل سہکار: ڈیجیٹل انڈیا کے اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ، NCDC نے ڈیجیٹل طور پر بااختیار کوآپریٹیو کے لیے NCDC کے ذریعے ہینڈ ہولڈنگ اور کریڈٹ لنکیج کے لیے ایک مرکوز مالی امداد کا فریم ورک تیار کیا ہے، جس میں حکومت ہند/ریاست/UT/ ایجنسیوں کو ڈیجیٹل انڈیا میں فعال طور پر تعاون کرنے کے مقصد سے گرانٹ، سبسڈی، مراعات وغیرہ شامل ہیں۔
- سویم شکتی سہکار یوجنا: خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) کو قرض/پیشگی فراہم کرنے کے لیے زرعی کریڈٹ کوآپریٹیو کو NCDC کی مالی مدد فراہم کرنے کی اسکیم۔
- دیرگھاودھی کرشک پنجی سہکار یوجنا: اسکیم برائے
زرعی کریڈٹ کوآپریٹیو کو این سی ڈی سی کے دائرہ کار میں سرگرمیوں/ اجناس/ خدمات کے لیے طویل مدتی قرضوں/ پیشگی قرضے کے لیے این سی ڈی سی کی طویل مدتی مالی امداد میں توسیع۔
II دیگر مرکزی اسکیمیں:
- زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر (اے ایم آئی) سنٹرل سیکٹر انٹیگریٹڈ اسکیم آن ایگریکلچر مارکیٹنگ (سی ایس آئی ایس اے ایم) اسٹوریج اور اسٹوریج انفراسٹرکچر کے علاوہ - ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو ، ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (ٹریننگ)-ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو ، ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو
- باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن ایم آئی ڈی ایچ-( ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو، ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو)
- زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کے تحت فنانسنگ کی سہولت کے ذریعے سود میں سبوینشن اور کریڈٹ گارنٹی - وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود۔
- زرعی توسیع اور ٹیکنالوجی کے قومی مشن(این ایم اے ای ٹی) کے ذیلی مشن برائے بیج اور پودے لگانے کے مواد (ایس ایم ایس پی) کے تحت بیج کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد
- پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) – ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت
- پی ایم متسیہ کسان سمریدھی سہ یوجنا (پی ایم- ایم کے ایس ایس وائی) – ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کے ذریعہ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ذیلی اسکیم۔
- مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ایس) کی پی ایم فارملائزیشن - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت
- 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ کی اسکیم – زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت۔
- پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی) – فوڈ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کی اسکیم – فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت۔
- پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) - مربوط کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر اسکیم - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت۔
نیشنل شیڈولڈ ٹرائب فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایسٹی ایف ڈی سی) - قبائلی امور کی وزارت۔
نیشنل لائیواسٹاک مشن (این ایل ایم) اور راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم) - محکمہ حیوانات اور ڈیری، ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کی وزارت۔
دوبارہ منسلک اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف)،
محکمہ حیوانات اور ڈیری، ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کی وزارت۔
ضمیمہ II
پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ کی حیثیت
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
منظور شدہ پی اے سی ایس
|
ای آر پی آن بورڈ
|
1.
|
مہاراشٹر
|
12,000
|
11,954
|
2.
|
راجستھان
|
7,468
|
5,900
|
3.
|
گجرات
|
5,754
|
5,627
|
4.
|
اتر پردیش
|
5,686
|
3,048
|
5.
|
کرناٹک
|
5,682
|
3,765
|
6.
|
مدھیہ پردیش
|
5,188
|
4,428
|
7.
|
تمل ناڈو
|
4,532
|
4,531
|
8.
|
بہار
|
4,495
|
4,460
|
9.
|
مغربی بنگال
|
4,167
|
3,145
|
10.
|
پنجاب
|
3,482
|
3,408
|
11.
|
اڈیشہ*
|
2,711
|
-
|
12.
|
آندھرا پردیش
|
2,037
|
2,021
|
13.
|
چھتیس گڑھ
|
2,028
|
2,028
|
14.
|
ہماچل پردیش
|
1,789
|
965
|
15.
|
جھارکھنڈ
|
2,797
|
1,414
|
16.
|
ہریانہ
|
710
|
609
|
17.
|
اتراکھنڈ
|
670
|
670
|
18.
|
آسام
|
583
|
579
|
19.
|
جموں و کشمیر
|
537
|
536
|
20.
|
تریپورہ
|
268
|
207
|
21.
|
منی پور
|
232
|
175
|
22.
|
ناگالینڈ
|
231
|
64
|
23.
|
میگھالیہ
|
112
|
99
|
24.
|
سکم
|
107
|
103
|
25.
|
گوا
|
58
|
45
|
26.
|
اے این آئی
|
46
|
46
|
27.
|
پڈوچیری
|
45
|
43
|
28.
|
میزورم
|
49
|
25
|
29.
|
اروناچل پردیش
|
14
|
11
|
30.
|
لداخ
|
10
|
10
|
31.
|
ڈی این ایچ اینڈ ڈی ڈی
|
4
|
4
|
|
کل
|
73,492
|
59,920
|
*اوڈیشہ نے حال ہی میں اس پروجیکٹ میں شمولیت اختیار کی ہے۔
ضمیمہ III
پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ کی حیثیت-مہاراشٹرا (30 جون 2025 تک)
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
منظور شدہ پی اے سی ایس
|
ای آر پی آن بورڈ
|
1
|
احمد نگر
|
946
|
946
|
2
|
جھولے۔
|
175
|
175
|
3
|
جلگاؤں
|
352
|
352
|
4
|
جالنا
|
200
|
191
|
5
|
کولہاپور
|
1751
|
1725
|
6
|
نندوربار
|
111
|
111
|
7
|
پالگھر
|
93
|
93
|
8
|
پونے
|
1192
|
1192
|
9
|
رائے گڑھ
|
122
|
122
|
10
|
رتناگیری
|
287
|
282
|
11
|
سانگلی
|
650
|
639
|
12
|
ستارہ
|
933
|
942
|
13
|
سندھو درگ
|
214
|
214
|
14
|
تھانے
|
144
|
144
|
16
|
اکولا
|
412
|
411
|
17
|
امراوتی
|
214
|
219
|
18
|
اورنگ آباد
|
305
|
305
|
19
|
بلڈھانہ
|
201
|
200
|
20
|
ہنگولی
|
156
|
155
|
21
|
ناگپور
|
162
|
162
|
22
|
ناسک
|
614
|
615
|
23
|
پربھنی
|
149
|
149
|
24
|
واشم
|
424
|
424
|
25
|
یاوتمال
|
210
|
210
|
27
|
بیڈ
|
200
|
200
|
28
|
بھنڈارا
|
135
|
135
|
29
|
چندرپور
|
179
|
179
|
30
|
گڈچرولی
|
101
|
101
|
31
|
گونڈیا۔
|
121
|
121
|
32
|
لاتور
|
482
|
475
|
33
|
ناندیڑ
|
64
|
64
|
34
|
عثمان آباد
|
156
|
156
|
35
|
سولاپور
|
545
|
545
|
کل مجموعی
|
12,000
|
11,954
|
نمبر شمار
|
مالی سال
|
منظور شدہ یونٹوں کی تعداد
|
منظور شدہ رقم
(کروڑ روپئے)
|
جاری رقم
(کروڑ روپئے)
|
فائدہ اٹھانے والی سوسائٹیوں کی تعداد
|
فائدہ اٹھانے والے اراکین کی تعداد (لاکھ میں)
|
1
|
2020-21
|
487
|
36,537.42
|
24,733.24
|
10567
|
239.76
|
2
|
2021-22
|
287
|
36,271.23
|
34,221.08
|
18869
|
134.85
|
3
|
2022-23
|
370945
|
83,198.07
|
41,031.40
|
19685
|
272.15
|
4
|
2023-24
|
2529
|
92,013.44
|
60,618.47
|
11015
|
94.74
|
5
|
2024-25
|
4583
|
1,30,385.45
|
95,182.83
|
10163
|
127.44
|
6
|
2025-26 (as
on 30.06.2025)
|
801
|
40,856.11
|
26,425.75
|
5220
|
70.44
|
کل
|
379632
|
4,19,261.72
|
2,82,212.77
|
75519
|
939.38
|
این سی ڈی سی کے ذریعہ مہاراشٹر کو دی گئی مالی امداد کی ضمیمہ V تفصیلات
کارکردگی
|
مالی سال 2022-23
|
مالی سال242023-
|
مالی سال2024-25
|
مالی سال2025-26
15.07.2025)کے مطابق)
|
ریلیز کی تعداد
|
جاری رقم
|
ریلیز کی تعداد
|
جاری رقم
|
ریلیز کی تعداد
|
جاری رقم
|
ریلیز کی تعداد
|
جاری رقم
|
ڈیری اور لائیو اسٹاک
|
2
|
0.33
|
|
-
|
|
-
|
|
-
|
ایف پی او
|
11
|
0.53
|
37
|
2.24
|
43
|
2.57
|
15
|
0.85
|
ماہی گیری
|
14
|
10.11
|
9
|
5.27
|
3
|
0.25
|
|
-
|
فشریز ای پی او
ای پی ایف او
|
8
|
0.41
|
14
|
8.82
|
224
|
11.06
|
22
|
0.51
|
ایم آئی ایس
|
|
-
|
|
-
|
1
|
0.75
|
|
-
|
سروس کوپ
|
1
|
6.40
|
4
|
36.40
|
8
|
81.06
|
|
-
|
چینی
|
26
|
686.65
|
82
|
2,004.34
|
168
|
7,617.50
|
8
|
113.69
|
ٹکسٹائل
|
13
|
46.72
|
5
|
44.35
|
5
|
51.31
|
1
|
0.89
|
کل مجموعی
|
75
|
751.16
|
151
|
2,101.42
|
452
|
7,764.51
|
46
|
115.94
|
ضمیمہ-VI زراعت اور دیہی ترقیاتی بنکوں کی کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ کی حیثیت
نمبر شمار
|
ریاست/تہوار
|
منظور شدہ اے آر ڈی بی یونٹس
|
ہارڈ ویئر کی فراہمی
|
کل جاری فنڈز( کروڑ میں )
|
1.
|
اتر پردیش
|
342
|
0
|
1.27
|
2.
|
تمل ناڈو
|
214
|
471
|
1.49
|
3.
|
کرناٹک
|
207
|
467
|
0.8
|
4.
|
گجرات
|
195
|
0
|
0.82
|
5.
|
راجستھان
|
39
|
0
|
0.67
|
6.
|
پنجاب
|
90
|
0
|
0.47
|
7.
|
ہریانہ
|
20
|
0
|
0.76
|
8.
|
ہماچل پردیش
|
57
|
202
|
0.56
|
9.
|
تریپورہ
|
6
|
0
|
0.04
|
10.
|
پڈوچیری
|
2
|
4
|
0.04
|
|
کل
|
1172
|
1144
|
7.18
|
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
کل رقم جاری
( لاکھ میں)
|
1.
|
انڈمان اور نکوبار
|
8.7
|
2.
|
آندھرا پردیش
|
75
|
3.
|
اروناچل پردیش
|
88.4
|
4.
|
آسام
|
14.9175
|
5.
|
بہار
|
96.0625
|
6.
|
چندی گڑھ
|
89.9
|
7.
|
چھتیس گڑھ
|
145.77
|
8.
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن
|
89.9
|
9.
|
اور دیو
|
84.715
|
10.
|
گوا
|
57.4875
|
11.
|
گجرات
|
131.15
|
12.
|
ہریانہ
|
35.76
|
13.
|
ہماچل پردیش
|
7.71
|
14.
|
جموں و کشمیر
|
6.975
|
15.
|
جھارکھنڈ
|
98.2225
|
16.
|
کرناٹک
|
|
17.
|
کیرالہ
|
91.625
|
18.
|
لداخ
|
0.6375
|
19.
|
لکشدیپ
|
18.405
|
20.
|
مدھیہ پردیش
|
75
|
21.
|
مہاراشٹر
|
7.2225
|
22.
|
منی پور
|
3.40875
|
23.
|
میگھالیہ
|
75
|
24.
|
میزورم
|
28.8925
|
25.
|
ناگالینڈ
|
86.9
|
26.
|
دہلی کے این سی ٹی
|
75
|
27.
|
اوڈیشہ
|
89.05
|
28.
|
پڈوچیری
|
6.435
|
29.
|
پنجاب
|
81.36
|
30.
|
راجستھان
|
9.4725
|
31.
|
سکم
|
75
|
32.
|
تمل ناڈو
|
13.8375
|
33.
|
تلنگانہ
|
80.9225
|
34.
|
تریپورہ
|
25.065
|
35.
|
اتر پردیش
|
14.52625
|
36.
|
اتراکھنڈ
|
85.15
|
کل
|
1973.58
|
********
ش ح۔م ح ۔ رض
U-4260
(Release ID: 2153487)