خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: سیٹلائٹ لانچ پیڈ

Posted On: 06 AUG 2025 4:42PM by PIB Delhi

تیسرے سیٹلائٹ لانچ پیڈ منصوبے کے لیے مالی منظوری مارچ 2025 میں موصول ہوئی تھی۔ اس کے بعد، مئی 2025 تک مقام کی جیو ٹیکنیکل جانچ اور نقشہ جاتی سروے مکمل کر لیا گیا۔ سڑکوں اور برقی کاموں کے لیے موصول ہونے والی آفرز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ٹی ایل پی (تھرڈ لانچ پیڈ) سہولیات کے قیام کے لیے متعدد ورک پیکج کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے چار بڑے سنگ میل مقرر کیے گئے ہیں: سول ورک کی تکمیل (مئی 2028)، فلوئڈ سسٹمز اور متعلقہ پروپیلنٹ اسٹوریجز کا قیام (جولائی 2028)، لانچ پیڈ سہولیات کا قیام (ستمبر 2028) اور اس سہولت کی مکمل کمیشننگ (مارچ 2029)۔

محکمہ اس منصوبے میں بھارتی نجی شعبے اور ایم ایس ایم ای کے ساتھ شراکت داری کی تجویز رکھتا ہے، جنہیں ٹینڈرنگ کے عمل کے ذریعے منتخب کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ ”میک ان انڈیا“ اور ”آتم نربھر بھارت“ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایسی شراکت داریوں کی تفصیلات بولی کے عمل کی تکمیل اور معاہدوں کے اجراء کے بعد دستیاب ہوں گی۔

سائنس اور ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس، ایم او ایس پی ایم او، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

06-08-2025

                                                                                                                                       U: 4208

 


(Release ID: 2153400)
Read this release in: English , Urdu , Hindi , Tamil