امور داخلہ کی وزارت
اسمارٹ پولیسنگ اقدام کے تحت پولیس فورسز کی جدید کاری
Posted On:
06 AUG 2025 5:52PM by PIB Delhi
آئین ہند کے ساتویں شیڈول کے مطابق ”پولیس“ ایک ریاستی موضوع ہے، اور ریاستوں/ مرکز زیرانتظام علاقوں (یو ٹی) کی جانب سے اپنی پولیس فورسز کو لیس اور جدید بنانے کی کوششوں میں ”ریاستوں و مرکز زیرانتظام علاقوں کی پولیس کی جدید کاری میں مدد“ (اے ایس یو ایم پی) اسکیم کے تحت تعاون کیا جا رہا ہے، جو پولیس فورسز کی جدید کاری (ایم پی ایف) کی ہمہ گیر اسکیم کا حصہ ہے۔ اس اسکیم کا مقصد ریاستی/ مرکز زیرانتظام علاقوں کی پولیس فورسز کو ضروری انفراسٹرکچر کی ترقی کے ذریعے مناسب طور پر لیس کرنا ہے۔ اس اسکیم کی توجہ جدید ٹیکنالوجی، اسلحہ، ابلاغی آلات وغیرہ سے لیس کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس اسٹیشن جیسے ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے نچلی سطح پر پولیس کے انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔
ریاستوں/ مرکز زیرانتظام علاقوں کی پولیس کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے، جس کے ذریعے جرائم اور مجرموں کے بارے میں قومی سطح پر رپورٹ درج کرنے، معلومات اکٹھی کرنے اور شیئر کرنے کا عمل ممکن ہو سکے، وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) نافذ کیا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے 17,712 پولیس اسٹیشنوں کو شامل کیا گیا ہے۔ قومی سطح پر کل 35.24 کروڑ جرائم/ مجرموں کے ریکارڈ دستیاب ہیں۔
ابھرتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے اور مؤثر اور بروقت ردعمل فراہم کرنے کے لیے، ہندوستان کی پولیس نے اسمارٹ پولیسنگ کا تصور اپنایا ہے، جس میں پولیس کی سرگرمیوں کی پوری رینج شامل ہے، جیسے سائبر کرائم کی روک تھام، منشیات سے نجات، جدید آلات کے ساتھ صلاحیت سازی، بائیں بازو کے انتہا پسندوں کے خلاف اقدامات اور معاشرے کے کمزور طبقات کا تحفظ۔
ہر سال، ریاستی/ مرکز زیرانتظام علاقے کی حکومتیں اپنی ضروریات اور اسٹریٹجک ترجیحات کے مطابق، اسمارٹ پولیسنگ کے لیے سازوسامان/ انفراسٹرکچر کی ضرورت، ایکشن پلان تیار کرتی ہیں۔ ان ایکشن پلان کو وزارت میں ہائی پاورڈ کمیٹی (ایچ پی سی) کے ذریعے جانچا جاتا ہے۔ اس کے بعد، ریاستوں/ مرکز زیرانتظام علاقوں کو وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ رہنما ہدایات کے مطابق فنڈ جاری کیے جاتے ہیں۔
وزارت داخلہ میں وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
***********
ش ح۔ ف ش ع
U: 4206
(Release ID: 2153395)