شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیٹا اکٹھا کرنے کے نظام کو جدید بنانا


ایم او ایس پی آئی  کے تحت قومی شماریاتی دفتر (این ایس او ) 2017 سے پیریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کر رہا ہے

Posted On: 06 AUG 2025 4:35PM by PIB Delhi

شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) منصوبہ بندی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزارت ثقافت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی  ہے کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) ملک میں شماریاتی نظام کی منصوبہ بند ترقی کے لیے نوڈل ایجنسی ہونے کے ناطے ڈیٹا کے معیار کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ذمہ دار ہے۔ ایم او ایس پی آئی کے سروے کے ذریعہ فراہم کردہ ڈیٹا کو مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں، بین الاقوامی ایجنسیوں وغیرہ کے ذریعہ ہندوستان میں مختلف کلیدی اشاریوں کے سرکاری ڈیٹا ماخذ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ایم او ایس پی آئی کے تحت قومی شماریات کا دفتر (این ایس او) ملک میں روزگار اور بے روزگاری سے متعلق مختلف اشاریوں کا اندازہ لگانے کے لیے 2017 سے پیریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کر رہا ہے۔ پی ایل ایف ایس کے نمونے لینے کے ڈیزائن کو جنوری 2025 سے بہتر بنایا گیا ہے تاکہ پی ایل ایف ایس سے بہتر کوریج کے ساتھ ہائی فریکوئنسی لیبر مارکیٹ انڈیکیٹرز کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

آمدنی میں عدم مساوات سے متعلق ڈیٹا مرکزی حکومت کے ذریعہ مرتب نہیں کیا گیا ہے۔ مزید برآں، نیتی آیوگ کو کثیر جہتی غربت کے تخمینوں کی پیمائش کے لیے ایک مقامی اشاریہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

این ایس او، ایم او ایس پی آئی پورے ملک میں  بڑے پیمانے پر کئے گئے سروے میں درست، قابل اعتماد اور اعلیٰ معیار کے ڈیٹا کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کو حاصل کرنے کے لیے، مختلف شماریاتی مصنوعات میں مضبوط اور اچھی طرح سے متعین میکانزم کا استعمال کیا جاتا ہے جو اپنی افادیت کو بڑھانے کے لیے ابھرتی ہوئی ضروریات، تاثرات، اور طریقہ کار میں پیشرفت کی بنیاد پر وقتاً فوقتاً بہتری لاتے ہیں۔ موجودہ آئی ٹی پر مبنی ڈیٹا اکٹھا کرنے کی تکنیکوں کی اپ گریڈیشن اور ہم آہنگی ایم او ایس پی آئی میں ایک مسلسل عمل ہے۔ تمام سروے میں بنیادی ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کمپیوٹر اسسٹڈ پرسنل انٹرویو (سی اے پی آئی) یا ویب پر مبنی ایپلی کیشن کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے مرحلے پر مستقل مزاجی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سے سروے کے اعداد و شمار کی اصل وقت میں جمع کرانے اور توثیق کی سہولت ملتی ہے اور اس کے نتیجے میں سروے رپورٹس کے اجراء میں وقت کے وقفے میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ مزید برآں، جب بھی کوئی نیا سروے کیا جاتا ہے، ان کو مناسب طریقے سے اپنانے کے لیے ممکنہ طریقے اور نئی ٹیکنالوجیز تلاش کی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اے آئی /ایم ایل کی کچھ خصوصیات انٹرپرائز سروے جیسے سی اے پی ای ایکس  اور اینوئل سروے آف یونی کارپوریٹد سیکٹر انٹرپرائیزیز (اے ایس یو ایس ای ) میں متعارف کرائی گئی ہیں، سی اے پی آئی کو اے ایس یو ایس ای  ، پی ایل ایف ایس  وغیرہ جیسے جاری سروے میں چست بنایا گیا ہے۔

ایم او ایس پی آئی تکنیکی رہنمائی، نمونے لینے کے ڈیزائن، سروے کے آلات، اور ٹیبلٹ، سی اے پی آئی  اور کلاؤڈ سرور جیسے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سمیت تربیت اور صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کرکے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں اعدادوشمار کی ترقی میں مدد کرتا ہے۔ ریاستوں کو مقامی ماہرین کے ساتھ تکنیکی کمیٹیاں بنانے کی بھی ترغیب دی جاتی ہے تاکہ ڈیٹا کے معیار اور نتائج کی جانچ کی جا سکے۔

سروے کے اعداد و شمار کی شفافیت اور وقت کی پابندی کو بڑھانے کے لیے، سروے کے نتائج کی رپورٹس ایم او ایس پی آئی کی ویب سائٹ پر یونٹ لیول کے ڈیٹا کے ساتھ ایم او ایس پی آئی کے ایڈوانس ریلیز کیلنڈر میں بتائی گئی ٹائم لائنز کے مطابق جاری کی جاتی ہیں۔ جدید ترین مائیکرو ڈیٹا پورٹل، جی او آئی اسٹیٹس  موبائل ایپ اور ای سانکھیکی پورٹل ایم او ایس پی آئی کے ذریعے شروع کیے گئے ہیں جو بروقت اور قیمتی ڈیٹا ان پٹ فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ پورے ملک میں سرکاری اعدادوشمار کی آسانی سے ترسیل کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

فریم ورک کا جائزہ لینے اور ایم او ایس پی آئی کے سروے کے موضوع، نتائج، طریقہ کار، سوالنامہ وغیرہ پر وقتاً فوقتاً اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے، کمیٹی/ ورکنگ گروپس قائم ہیں جو مختلف شعبوں جیسے مرکزی وزارتوں/ محکموں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، اکیڈمیا، تحقیق، اقتصادیات، مالیات وغیرہ کے ماہر اراکین پر مشتمل ہیں۔

 

************

ش ح۔ ام ۔ ا ش ق

 (U:4250


(Release ID: 2153321)
Read this release in: English , Hindi